یروشلم: اسرائیل امریکی فضائی دفاعی نظام اور ایک بحری ڈسٹرائر کی مدد سے جوابی حملوں میں ایران کی طرف سے داغے گئے میزائلوں کو بے اثر کر رہا ہے۔
ایک امریکی اہلکار نے جمعہ کو آر آئی اےنووستی کو بتایا کہ امریکہ نے ایران کے میزائلوں کو روکنے میں اسرائیل کی مدد کی ہے۔ امریکی افسران نے واشنگٹن پوسٹ کو بتایا کہ ملک کے پاس مغربی ایشیا میں زمینی بنیاد پر پیٹریاٹ میزائل ڈیفنس سسٹم اور ٹرمینل ہائی ایلٹی ٹیوڈ ایئر ڈیفنس سسٹم دونوں موجود ہیں۔ امریکی فضائی دفاعی نظام کے ساتھ ساتھ مشرقی بحیرہ روم میں امریکی بحریہ کے تباہ کن جہازوں کو اسرائیل کی طرف بڑھنے والے ایرانی میزائلوں کو مار گرانے کے لیے استعمال کیا گیا۔
اخبارکی رپورٹ کے مطابق امریکی لڑاکا طیارے مغربی ایشیا میں گشت کر رہے ہیں اور امریکہ جہاز سمیت اپنے فوجی وسائل اس خطے میں منتقل کر رہا ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے امیر سعید ایرانی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کو بتایا کہ ایران پر اسرائیل کا حملہ جان بوجھ کر کیا گیا اور اسے امریکہ کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران اسرائیلی حملوں میں امریکی ہتھیاروں سے اپنے عوام کی ہلاکت کو نہیں بھولے گا اور یہ اقدام اعلان جنگ کے مترادف ہے۔
ایرانی نمائندے امیر سعید ایرانی نے کہا کہ اسرائیل کے ’آپریشن رائزنگ لائن‘ کے تحت جمعہ کی صبح کیے گئے حملوں میں تقریباً 78 افراد ہلاک اور 320 زخمی ہوئے۔ تہران سمیت ایران کے مختلف حصوں میں ہوئے حملوں میں اعلیٰ فوجی افسران اور جوہری سائنسدان ہلاک ہوئے تھے۔
یو این آئی