سری نگر: قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے جمعرات کی صبح مبینہ ملی ٹنسی سازش کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں وادی کشمیر میں کئی مقامات پر چھاپے مارے۔حکام نے بتایا کہ چھاپوں میں مختلف کالعدم دہشت گرد تنظیموں سے وابستہ اوور گراؤنڈ ورکرز (او جی ڈبلیوز) کو نشانہ بنایا گیا۔
ایجنسی کے ایک بیان میں کیا گیا: ‘ مختلف دہشت گرد تنظیموں سے وابستہ او جی ڈبلیوز کے خلاف RC-05/2022/NIA/JMU (دہشت گردی کی سازش کیس) میں تلاشی لی جارہی ہے’۔
حکام نے بتایا کہ مرکزی ایجنسی کےاہلکاروں نے جموں و کشمیر پولیس اور نیم فوجی دستوں کی ٹیموں کی مدد سے سال 2022 میں این آئی اے کے ذریعہ درج فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کی بنیاد پر کئی مقامات پر چھاپے مارے۔انہوں نے کہا: ‘ یہ مقدمہ دہشت گرد تنظیموں کی طرف سے جموں و کشمیر میں دہشت گردی اور تشدد کی کارروائیوں کو انجام دینے کی پاکستان کے حمایت یافتہ دہشت گرد گروہوں کی سازش کے ایک حصے کے طور پر اسٹکی بموں، آئی ای ڈیز اور چھوٹے ہتھیاروں وغیرہ سے جموں و کشمیر میں پرتشدد دہشت گردانہ حملوں کو انجام دینے کی سازش سے متعلق ہے’۔
ان کا کہنا ہے کہ: ‘اس میں مقامی نوجوانوں کی بنیاد پرستی اور نئے دہشت گرد گروپوں، جیسے کہ مزاحمتی محاذ (ٹی آر ایف)، یونائیٹڈ لبریشن فرنٹ جموں اینڈ کشمیر (یو ایل ایف جے کے)، مجاہدین غزوات الہند (ایم جی ایچ)، جموں و کشمیر فریڈم فائٹرز (جے کے ایف ایف)، کشمیر ٹائیگرز میں او جی ڈبلیوز کو متحرک کرنا شامل ہے’۔انہوں نے کہا کہ یہ تنظیمیں کالعدم دہشت گرد تنظیموں جیسے لشکر طیبہ (ایل ای ٹی)، جیش محمد (جے ای ایم)، حزب المجاہدین (ایچ ایم)، البدر، القاعدہ وغیرہ سے وابستہ ہیں۔