واشنگٹن: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہوں نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کواس طرح کی کوئی کارروائی نہ کرنے کی وارننگ دی ہے، جس سے ٹرمپ انتظامیہ اور ایران کے درمیان نئے جوہری معاہدے پر جاری مذاکرات کو خطرہ لاحق ہو۔
سی این این نیوز چینل نے اپنی رپورٹ میں یہ اطلاع دی ہے۔ سی این این کی رپورٹ کے مطابق، جب مسٹر ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کیا انہوں نے مسٹر نیتن یاہو کو خبردار کیا ہے کہ وہ ایران پر حملہ نہ کریں، تاکہ ایران کے ساتھ امریکی حکام کی بات چیت میں خلل نہ پڑے، تو انہوں نے کہا، "ٹھیک ہے، میں ایمانداری سے کہتا ہوں۔ ہاں ، میں نے ایسا کیا ہے۔”
مسٹر ٹرمپ نے کہا، "میں نے ابھی کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ یہ مناسب ہے۔ہماری ان کے ساتھ بہت اچھی بات چیت ہو رہی ہے۔” سی این این کی رپورٹ کے مطابق مسٹر ٹرمپ نے صحافیوں کو بتایا کہ صورتحال "کسی بھی وقت بدل سکتی ہے۔ ایک فون کال سے بدل سکتی ہے۔” انہوں نے کہا، "ابھی، مجھے لگتا ہے کہ وہ معاہدہ کرنا چاہتے ہیں۔ اگر ہم ایک معاہدہ کر سکتے ہیں، تو میں بہت سی جانیں بچا سکتا ہوں۔
دریں اثنا امریکہ اور ایران کے درمیان مذاکرات میں ثالث عمان کے وزیر خارجہ سید بدر بن حمد بن حمود البوسیدی نے کہا کہ ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کا پانچواں دور گزشتہ ہفتے روم میں اختتام پذیر ہوا، لیکن اس میں کوئی فیصلہ کن پیش رفت نہیں ہوئی۔
ایران کے جوہری پروگرام پر دونوں فریقوں کے درمیان اختلافات کے درمیان بات چیت کا تازہ دورہوا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان جاری کشیدگی مبینہ طور پر یورینیم کی افزودگی پر مرکوز ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ نے ایران سے یورینیم کی افزودگی کی تمام سرگرمیاں روکنے کے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا ہے لیکن ایران نے "صفر افزودگی” کے تصور کو مسترد کرتے ہوئے اقتصادی پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے بدھ کے روز اطلاع دی ہے کہ ایران کے جوہری پروگرام کو روکنے کے لیے سفارتی حل تلاش کرنے کی کوششوں سے آگاہ مسٹر نیتن یاہو فوجی کارروائی کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں، جو بات چیت کے ذریعہ معاہدے کے لیے مسٹر ٹرمپ کی کوششوں کو ناکام بنا دے گا۔ معروف امریکی اخبار نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیلی حکام نے امریکی حکام کو بتایا ہے کہ مسٹر نیتن یاہو ایران پر حملے کا حکم دے سکتے ہیں۔
غور طلب ہے کہ نیویارک ٹائمز نے اپریل میں خبر دی تھی کہ اسرائیل نے اس ماہ کے شروع میںہی ایرانی جوہری مقامات پر حملہ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا، لیکن مسٹر ٹرمپ نے اسے ملتوی کر دیا۔ مسٹر ٹرمپ ایران کے ساتھ بات چیت جاری رکھنا چاہتے ہیں۔
یواین آئی