سری نگر: نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا کہنا ہے کہ جب تک ہم دہشت گردی کا ہمت سے مقابلہ نہیں کریں گے تب تک کشمیر میں امن اور خوشحالی یقینی نہیں بن سکے گی۔انہوں نے کہا کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے میں جاں بحق ہونے والے سید عادل شہید ہیں جنہوں نے اپنی زندگی داؤ پر لگا کر حقیقی انسانیت اور کشمیریت کا مظاہرہ کیا۔
موصوف صدر نے ان باتوں کا اظہار ہفتے کے روز جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے ہاپت نار علاقے میں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا جہاں وہ سید عادل حسین کے اہلخانہ کے ساتھ تعزیت کرنے کے لئے گئے تھے۔انہوں نے کہا: ‘سید عادل حسین شہید ہیں جنہوں نے اپنی زندگی داؤ پر لگا دی اور ان درندوں کے بندوق سے نہیں ڈرے۔ یہی انسانیت اور کشمیریت ہے’۔ان کا کہنا تھا: ‘ہمیں ان ( دہشت گردوں ) کا مقابلہ ہمت سے کرنا ہے جب تک ہم ان کا مقابلہ نہیں کریں گے تب تک یہاں خوشحالی نہیں ہوگی’
ہندوستان اور پاکستان کے درمیان موجودہ کشیدگی کے بارے میں پوچھے جانے والے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا: ‘اس پر فیصلہ ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی لیں گے’۔
بلاول بھٹو کے بیان پر انہوں نے کہا: ‘اگر ہم ان کے بیانوں پر جائیں گے تو ہم آگے نہیں چل سکتے ہیں’۔ان کا کہنا تھا: ‘ہم کب سے کہہ رہے ہیں کہ سند طاس معاہدہ کو پھر سے دیکھا جانا چاہئے، ہمارے دریا ہیں لیکن ہم ان سے محروم ہیں، یہ ہمارا بھی حق ہے’۔انہوں نے کہا: ‘جموں میں پانی کی کمی ہے، ہم نے چناب سے ان کو پانی دینے کی کوشش کی لیکن عالمی بینک نے مدد نہیں کی، آج موقع ہے کہ اس پانی کو جموں کے لئے لایا جائے’۔ان کا کہنا ہے: ہم اس پر کوئی پروجیکٹ نہیں بنا پا رہے ہیں ، جس پر ہم بجلی پیدا کرسکتے، تاہم ہم اس کو ٹھیک کریں گے’۔