سری نگر:لائن آف کنٹرول پر جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب ایک بار پھر سرحدی کشیدگی اس وقت شدت اختیار کر گئی جب پاکستانی رینجرز نے کئی مقامات پر ناجنگ معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلا اشتعال فائرنگ کا سلسلہ شروع کیا۔
ہندوستانی فوج نے فوری اور مؤثر جوابی کارروائی کرتے ہوئے ان تمام پاکستانی چوکیوں کو نشانہ بنایا جہاں سے فائرنگ کی گئی تھی اور واضح کر دیا کہ کسی بھی اشتعال انگیزی کا سخت جواب دیا جائے گا۔
دفاعی ذرائع کے مطابق، دشمن کو واضح پیغام دیا گیا ہے کہ ایل او سی پر اشتعال انگیزی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے کہا ’پاکستان کی جانب سے بلاجواز فائرنگ کے جواب میں ہماری افواج نے درست نشانے کے ساتھ بھرپور کارروائی کی۔ ہم ایل او سی پر امن میں خلل ڈالنے کی کسی بھی کوشش کو برداشت نہیں کریں گے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کی جانب سے جوابی کارروائی مؤثر تھی تاکہ سرحد پار واضح پیغام پہنچ سکے۔
ان کے مطابق، ’پاکستانی فوج ہمارے صبر کا امتحان لے رہی ہے، مگر ہمارا عزم غیر متزلزل ہے۔ ہم وقت اور جگہ کا تعین خود کریں گے۔‘
ذرائع کے مطابق، صورتحال پر قریبی نظر رکھی جا رہی ہے اور فوجی دستے مکمل چوکسی کے ساتھ اپنی پوزیشنوں پر متحرک ہیں۔ فی الوقت کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے، تاہم فائرنگ کے اس تازہ سلسلے نے سرحدی علاقوں میں کشیدگی کو ایک بار پھر ہوا دے دی ہے
ادھر بی ایس ایف نے بین الاقوامی سرحد پر جدید ترین نگرانی کا نظام فعال کر دیا ہے، جس میں ہائی ریزولوشن نائٹ ویژن آلات، زمینی سینسرز، تھرمل امیجرز، اور اسمارٹ فینسنگ شامل ہیں۔ یہ تمام نظام کمانڈ اینڈ کنٹرول مراکز سے منسلک کیے گئے ہیں تاکہ دراندازی کی ہر کوشش کو بروقت ناکام بنایا جا سکے۔
فوجی حکام کے مطابق، یہ جدید ٹیکنالوجی حالیہ مہینوں میں متعدد دراندازی کی کوششوں کو روکنے میں کلیدی کردار ادا کر چکی ہے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ 2021 کے جنگ بندی معاہدے کے بعد ایل او سی پر نسبتاً امن قائم تھا، تاہم حالیہ مہینوں میں اس میں واضح خلل دیکھنے میں آ رہا ہے، جو نہ صرف علاقائی سلامتی کے لیے خطرہ ہے بلکہ دراندازی کی کوششوں کا پیش خیمہ بھی بن سکتا ہے۔