ہفتہ, اپریل ۲۶, ۲۰۲۵
18 C
Srinagar

سرحد پرایک بار پھر گولہ باری، ہندوستانی افواج نے اشتعال انگیزی کا منہ توڑ جواب دیا

سری نگر:لائن آف کنٹرول پر جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب ایک بار پھر سرحدی کشیدگی اس وقت شدت اختیار کر گئی جب پاکستانی رینجرز نے کئی مقامات پر ناجنگ معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلا اشتعال فائرنگ کا سلسلہ شروع کیا۔

ہندوستانی فوج نے فوری اور مؤثر جوابی کارروائی کرتے ہوئے ان تمام پاکستانی چوکیوں کو نشانہ بنایا جہاں سے فائرنگ کی گئی تھی اور واضح کر دیا کہ کسی بھی اشتعال انگیزی کا سخت جواب دیا جائے گا۔

دفاعی ذرائع کے مطابق، دشمن کو واضح پیغام دیا گیا ہے کہ ایل او سی پر اشتعال انگیزی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے کہا ’پاکستان کی جانب سے بلاجواز فائرنگ کے جواب میں ہماری افواج نے درست نشانے کے ساتھ بھرپور کارروائی کی۔ ہم ایل او سی پر امن میں خلل ڈالنے کی کسی بھی کوشش کو برداشت نہیں کریں گے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کی جانب سے جوابی کارروائی مؤثر تھی تاکہ سرحد پار واضح پیغام پہنچ سکے۔

ان کے مطابق، ’پاکستانی فوج ہمارے صبر کا امتحان لے رہی ہے، مگر ہمارا عزم غیر متزلزل ہے۔ ہم وقت اور جگہ کا تعین خود کریں گے۔‘

ذرائع کے مطابق، صورتحال پر قریبی نظر رکھی جا رہی ہے اور فوجی دستے مکمل چوکسی کے ساتھ اپنی پوزیشنوں پر متحرک ہیں۔ فی الوقت کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے، تاہم فائرنگ کے اس تازہ سلسلے نے سرحدی علاقوں میں کشیدگی کو ایک بار پھر ہوا دے دی ہے

ادھر بی ایس ایف نے بین الاقوامی سرحد پر جدید ترین نگرانی کا نظام فعال کر دیا ہے، جس میں ہائی ریزولوشن نائٹ ویژن آلات، زمینی سینسرز، تھرمل امیجرز، اور اسمارٹ فینسنگ شامل ہیں۔ یہ تمام نظام کمانڈ اینڈ کنٹرول مراکز سے منسلک کیے گئے ہیں تاکہ دراندازی کی ہر کوشش کو بروقت ناکام بنایا جا سکے۔

فوجی حکام کے مطابق، یہ جدید ٹیکنالوجی حالیہ مہینوں میں متعدد دراندازی کی کوششوں کو روکنے میں کلیدی کردار ادا کر چکی ہے۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ 2021 کے جنگ بندی معاہدے کے بعد ایل او سی پر نسبتاً امن قائم تھا، تاہم حالیہ مہینوں میں اس میں واضح خلل دیکھنے میں آ رہا ہے، جو نہ صرف علاقائی سلامتی کے لیے خطرہ ہے بلکہ دراندازی کی کوششوں کا پیش خیمہ بھی بن سکتا ہے۔

 

Popular Categories

spot_imgspot_img
گزشتہ مضمون
اگلا مضمون
پہلگام حملہ: جنوبی کشمیر میں مزید تین سرگرم دہشت گردوں کے رہائشی مکانات منہدم کئے گئے پہلگام حملہ: جنوبی کشمیر میں مزید تین سرگرم دہشت گردوں کے رہائشی مکانات منہدم کئے گئے سری نگر،26 اپریل(یو این آئی)جنوبی کشمیرمیں ہفتہ کے روز تین دہشت گردوں کے رہائشی مکانات کو مسمار کر دیا گیا ہے، جن پر حالیہ پہلگام حملے میں ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ یہ کارروائیاں حکام کی جانب سے دہشت گردوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے سلسلے میں کی گئیں ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ پلوامہ ضلع کے مرن علاقے میں لشکرِ طیبہ کے دہشت گرد احسان الحق شیخ کا مکان گزشتہ رات کو منہدم کر دیا گیا۔ احسان الحق شیخ پر پہلگام حملے میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔ اسی دوران، کولگام کے متلہامہ علاقے میں دہشت گرد ذاکر احمد گنائی کا مکان دھماکہ خیز مواد سے تباہ کیا گیا۔ ذاکر گنائی کو 2023 سے سرگرم دہشت گردوں میں شمار کیا جاتا ہے اور ان کا بھی پہلگام حملے میں ملوث ہونے کا قوی امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔شوپیان کے چھوٹی پورہ علاقے میں بھی لشکرِ طیبہ کے دہشت گرد شاہد احمد کا گھر تباہ کیا گیا۔ شاہد کٹے پربھی پہلگام حملے میں شامل ہونے کا الزام عائد کیا جا رہا ہے۔حکام نے اس کارروائی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اس سے قبل جمعہ کے روز بھی ترال میں دہشت گرد عاصف احمد شیخ اور بجبہاڑہ کے عادل ٹھوکر کے رہائشی مکانات کو انہدام کا سامنا کرنا پڑا تھا، جن پر پہلگام حملے میں ملوث ہونے کے ثبوت ملے تھے۔ حکام نے یہ بھی بتایا کہ دہشت گردوں کے خلاف اس طرح کی کارروائیاں آئندہ بھی جاری رہیں گی اور عوام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ دہشت گردوں کی پناہ دینے یا ان کی مدد کرنے سے گریز کریں۔ واضح رہے کہ یہ کارروائیاں دہشت گردوں کے خلاف حکومتی عزم کا حصہ ہیں، جس کا مقصد کشمیر میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے اثرات کو کم کرنا ہے۔ یو این آئی، ا