سری نگر: جموں و کشمیر وقف بورڈ کی چیئر پرسن ڈاکٹر درخشاں اندرابی کا را کے سابق سربراہ اے ایس دلت کے ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے بارے میں اپنی کتاب میں دفعہ 370 کے بارے میں تبصرے کے متعلق کہنا ہے کہ دونوں کے درمیان دوستانہ مراسم تھے لہذا ایک دوست ہی اپنے دوسرے دوست کا راز جانتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک دوست نے اپنے دوسرے دوست کے بارے میں رائے دی تو ہم اس میں کیا کہہ سکتے ہیں۔
موصوف چیئرپرسن نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں ایک تقریب کے موقع پر نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب دینے کے دوران کیا۔
را کے سابق سربراہ اے ایس دلت کے ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے بارے میں اپنی کتاب میں دفعہ 370 کے بارے میں تبصرے کے متعلق پوچھے جانے پر انہوں نے کہا: ‘دونوں کے درمیان دوستی رہی ہے ایک دوست ہی اپنے دوسرے دوست کا راز جانتا ہے’۔
ان کا کہنا تھا: ایک دوست نے اپنے دوسرے دوست کے بارے میں رائے دی تو ہم اس میں کیا کہہ سکتے ہیں’۔
وقف ترمیمی بل کے بارے میں پوچھے جانے والے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر درخشاں اندرابی نے کہا: ‘وقف ترمیمی بل کو پارلیمنٹ نے پاس کیا ہے اور یہ ملک میں نافذالعمل ہے تاہم ہمارا ملک ایک جمہوری ملک ہے یہاں عدالتوں کے دروازے ہر ایک کے لئے کھلے ہیں’۔
ان کا دعویٰ ہے: ‘جموں وکشمیر واحد ایسی یونین ٹریٹری ہے جہاں اس بل کے حوالے سے لوگوں میں کوئی تذبذب نہیں ہے’۔
موصوف چیئر پرسن نے کہا کہ جموں وکشمیر وقف بورڈ کے تحت یہاں کی درگاہیں، زیارت گاہیں، مساجد محفوظ ہیں۔
انہوں نے کہا: ‘سیاسی لیڈر صرف اپنی روٹیاں سینکنے کے لئے ایسا کر رہے ہیں’۔