بدھ, جولائی ۹, ۲۰۲۵
18.9 C
Srinagar

مرکزی حکومت وقف ترمیمی بل سے گریز کرے:نیشنل کانفرنس

سری نگر: جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفےٰ کمال نے اپنے ایک بیان میں مرکزی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ وقف ترمیمی بل 2025کو کسی بھی صورت میں ملک کے مسلمانوں پر زبردستی نافذ کرنے سے گریز کرے۔

انہوں نے کہا کہ وقف ترمیمی بل نافذ کرنے سے ملک کے 24کروڑ مسلمانوں کی ملی جائیداد کو نقصان پہنچانے اور ہڑپ کروانے کا راستہ ہموار ہونے کا اندیشہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تمام مسلمانان ہند کے علمائے کرام، ملی تنظیموں، دارالعلوم کے سربراہوں، اسلامی سکالروں اور مفتیانِ کرام نے پہلے ہی اس بل کی مخالفت کی ہے اور اسے یکسر مسترد کیاہے۔

ان کے مطابق جموں وکشمیر اور لداخ کی سیاسی، سماجی خصوصاً دینی تنظیموں نے بھی اس بل کو سرے سے ہی مسترد کیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ نیشنل کانفرنس کے ممبرانِ پارلیمان نے بھی بل کو مسلمانوں کیخلاف ایک گھناونی سازش سے تعبیر کیاہے۔

ڈاکٹر کمال نے کہا کہ موجودہ مرکزی سرکارکی طرف سے ہمیشہ مسلمانوں کے دینی معاملات میں مداخلت کا سلسلہ جاری رکھنا آئین ہند کے منافی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ایسے قوانین بناکر مسلمانوں کو ہی کیوں نشانہ بنایا جارہا ہے حالانکہ آئین ہندمیں ہر مذہب سے تعلق رکھنے والے افراد کو مذہبی آزادی کا حق دیا گیا ہے ۔ افسوس اس بات کا ہے کہ موجودہ سخت گیر بھاجپا سرکار مسلسل ایسے اقدامات کرنے میں مصروف ہے جس سے مسلمانوں کو ٹھیس پہنچتی ہے۔

Popular Categories

spot_imgspot_img