جمعہ, مئی ۹, ۲۰۲۵
18.4 C
Srinagar

رمضان، برکتوں اور رحمتوں کا مہینہ۔

 

مختار احمد قریشی۔

رمضان بے پناہ برکتوں اور رحمتوں کا مہینہ ہے۔ یہ وہ مقدس مہینہ ہے جس میں اللہ تعالیٰ
نے اپنے بندوں پر خصوصی رحمتیں نازل کیں اور قرآن مجید کو ہدایت کا ذریعہ بنایا۔ اللہ تعالیٰ نے
قرآن میں فرمایا: "رمضان وہ مہینہ ہے جس میں قرآن نازل کیا گیا، جو لوگوں کے لئے ہدایت اور
فرقان (حق و باطل میں فرق کرنے والا) ہے۔" (البقرہ: ۱۸۵)۔ اس مہینے میں اللہ کی رحمتیں ہر
طرف بکھری ہوتی ہیں اور بندوں کے گناہوں کی بخشش کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں۔
رمضان میں اللہ تعالیٰ نے روزے فرض کیے تاکہ انسان تقویٰ اختیار کرے اور اپنے نفس پر قابو
پائے۔ روزہ نہ صرف بھوک اور پیاس کا نام ہے بلکہ اپنی خواہشات کو اللہ کی رضا کے لئے قربان
کرنے کا مظہر بھی ہے۔ جب ہم روزہ رکھتے ہیں تو دل میں تقویٰ، شکرگزاری اور صبر کی صفات
پیدا ہوتی ہیں۔ یہ مہینہ ہمیں اپنی زندگی میں اصلاح کرنے، برے عادات کو چھوڑنے اور نیکیوں کی
طرف راغب ہونے کا بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔
رمضان المبارک میں عبادات کا خاص اہتمام کیا جاتا ہے۔ نمازِ تراویح، قرآن کی تلاوت، ذکر و اذکار
اور نفل عبادات کے ذریعے روحانیت کو تقویت ملتی ہے۔ اس مہینے میں شبِ قدر کی برکتوں کو
حاصل کرنے کا بھی موقع ملتا ہے، جس کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ یہ ہزار مہینوں سے
بہتر رات ہے۔ شبِ قدر میں فرشتے زمین پر اترتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کی خاص رحمتیں نازل ہوتی
ہیں۔
ہمیں چاہیے کہ اس رات میں زیادہ سے زیادہ عبادت کریں، اپنے گناہوں کی معافی مانگیں اور اللہ
کی رضا حاصل کریں۔ رمضان کا مہینہ ہمیں اللہ کی قربت کا احساس دلاتا ہے اور ہمیں اپنے رب کے
سامنے عاجزی اور انکساری سے پیش آنے کی تربیت دیتا ہے۔ اس مہینے میں ہم دیکھتے ہیں کہ
لوگ زیادہ سخی اور دوسروں کی مدد کرنے والے بن جاتے ہیں۔ زکوٰۃ، صدقات اور خیرات کے

ذریعے معاشرے کے ضرورت مند افراد کی مدد کی جاتی ہے اور ایک خوبصورت اسلامی معاشرے
کا نمونہ پیش کیا جاتا ہے۔
رمضان المبارک کا مقصد صرف ایک مہینے کے لئے نیکیوں کا اہتمام کرنا نہیں بلکہ یہ ہمیں ایک
مستقل تبدیلی کی دعوت دیتا ہے۔ ہمیں رمضان کے بعد بھی اپنی عبادات اور نیک اعمال کو جاری
رکھنا چاہیے۔ نفل روزے، قرآن کی تلاوت، صدقات، نمازِ تہجد اور دیگر نیک کاموں کو اپنی زندگی کا
حصہ بنانا ضروری ہے۔ رمضان کے بعد بھی ہمیں اپنے اخلاق کو سنوارنا چاہیے اور دوسروں کے
ساتھ محبت اور اخلاص کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔
رمضان ہمیں سکھاتا ہے کہ کس طرح اپنی زندگی کو اللہ کی مرضی کے مطابق گزارا جائے اور اپنی
خواہشات کو دین کی تعلیمات کے تابع رکھا جائے۔ اگر ہم رمضان کے بعد بھی اس تربیت کو اپنی
زندگی میں لاگو کریں تو یقیناً ہم اللہ کے محبوب بندے بن سکتے ہیں اور دنیا و آخرت کی کامیابی
حاصل کر سکتے ہیں۔ اللہ ہمیں رمضان کی برکتوں سے بھرپور فائدہ اٹھانے اور اس کے بعد بھی
نیکیوں کی روش پر قائم رہنے کی توفیق عطا فرمائے، آمین۔
رمضان المبارک ہمیں صبر، استقامت اور تقویٰ کی تربیت فراہم کرتا ہے۔ جب ہم صبحِ صادق سے
غروبِ آفتاب تک بھوک اور پیاس برداشت کرتے ہیں تو درحقیقت یہ ہماری نفس پر قابو پانے کی
ایک عملی مشق ہوتی ہے۔ یہ صبر نہ صرف کھانے پینے سے روکتا ہے بلکہ ہمیں غصے، جھوٹ،
غیبت اور تمام ناپسندیدہ اعمال سے بھی دور رکھتا ہے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے
فرمایا: "جو شخص جھوٹ بولنا اور اس پر عمل کرنا نہ چھوڑے تو اللہ کو اس کے کھانا پینا
چھوڑنے کی کوئی حاجت نہیں۔" (صحیح بخاری)
روزے کا مقصد صرف جسمانی بھوک اور پیاس برداشت کرنا نہیں بلکہ روحانی پاکیزگی حاصل کرنا
بھی ہے۔ جب ہم اپنی خواہشات پر قابو پاتے ہیں تو ہمارے دل میں اللہ تعالیٰ کی محبت اور تقویٰ
بڑھتا ہے۔ یہ تقویٰ ہی ہمیں نیکیوں کی طرف راغب کرتا ہے اور برائیوں سے بچاتا ہے۔ رمضان
ہمیں یاد دلاتا ہے کہ دنیاوی خواہشات عارضی ہیں اور اصل کامیابی آخرت کی ہے۔ ہمیں اپنی زندگی
کو اس تربیت کے مطابق ڈھالنا چاہیے تاکہ ہم ہر حال میں اللہ کے شکر گزار بن سکیں۔
رمضان المبارک ہمیں نہ صرف اپنی ذات کی اصلاح کی دعوت دیتا ہے بلکہ معاشرتی خدمات اور
دوسروں کا خیال رکھنے کی بھی ترغیب دیتا ہے۔ اس مہینے میں ہم دیکھتے ہیں کہ لوگ دل کھول
کر صدقہ و خیرات کرتے ہیں، افطار دسترخوان لگاتے ہیں اور ضرورت مندوں کی مدد کرتے ہیں۔
زکوٰۃ اور فطرانہ بھی اس مہینے میں ادا کیا جاتا ہے تاکہ غرباء اور مساکین بھی عید کی خوشیوں
میں شامل ہو سکیں۔
رمضان ہمیں ایک مثالی اسلامی معاشرہ بنانے کی ترغیب دیتا ہے جہاں ہر شخص دوسرے کے لئے
فکر مند ہو۔ یہ مہینہ ہمیں سکھاتا ہے کہ اپنی ذات سے نکل کر دوسروں کے لئے جینا ہی حقیقی
خوشی کا راز ہے۔ ہمیں چاہیے کہ رمضان کے بعد بھی اپنے دلوں میں یہ سخاوت اور خدمت خلق کا
جذبہ برقرار رکھیں اور ہمیشہ دوسروں کی مدد کے لئے تیار رہیں۔
رمضان المبارک کا اختتام عیدالفطر کی خوشیوں کے ساتھ ہوتا ہے۔ عیدالفطر دراصل اللہ تعالیٰ کی
طرف سے روزہ داروں کے لئے ایک انعام ہے۔ یہ دن خوشیوں، محبتوں اور اخوت کا دن ہے۔ عید
کے دن ہمیں اپنے اہل خانہ، دوستوں اور خصوصاً ضرورت مندوں کو اپنی خوشیوں میں شامل کرنا
چاہیے۔

عید کی خوشیوں میں ہمیں اپنی اصلاح اور نیکیوں کو جاری رکھنے کا عزم کرنا چاہیے۔ ہمیں عید
کے دن بھی اپنی عبادات کو جاری رکھنا چاہیے اور اللہ کا شکر ادا کرنا چاہیے کہ اُس نے ہمیں
رمضان المبارک جیسا بابرکت مہینہ عطا کیا۔ عید کے موقع پر دوسروں کے ساتھ اچھے اخلاق کا
مظاہرہ کرنا اور محبت بانٹنا بھی رمضان کی تربیت کا ایک حصہ ہے۔
(کالم نگار مصنف ہیں اور پیشہ سےایک استاد ہیں ان کا تعلق بونیاربارہمولہ سے ہے)

Popular Categories

spot_imgspot_img