سری نگر: وادی کشمیر میں خراب موسمی صورتحال کے باوجود مہا شیو راتری کے مقدس تہوار کے موقع پر عقیدت مند بڑی تعداد میں سری نگر میں واقع شنکراچاریہ مندر میں جمع ہوئے اور وہاں پوجا کی۔
کشمیر میں شیو راتری کو مقامی طور پر’ہیرتھ ‘کے نام سے جانا جاتا ہے اور اس دوران منفرد روایات کے ایک حصے کے طور پر پنڈت برادری سے وابستہ لوگ رات بھر عبادات میں مشغول رہتے ہیں اور ایک دوسرے کو اخروٹ پیش کرتے ہیں جو ایک مقدس رسم کے طور پر وٹوک (مٹی کے برتن) میں رکھے جاتے ہیں۔
ناسازگار موسم کے باوجود یہاں ایک پہاڑی پر واقع شنکراچایہ مندر میں پوجا کرنے کے لئے صبح سے ہی عقیدت مندوں کو جن میں مرد و خواتین اور بچے شامل تھے، پہاڑی کی سیڑھیوں کو عبور کرتے ہوئے دیکھا گیا۔
بارش اور گہری دھند میں عقیدت مند مذکورہ مندر پر پوجا کرنے کے لئے صفوں میں کھڑے اپنی باری کا انتظار کر رہے تھے۔اس دوران عقیدت مندوں نے خصوصی دعاؤں میں بھی شرکت کی اور ملک بالخصوص کشمیر کے لیے دائمی امن کی دعا کی۔
تہوار کے پیش نظر سری نگر میں حکام نے مندر اور دیگر عبادت گاہوں پر عقیدت مندوں کی سہولت کے لیے خاطر خواہ انتظامات کیے تھے۔ممبئی، ہماچل پردیش اور دہلی کے سیاحوں کا ایک گروپ سرد موسم میں صبح کے وقت مندر میں پوجا کرنے کے بعد خوش نظر آ رہا تھا۔
دہلی سے تعلق رکھنے والی کریتکہ نامی ایک سیاح نے بتایا: ‘مہاشیو راتری کے مقدس موقع پر شنکراچاریہ مندر میں پوجا کرنے سے سکون حاصل ہوا’۔انہوں نے کہا، ‘اس مندر کے گرد و پیش ایک روحانی ماحول ہے جو دلوں کو قرار بخشتا ہے’۔
دریں اثنا لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اس مقدس تہوار کے موقع پر لوگوں کو مبارکباد پیش کی ہے۔
انہوں نے دعا کی کہ یہ تہوار لوگوں کے لئے خوشی و خوشحالی کی نوید لے کر آئے۔