منگل, مارچ ۲۵, ۲۰۲۵
15.9 C
Srinagar

ملک کی خارجہ پالیسی مضبوط

دنیا میں تیزی سے بدلتی سیا سی صورتحال اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ برصغیر میں بھی بہت ساری تبدیلیاں آسکتی ہےں۔ روس۔ یوکرین جنگ بندی اور اسرا ئیل۔ فلسطین جنگ بندی سے بہت کچھ نظر آرہا ہے ۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دنیا میں جاری جنگ و جدل اور آپسی دشمنی کا خاتمہ کرنا چاہتے ہیں۔برصغیر میں بھارت جو کہ بڑی تیزی کے ساتھ ہر شعبے میں آگے بڑھ رہا ہے، وہیں اس ملک کی سیاسی قیادت عالمی طاقتوں کے ساتھ مضبوط سیاسی و اقتصادی رشتے بنانے میں آگے بڑھ ر ہی ہے۔اس بات سے کوئی انکار نہیںکر سکتا ہے کہ بھارت نے وزیر اعظم نریندرا مودی کی قیادت میں نہ صرف تعمیر و ترقی کے اعتبار سے کامیابیاں حاصل کی ہیں بلکہ ملک کی خارجہ پالیسی بھی روز برروز بہتر ہوتی جارہی ہے۔ملک کے وزیر اعظم نریندرا مودی اس وقت امریکہ کے دورے پر ہیں، جہاں انہوںنے نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی اور دونوں سربراہان نے مختلف شعبوں میں شراکت کے مسودوںپر دستخط کئے ۔
گزشتہ روزبھارت کے وزیر اعظم نے امریکی صدر کے ساتھ ایک دفاعی معاہدہ پر بھی دستخط کئے جس کے مطابق بھارت ۔امریکہ سے جدید جنگی جہاز خرید رہا ہے۔اس معاہدے کے بعد یہ بات طے ہے کہ بھارت کی فوج میں مزید طاقت آجائے گی اور ملک فوجی طاقت کے اعتبار سے برصغیر میں چین کے ہم پلہ بن رہاہے ۔جہاں تک ڈونلڈ ٹرمپ کا تعلق ہے، انہوں نے ہندوستانی وزیر اعظم نریندرا مودی کے ساتھ ملاقات کے بعد وائٹ ہاوس میں میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے وزیر اعظم کے کام کاج کی زبر دست تعریفیں کیں۔اس بات سے ملک کا کو ئی بھی شہری انکار نہیں کو سکتا ہے کہ نریندرا مودی کی قیادت میں ملک نے بہت سارے شعبوں میں نمایاں بہتری حاصل کی اور انہوں نے کچھ انقلابی قدم اُٹھا کر ملک کو عالمی طاقتوں کے ہم پلہ کھڑا کیا ہے۔تعلیم و تربیت ،صحت و میڈیکل سائنس کے ساتھ ساتھ ٹیکنالوجی کے شعبوں میں بھارت نے عالمی شہرت حاصل کی ہے اور ملک میں بنیادی سطح پر غریب لوگوں کی تعمیر و ترقی بڑی تیزی سے ہو رہی ہے۔بھارت جو دہائیوں سے روسی بلاک کا دوست و ہم عصر مانا جاتا تھا اب پوری دنیا میںاپنی صلاحتوں کی بنا پر ایک مقام حاصل کر رہا ہے۔امریکہ ،روس،برطانیہ ،جاپان اور عرب ممالک کے ساتھ بھارت سیاسی و اقتصادی تعلقات بہتر بنانے میں کامیاب ہو ا ہے اور ان ممالک کے حکمران بھارت کے ساتھ ملکر ،ٹیکنالوجی ،تعلیم ،صنعت و تجارت کے شعبوں میں اشتراک کر رہے ہیں۔
جہاں تک بر صغیر کا تعلق ہے، یہاں بھارت اور چین ہی دو ایسے ممالک ہیں جن کی طوطی بول رہی ہے۔اگر یہ دونوں ممالک چا ہیں تو پوری دنیا میں یہ ایک اہم بڑی طاقت بن کر دنیا کی تعمیر و ترقی اور لوگوں کی خوشحالی کے لئے ایک بہت بڑا رول ادا کر سکتے ہیں۔بھارت اور چین دو ایسے ہمسایہ ممالک ہیں جو ایک دوسرے سے ملکر برصغیر کو ایک خوشحال اور ترقی یافتہ خطہ بناسکتے ہیں ۔وہ اپنے چھوٹے ہمسایہ ممالک پاکستان،بنگلہ دیش،سری لنکا،افغانستان،ایران سے لیکر سارے ایشائی ممالک کے لئے ایک مضبوط قلعہ ثابت ہو سکتاہے ۔شرط یہ ہے کہ چینی حکمرانوں کو بھی بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی کی طرح اپنے ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر فیصلے لینے کی چاہت ہونی چا ہیےاور اپنے ملک کے لوگوں کے ساتھ ساتھ اپنے ارد گرد موجود ہمسایہ ممالک اور اپنے ملک کے لوگوں کی بھی فکر ہو نی چا ہیے کہ کس طرح وہ بہتر ڈھنگ سے خوشحال اور ترقی یافتہ زندگی گذار سکتے ہیں۔

Popular Categories

spot_imgspot_img