سری نگر: جموں وکشمیر پیپلز کانفرنس کے صدر اور رکن اسمبلی سجاد لون نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ سری نگر کے ایک نجی اسکول کے ان 22 طلباء کے تعلیمی کریئر کو بچانے کے لئے فوری کارروائی کرے جنہیں اسکول رجسٹر نہ ہونے کی وجہ سے رول نمبر سلپس فراہم نہیں کی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ والدین کی نہیں بلکہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ کوئی غیر رجسٹرڈ اسکول کام نہ کرے۔موصوف صدر نے ان باتوں کا اظہار جمعہ کو اپنے ‘ایکس’ ہینڈل پر پوسٹ کئے جانے والے ایک بیان میں کیا۔
انہوں نے کہا: ‘اسلامک گلوبل اسکول پادشاہی باغ سری نگر کے 22 طلباء نے دو ماہ قبل دسویں جماعت کے امتحانی فارم جمع کرائے تھے لیکن جموں وکشمیر بورڈ آف سکول ایجوکیشن (جے کے بی او ایس ای) نے سکول غیر رجسٹرڈ ہونے کی وجہ سے ان کے فارم رد کر دئے’۔
ان کا کہنا تھا: ‘امتحانات پیر سے شروع ہو رہے ہیں لیکن طلبا کو رول نمبر سلپس نہیں مل سکتی ہیں جس کے نتیجے میں امتحان نہ دینے سے ان کے مستقبل کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں’۔
مسٹر لون کا کہنا ہے کہ یہ والدین کی نہیں بلکہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ کوئی غیر رجسٹرڈ سکول کام نہ کرسکے۔
انہوں نے کہا: ‘والدین کو کیسے یہ پتہ چل سکتا ہے کہ ا سکول رجسٹرڈ ہے یا نہیں’۔
ان کا بیان میں کہنا ہے: ‘بچوں کے مستقبل کو بچانے کی ذمہ داری حکومت پر آتی ہے، براہ کرم اپنے آپ کو بری الذمہ قرار نہ دیں جیسا کہ آپ ہر چیز میں کرتے ہیں اور نہ ہی یہ یونین ٹریٹری یا ایک ریاست کا مسئلہ ہے یہ حکومت کے اختیارات کے اندر ہے’۔
انہوں نے کہا: ‘جموں وکشمیر بورڈ آف اسکول ایجوکیشن کا چیئرمین آسانی سے مداخلت کر سکتا ہے اور رجسٹرڈ اسکول کے ساتھ شراکت داری کو آسان بنا سکتا ہے’۔
