ہفتہ, مئی ۱۰, ۲۰۲۵
26.4 C
Srinagar

بے روزگاری کا مسئلہ۔۔۔۔۔

جموں و کشمیر میں بے روزگاری ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے، جس کا اثر نہ صرف نوجوانوں کی روزگار کی تلاش پر پڑ رہا ہے بلکہ پورے معاشرتی تانے بانے کو بھی متاثر کر رہا ہے۔سرکاری اعداد وشمار کے مطابق 2024 کی پہلی سہ ماہی میں 3.52 لاکھ نوجوان بے روزگار ہیں، جو کہ ملک بھر میں سب سے زیادہ تعداد ہے۔ اس میں سے 1.09 لاکھ نوجوانوں کے پاس گریجویٹ یا پوسٹ گریجویٹ ڈگری ہے، جو کہ کل بے روزگار نوجوانوں کا 31 فیصد بنتا ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ اعداد و شمار جموں و کشمیر میں بے روزگاری کی سنگینی کو ظاہر کرتے ہیں۔جموں و کشمیر میں بے روزگاری کے بڑھتے ہوئے رجحانات کی کئی وجوہات ہیں۔ سب سے پہلے تو یہاں صنعتی شعبے کی کمی ہے، جس کے سبب نوجوانوں کو حکومت کے شعبے پر انحصار کرنا پڑتا ہے۔ سیاسی عدم استحکام اور علاقائی کشمکش نے بھی اس انحصار کو مزید بڑھا دیا ہے۔ حکومت کی نوکریوں کی جانب بڑھتا ہوا رجحان یہاں کے عوام کی معاشی سرگرمیوں کو محدود کرتا ہے اور نجی شعبے میں روزگار کے مواقع کم ہو گئے ہیں۔ حالیہ دنوں میں نافذ کی گئی نئی ریزرویشن پالیسی نے بھی بے روزگاری کے مسئلے کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے، کیونکہ اس سے مختلف طبقوں کے درمیان روزگار کے مواقع پر تنازعہ پیدا ہو گیا ہے۔
جموں و کشمیر میں بے روزگاری کا ایک اور پہلو یہ ہے کہ شہری علاقوں میں بے روزگاری کی شرح دیہی علاقوں کے مقابلے میں زیادہ ہے اور خواتین کے لیے بے روزگاری کی شرح مردوں کے مقابلے میں زیادہ ہے۔ یہ فرق ظاہر کرتا ہے کہ علاقے کے اندر ہی مختلف سماجی گروہوں کو مختلف مسائل کا سامنا ہے۔حکومت نے اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے کچھ اہم اقدامات کیے ہیں۔ مختلف اضلاع اور ڈویڑنز میں جاب فئیرز اور پلیسمنٹ ڈرائیوز کا انعقاد کیا جا رہا ہے تاکہ نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کیے جا سکیں۔ اس کے علاوہ، حکومت نے مہارت کی ترقی کے پروگرام بھی شروع کیے ہیں تاکہ نوجوانوں کی مہارتوں میں اضافے کے ذریعے بے روزگاری کے مسئلے کا حل نکالا جا سکے۔ ان کوششوں کا مقصد نوجوانوں کو ان کی صلاحیتوں کے مطابق بہتر روزگار کے مواقع فراہم کرنا ہے۔ تاہم محکمہ روزگار کے مطابق بے روزگار افراد کے اعداد و شمار درج ذیل ہیں: کل درخواست دہندگان: 3لاکھ74ہزار996، جاری کردہ کارڈ ز:3لاکھ48ہزار888اور زیر التوار یا مسترد درخواستیں :26ہزار108ہیں یہ اعداد و شمار محکمہ روزگار کی جانب سے جاری کیے گئے ہیں، جو بے روزگار افراد کی رجسٹریشن اور ان کی درخواستوں کی حالت کو ظاہر کرتے ہیں۔
بے روزگار سے نمٹنے کے لئے حکومتی پالیسی میں مزید اصلاحات کی ضرورت ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ نجی شعبے میں روزگار کے مواقع کو بڑھانے کے لیے اقدامات کرے اور صنعتوں کے فروغ پر توجہ دے تاکہ نوجوانوں کو غیر سرکاری شعبے میں بھی روزگار حاصل ہو سکے۔ اس کے علاوہ، سیاسی استحکام اور ایک مستحکم اقتصادی حکمت عملی کے ذریعے بے روزگاری کی شرح کو کم کیا جا سکتا ہے۔ آخرکار، جموں و کشمیر میں بے روزگاری کا مسئلہ ایک پیچیدہ اور مسلسل چلنے والا چیلنج ہے جس کے لیے حکومت، شہری، اور نجی شعبے کو مل کر کام کرنا ہوگا۔

Popular Categories

spot_imgspot_img