سرینگر /وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے پری بجٹ سے متعلق مشاورت کو جاری رکھتے ہوئے آج سول سیکرٹریٹ سرینگر میں کشمیر کے مختلف اضلاع کے عوامی نمائندوں کے ساتھ بات چیت کی ۔ وزیر اعلیٰ نے ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسلوں کے چئیر پرسنز اور سرینگر ، گاندر بل اور بانڈی پورہ کے اضلاع سے قانون ساز اسمبلی کے ممبروں کے ساتھ پری بجٹ مشاورت کی صدارت کی جنہوں نے ذاتی طور پر اور ورچوئل موڈ کے ذریعے میٹنگ میں شرکت کی ۔ مشاورتی میٹنگ میں وزیر اعلیٰ کے مشیر ناصر اسلم وانی ، چیف سیکرٹری ، وزیر اعلیٰ کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری ، پرنسپل سیکرٹری فائنانس ، ڈائریکٹر جنرل بجٹ ، ڈائریکٹر جنرل اخراجات ، سرینگر ، گاندر بل اور بانڈی پورہ کے ڈپٹی کمشنرز نے ذاتی طور پر اور ورچوئل موڈ کے ذریعے شرکت کی ۔ مباحثوں کے دوران سرینگر کے ایم ایل اے نے دارالحکومت کی اہمیت کو مدِ نظر رکھتے ہوئے ترجیحی ترقیاتی پروجیکٹوں اور اپنے انتخابی حلقوں میں عوامی فلاح و بہبود کے اہم اقدامات کیلئے لبرل فنڈ طلب کیا ۔ ممبرانِ قانون سازیہ علی محمد ساگر ، مبارک گُل ، شمیم فردوس ، تنویر صادق ، احسان پردیسی ، سلمان علی ساگر نے اجلاس میں اپنے اپنے منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا ۔ اس مشاورت میں وسیع پیمانے پر مسائل کا احاطہ کیا گیا جس میں ٹریفک کی نقل و حمل ، شہر سرینگر میں پارکنگ کی جگہوں ، سڑکوں پر گاڑیوں کے دباو¿ کو کم کرنے ، فلائی اوورز ، کمیونٹی ہالوں کی تعمیر، آبی ذخیروں کی بحالی ، کھیلوں کے انفراسٹرکچر کی بہتری ، عمودی رہائش کے منصوبوں اور ڈل جھیل کے اندرونی حصوں سے کوڑا کچرا نکالنے کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ ایم ایل ایز نے پینے کے پانی کے بہتر معیار ، اپ گریڈ شدہ سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس ، بجلی کی فراہمی میں بہتری اور ایک موثر ٹھوس کچرے کے انتظام کے نظام کی ضرورت پر روشنی ڈالی ۔ بانڈی پورہ اور گاندر بل اضلاع کے منتخب نمائندوں کے ساتھ منعقدہ اس میٹنگ میں چئیر مین ڈی ڈی سی بانڈی پورہ ، گریز، سمبل اور بانڈی پورہ کے ایم ایل ایز اور گاندر بل اضلاع کے کنگن حلقہ کے ایم ایل اے اور خاص طور پر وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ جو کہ گاندر بل حلقہ کی نمائندگی کرتے ہیں ۔ نے اپنے اپنے حلقہ انتخاب میں عوامی اہمیت کے حامل پروجیکٹوں پر تبادلہ خیال کیا ۔ اجلاس کے دوران ایم ایل ایز نے اپنے اپنے انتخابی حلقوں کیلئے مختلف ترقیاتی تجاویز اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبے پیش کئے ۔ ہر ضلع کے ڈپٹی کمشنرز نے صحت ، تعلیم ، سڑکیں ، نکاسِ آب ، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ( پی ایچ ای ) اور بجلی کے شعبے سمیت کلیدی شعبوں میں ضلعی پروفائلز ، آبادیاتی اعداد و شمار اور موجودہ انفراسٹرکچر کی خاکہ پیش کرنے والی ایک تفصیلی پریذنٹیشن پیش کی ۔ تمام ممبرانِ اسمبلی نے وزیر اعلیٰ سے ان کا شکریہ ادا کیا کہ وہ بجٹ سے قبل کی مشاورت میں شامل تھے اور حکومت کے جامع نقطہ نظر کو تسلیم کیا ۔