بیروت/یروشلم: جنوبی لبنان میں منگل کو اسرائیل کے الگ الگ حملوں میں اٹھارہ افراد زخمی ہو گئے۔ لبنانی طبی اور سیکورٹی ذرائع نے بدھ کو یہ اطلاع دی۔
لبنانی فوج کے گائیڈنس ڈائریکٹوریٹ نے منگل کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے جنوبی لبنان میں یارون مارون الراس روڈ پر فوجی اہلکاروں اور شہریوں پر فائرنگ کی۔ اس حملے میں تین شہری اور ایک فوجی زخمی ہوا ہے۔ یہ فوجی ان رہائشیوں کے ساتھ تھا جو جنوبی سرحدی شہروں کو واپس جا رہے تھے۔
لبنان کی سرکاری قومی خبر رساں ایجنسی (این این اے) کے مطابق منگل کی شام ایک اسرائیلی ڈرون نے النبطية الفوقا ہائی وے پر پھلوں اور سبزیوں کی نقل و حمل کے لیے استعمال ہونے والے پک اپ ٹرک پر میزائل فائر کیا، جس سے ٹرک تباہ اور متعدد افراد زخمی ہوئے۔
لبنانی سیکورٹی ذرائع نے ژنہوا کو بتایا کہ زخمیوں کو لبنانی ریڈ کراس کی ایمبولینسوں کے ذریعے النبطية کے ایک اسپتال میں پہنچایا گیا۔
این این اے کی خبر کے مطابق، تقریباً ایک گھنٹے بعد، ایک اور اسرائیلی ڈرون نے دوسرا حملہ کیا، جو دو کلومیٹر سے بھی کم فاصلے پر تھا، جس نے زوطر -النبطية الفوقا روڈ پر ’فرح ریسٹ اسٹاپ‘ کے آس پاس کے علاقے کو نشانہ بنایا۔
لبنان کی وزارت صحت کے تحت ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے مطابق شام کو ہونے والے دونوں حملوں میں 14 افراد زخمی ہوئے۔
لبنان کے نگراں وزیراعظم نجیب میقاتی نے ان تازہ حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی جارحیت لبنان کی خودمختاری کی ایک اور خلاف ورزی ہے اور جنگ بندی معاہدے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 1701 کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
اسرائیلی فوج نے منگل کو ایک بیان میں تصدیق کی ہے کہ اس نے جنوبی لبنان میں ایک ٹرک اور دوسری گاڑی پر فضائی حملے کیے ہیں۔ فوج کا دعویٰ ہے کہ یہ گاڑیاں لبنانی مسلح گروپ حزب اللہ کی تھیں۔دریں اثنا، کل لبنانی فوج نے اعلان کیا کہ اس نے اسرائیلی افواج کے انخلاء کے بعد دریائے لیطانی کے جنوب میں مغربی اور وسطی علاقوں کے گاؤوں میں اپنی یونٹس تعینات کردیں۔
یواین آئی