ممبئی:وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ ایک ہی دن بحری بیڑے میں تین جدید ترین اور بڑے پلیٹ فارمز کی شمولیت ایک مضبوط اور خود انحصار دفاعی شعبے کی تعمیر کا ہندوستان کا طریقہ ہے۔ 21ویں صدی کے مطابق بحریہ کو مضبوط بنانا اس کےپختہ عزم کو ظاہر کرتا ہے۔
مسٹر مودی نے آج یہاں نیول ڈ ک یارڈ میں تین بڑے بحری جنگی جہازوں آئی این ایس سورت، آئی این ایس نیلگیری اور آئی این ایس واگھشیر کو بحریہ کے بیڑے میں شامل کرنے کے موقع پر یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ ہم 21ویں صدی کی بحریہ کو مضبوط بنانے کی سمت ایک بڑا قدم اٹھا رہے ہیں اور آج کا ہندوستان دنیا کی ایک بڑی سمندری طاقت بن رہا ہے۔
انہوں نے کہا ” ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ ایک ڈسٹرائر، ایک فریگیٹ اور ایک آبدوز کو ایک ساتھ شروع کیا جا رہا ہے اور سب سے زیادہ فخر کی بات یہ ہے کہ یہ تینوں بڑے پلیٹ فارم میڈ ان انڈیا ہیں۔ آج کا ہندوستان دنیا کی ایک بڑی سمندری طاقت بنتا جا رہا ہے۔
مسٹر مودی نے کہا کہ آج ہندوستان کو پوری دنیا میں اور بالخصوص گلوبل ساؤتھ میں ایک قابل اعتماد اور ذمہ دار پارٹنر کے طور پر پہچانا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا "ہندوستان ترقی کے جذبے سے کام کرتا ہے، توسیع پسندی سے نہیں۔ ہندوستان نے ہمیشہ ایک کھلے، محفوظ، جامع اور خوشحال ہند-بحرالکاہل خطے کی حمایت کی ہے۔ ہندوستان بحر ہند کے پورے خطے میں مدد کا ہاتھ بڑھانے والا پہلا ملک بن کر ابھرا ہے۔ پانی ہو، زمین ہو، آسمان ہو، گہرا سمندر ہو یا خلا، ہندوستان ہر جگہ اپنے مفادات کا تحفظ کر رہا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آج ہندوستان کے سمندری ورثے، بحریہ کی شاندار تاریخ اور خود انحصار ہندوستان کی مہم کے لیے ایک بڑا دن ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھترپتی شیواجی مہاراج نے ہندوستان میں بحریہ کو ایک نئی طاقت اور وژن دیا۔ انہوں نے کہا کہ آج حکومت نے شیواجی مہاراج کی سرزمین پر 21ویں صدی کی ہندوستانی بحریہ کو مضبوط بنانے کی طرف ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔
مسٹر مودی نے کہا ’’آج کا واقعہ ہماری شاندار وراثت کو ہماری مستقبل کی امنگوں سے جوڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی طویل سمندری سفر، تجارت، بحری دفاع اور جہاز رانی کی صنعت کی بھرپور تاریخ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بھرپور تاریخ سے تحریک لیتے ہوئے آج کا ہندوستان دنیا میں ایک بڑی سمندری طاقت کے طور پر ابھر رہا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ آج شروع کیے گئے پلیٹ فارم اسی کی ایک جھلک ہیں۔ وزیر اعظم نے چول خاندان کی سمندری طاقت کے لیے وقف آئی این ایس نیلگیری اور سورت کے جنگی جہاز سمیت نئے پلیٹ فارمز کے آغاز کا ذکر کیا، جو اس دور کی یاد تازہ کرتے ہیں جب گجرات کی بندرگاہیں ہندوستان کو مغربی ایشیا سے جوڑتی تھیں۔ انہوں نے چند سال قبل پہلی آبدوز کلوری کی کمیشننگ کے بعد پی ۔ 75 کلاس کی چھٹی وگھشیر آبدوز کے کمیشننگ کا بھی ذکر کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ نئے پلیٹ فارم ہندوستان کی سلامتی اور ترقی دونوں میں اضافہ کریں گے۔
عالمی سلامتی، اقتصادیات اور جغرافیائی سیاسی حرکیات کی تشکیل میں ہندوستان جیسے سمندری ممالک کے اہم کردار پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نے علاقائی سمندری حدود کی حفاظت پر زور دیا ۔ انہوں نے اقتصادی ترقی اور توانائی کے تحفظ کے لیے جہاز رانی اور تجارتی سپلائی لائنوں کو یقینی بنانے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے سمندری راستے سے خطے کو دہشت گردی، اسلحہ اور منشیات کی اسمگلنگ سے بچانے کی ضرورت پر زور دیا۔
مسٹر مودی نے سمندروں کو محفوظ اور خوشحال بنانے، لاجسٹکس کی کارکردگی کو بڑھانے اور جہاز رانی کی صنعت کو سپورٹ کرنے میں عالمی ساجھیدار بننے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے سمندری وسائل جیسے نایاب معدنیات اور مچھلی کے ذخیرے کے غلط استعمال کو روکنے اور ان کے انتظام کی صلاحیت کو بڑھانے کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی۔ جہاز رانی کے نئے راستوں اور مواصلات کے سمندری راستوں میں سرمایہ کاری کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ ہندوستان اس سمت میں مسلسل قدم اٹھا رہا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ حالیہ مہینوں میں ہندوستانی بحریہ نے سینکڑوں جانیں بچائی ہیں اور ہزاروں کروڑ روپے کی مالیت کے قومی اور بین الاقوامی کارگو کو محفوظ کیا ہے، اس طرح ہندوستان، ہندوستانی بحریہ اور کوسٹ گارڈ پر عالمی اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔
مسٹر مودی نے آسیان، آسٹریلیا، خلیجی ممالک اور افریقی ممالک کے ساتھ ہندوستان کے اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے پر روشنی ڈالی اور اس کا سہرا بحر ہند کے علاقے میں ہندوستان کی موجودگی اور صلاحیتوں کو دیا۔ انہوں نے فوجی اور اقتصادی دونوں زاویوں سے آج کی تقریب کی دوہری اہمیت پر زور دیا۔ 21ویں صدی میں ہندوستان کی فوجی صلاحیتوں کو بڑھانے اور جدید بنانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا "چاہے وہ زمین، پانی، ہوا، گہرا سمندر ہو یا لامحدود خلا، ہندوستان ہر جگہ اپنے مفادات کا دفاع کرے گا”۔