بدھ, فروری ۱۲, ۲۰۲۵
11.7 C
Srinagar

جموں میں دو روزہ گوجری اَدبی و ثقافتی کانفرنس کا اِفتتاح

مقامی زبانوں اور جموں وکشمیر کی منفرد ثقافت کو فروغ دینے کیلئے کلچرل اکیڈیمی کی سراہنا کی

جموں/وزیر برائے قبائلی امور جاوید احمد رانا نے آج جموں و کشمیر اکیڈیمی آف آرٹ، کلچر اینڈ لنگویجز کے زیر اہتمام دو روزہ گوجری اَدبی وثقافتی پروگرام کا اِفتتاح کیا۔اِس موقعہ پر سیکرٹری کلچرل اکیڈیمی ہرویندر کور، چیئرپرسن گجر ڈیسک چیری ٹیبل ٹرسٹ اَرشد علی چودھری، چیف ایڈیٹر ڈاکٹر جاوید راہی©©©،ڈاکٹر نکہت چودھری ، مصنفین اور فن کاروں نے پروگرام میں شرکت کی۔اِس موقعہ پر جاوید احمد رانا مہمان خصوصی کی حیثیت سے موجود تھے ۔ اُنہوں نے گوجری کو جموں و کشمیر کی ایک اہم زبان کے طور پر اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہر زبان کو اس کی ترویج اور احیا¿ کے لئے ثقافتی و اَدبی پروگراموں کی ضرورت ہوتی ہے۔اُنہوں نے کہا ،” ثقافتی پروگرام جن کا مقصد جموں و کشمیر کی گجر و بکروال کمیونٹیوںکے شاندار ثقافتی ورثے کو فروغ دیناہے ، گوجری زبان کی قدیم شان کو برقرار رکھنے اور بحال کرنے کے لئے ایک پلیٹ فارم بھی فراہم کرتے ہیں۔ یہ پروگرام قدیم زبانوں میں نئی جان پھونکتے ہیں۔“وزیر جاوید احمد رانا نے گجرو بکروال کے شاندار ثقافتی ورثے کو اُجاگر کرنے پر کلچرل اکیڈیمی کی سراہناکرتے ہوئے کہا کہ یہ کام صرف ان پر نہیں چھوڑا جانا چاہیے۔ اُنہوں نے کہا،”ہمیں ایک معاشرے کے طور پر اَپنی لسانی ذمہ داری پوری کرنی ہوگی اور اَپنی مادری زبانوں کے تحفظ اور فروغ کے لئے کام کرنا ہوگا۔ گوجرادباءاور مصنفین کو گوجری کی ترویج و اشاعت میں اَپنا اہم رول اَدا کرنا ہوگا۔“اُنہوں نے گوجری کے تحفظ اور فروغ کے لئے جذبے سے کام کرنے والے ادیبوں اور فن کاروں کی ستائش کرتے ہوئے روایتی لوک ثقافت کو دستاویزی شکل دینے کی اہمیت پر زور دیا۔تاہم، وزیر موصوف نے اِس بات پر افسوس کا اِظہار کیا کہ بہت سے لوگ اپنی مادری زبان بولنے میں شرم محسوس کرتے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ مقامی زبانیں اس مخصوص خطے کی منفرد تاریخ، لوک داستانوں اور روایات کو سمجھنے کی کلید ہیں۔اُنہوں نے مزید کہا کہ عمر عبداللہ کی قیادت میں ہماری حکومت تمام زبانوں کو یکساں اہمیت دے گی تاکہ انہیں ملک کی ترقی کے لئے کار آمد آلات کے طور پر تیار کیا جاسکے۔
جاویداحمد رانا نے قبائلی زبانوں، ثقافتوں کے تحفظ اور فروغ کے لئے ٹرائبل ریسرچ اِنسٹی چیوٹ جموںوکشمیر اور کلچرل اکیڈیمی کے مابین مشترکہ کوششوں پر بھی زور دیا۔اُنہوں نے کانفرنس کے موقعہ پر ایک گوجری کتاب ایگزبشن کا اِفتتاح کیا جس میں کلچرل اکیڈیمی کی اِشاعتوں کو دکھایا گیا ہے۔اِس موقعہ پر سیکرٹری کلچرل اکیڈیمی ہرویندر کور نے خطاب کرتے ہوئے علاقائی زبانوں کے تحفظ، فروغ اور تحفظ سے علاقائی زبانوں کی ترقی کے لئے اکیڈیمی کے منظم نقطہ نظر پر روشنی ڈالی اور گوجری زبان کے لئے ڈیزائن کے اَقدامات کے بارے میں بات کی۔
ڈاکٹر جاوید راہی نے اَپنے اِستقبالیہ خطاب میں کانفرنس کے اغراض و مقاصد بیان کئے۔ اُنہوں نے کہا کہ یہ تقریب گوجری مصنفین کو قبائلی زبان اور ثقافتی مسائل پر خیالات کے تبادلے کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتی ہے۔ اُنہوں نے یہ بھی بتایا کہ 1978 ءمیں قائم ہوئی گوجری وِنگ نے مختلف موضوعات پر تقریباً 1000 کتابیں شائع کی ہیں۔چیئرمین گجر دیش چیری ٹیبل ٹرسٹ جموں ارشد علی چودھری نے مہمان ذِی وقار کی حیثیت سے کانفرنس کو گوجری زبان کی تاریخ میں ایک سنگ میل قرار دیا۔اِفتتاحی سیشن کے بعد معروف براڈکاسٹر حسن پرویز اور صحافی الطاف جنجوعہ کی زیر صدارت پیپر ریڈنگ سیشن ہوا۔اِس سیشن میں ڈاکٹرنکہت چودھری، شازیہ چودھری، طارق فہیم اور طارق ابرار کی پرزنٹیشنز پیش کی گئیں جن میں راجوری کے گجروں میں گوترا نظام، راجوری میں بکروال کی چراگاہوں اور جموں ضلع میں گجر بستی جیسے موضوعات پر توجہ دی گئی ۔ ثقافتی پروگرام کی تقریب میں گوجری فن کاروں بشیر مستانہ، شادیہ چودھری، آسیہ پوسوال، نسیم اختر، مزمل شاہ نے اَپنے فن کا مظاہرہ کیا۔

Popular Categories

spot_imgspot_img