ہفتہ, جنوری ۲۵, ۲۰۲۵
4.5 C
Srinagar

جوا : ایک خاموش تباہی

 

شیخ اقبال رَبِّانی    قاضی گنڈ

اسلام نے انسان کی فلاح و بہبود کے لیے ایک مکمل ضابطۂ حیات دیا ہے، جو زندگی کے ہر پہلو میں رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ اس کے احکامات نہ صرف انفرادی اصلاح کے لیے ہیں بلکہ معاشرتی، اخلاقی اور روحانی ترقی کا بھی ضامن ہیں۔ انہی احکامات میں سے ایک جوا کی ممانعت ہے، جو قرآن و حدیث میں بارہا تنبیہہ کے ساتھ ذکر کی گئی ہے۔ جوا ایک ایسی لعنت ہے جو انسان کو محنت اور ایمانداری کے راستے سے ہٹا کر لالچ اور دھوکہ دہی کی اندھیری وادی میں دھکیل دیتا ہے، جہاں سے اکثر لوگ واپسی کا راستہ نہیں پاتے۔

اللہ تعالیٰ نے جوا کو ان گناہوں میں شامل کیا ہے جو انسان کی دینی اور دنیاوی زندگی کو تباہ کر دیتے ہیں۔ قرآن مجید میں ارشاد باری تعالیٰ ہے: "اے ایمان والو! شراب، جوا، بتوں کی پوجا اور پانسے ڈالنا یہ سب گندے شیطانی کام ہیں۔ ان سے بچو تاکہ تم فلاح پا سکو۔” (سورۃ المائدہ: 90)۔ اس آیت میں جوا کو نہ صرف حرام قرار دیا گیا بلکہ اسے شیطانی عمل کہا گیا ہے، جو انسان کو فلاح و کامیابی کے راستے سے دور کر دیتا ہے۔ مزید برآں، اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: "شیطان تو یہی چاہتا ہے کہ شراب اور جوئے کے ذریعے تمہارے درمیان دشمنی اور بغض ڈال دے اور تمہیں اللہ کییاد اور نماز سے روک دے۔ تو کیا تم باز آ جاؤ گے؟” (سورۃ المائدہ: 91)۔

یہاں پر واضح کیا گیا ہے کہ جوا نہ صرف انسان کے مالی نقصان کا سبب بنتا ہے بلکہ اس کے دل و دماغ کو عبادات اور اللہ کییاد سے غافل کر دیتا ہے۔ اس سے رشتے ٹوٹتے ہیں، دلوں میں بغض پیدا ہوتا ہے، اور معاشرتی نظام درہم برہم ہو جاتا ہے۔

حدیث نبویﷺ میں بھی جوے کی سخت مذمت کی گئی ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "جو شخص جوا کھیلتا ہے، وہ گویا کہ اپنے ہاتھ شیطان کی ناپاکی سے بھر رہا ہے۔” (مسند احمد)۔ ایک اور روایت میں آپ ﷺ نے فرمایا: "جوے کا کھیل کھیلنا ایسے ہی ہے جیسے انسان اپنے ہاتھ سے سور کا گوشت اور خون لگا لے۔” (صحیح مسلم)۔ ان احادیث سے واضح ہوتا ہے کہ جوا نہ صرف گناہ ہے بلکہ یہ انسان کو روحانی اور اخلاقی پستی کی طرف لے جاتا ہے۔

اسلام نے جوے کو اس لیے حرام قرار دیا کہ یہ محنت کی کمائی کو ضائع کرتا ہے، دوسروں کے مال پر ناجائز قبضہ کرنے کا ذریعہ بنتا ہے اور انسان کو معاشرتی بگاڑ کا شکار کرتا ہے۔ جوا کھیلنے والے اکثر اپنی زندگی کے قیمتی لمحات، اپنی عزت، اور اپنے عزیز و اقارب کی محبت کھو دیتے ہیں۔

آج کے دور میں جوا اپنی روایتی شکل سے نکل کر آن لائن گیمبلنگ کی شکل میں زیادہ خطرناک بن چکا ہے۔ جدید ٹیکنالوجی نے اس برائی کو ہر گھر میں داخل کر دیا ہے۔ تین پتی، پوکر، اور ڈریم 11 جیسے کھیل نوجوان نسل کو اپنی لپیٹ میں لے رہے ہیں۔ یہ کھیل نہ صرف وقت اور پیسہ ضائع کرتے ہیں بلکہ انسان کو نفسیاتی دباؤ، مایوسی اور بے چینی کی کیفیت میں مبتلا کر دیتے ہیں۔

جموں و کشمیر کے دو نوجوانوں کی کہانی اس المناک حقیقت کی ایک جیتی جاگتی مثال ہے۔ جنوبی کشمیر کے ایک نوجوان، جو دو بچوں کا باپ ہے، نے آن لائن جوے میں اپنی جمع پونجی کے ساتھ ساتھ اپنے دوستوں اور رشتہ داروں سے قرضے لے کر 90 لاکھ روپے گنوا دیے۔ اسی طرح راجوری کے ایک نوجوان، جو خود بھی بچوں کا والد ہے، نے ڈیڑھ کروڑ روپے آن لائن گیمبلنگ میں ضائع کر دیے۔ یہ دونوں افراد اپنی لالچ اور قسمت آزمانے کی خواہش میں اپنی زندگی کے اہم پہلوؤں کو تباہ کر بیٹھے۔

حالیہ انٹرویوز میں ان دونوں نوجوانوں نے اعتراف کیا کہ وہ اپنی زندگی کی اس بربادی سے اس قدر مایوس ہو چکے ہیں کہ خودکشی کا سوچ رہے ہیں۔ ان میں سے ایک نے بتایا کہ اس نے اپنے بچوں کی ضروریات پوری کرنے کے لیے قرض لیا تھا، مگر آن لائن گیمبلنگ کی لت نے اسے اس حال تک پہنچا دیا کہ اب وہ نہ تو قرض واپس کر سکتا ہے اور نہ ہی اپنے خاندان کے لیے کچھ کر سکتا ہے۔ دوسرا نوجوان، جو کبھی اپنے خاندان کے لیے امید کا سہارا تھا، اب خود ایک بوجھ بن چکا ہے۔

یہ دونوں کہانیاں نہ صرف ان کے خاندانوں کے لیے بلکہ پورے معاشرے کے لیے ایک عبرت ہیں۔ یہ صرف دو افراد کی داستان نہیں، بلکہ ان گنت زندگیوں کا احوال ہے جو اس برائی کی وجہ سے تباہ ہو رہی ہیں۔ جوا ایک ایسا زہر ہے جو انسان کو خاموشی سے ختم کر دیتا ہے، اور جب تک انسان کو اس کی شدت کا احساس ہوتا ہے، تب تک بہت دیر ہو چکی ہوتی ہے۔

یہ وقت ہے کہ ہم ان المناک کہانیوں سے سبق حاصل کریں اور اپنے نوجوانوں کو اس تباہی سے بچانے کے لیے اقدامات کریں۔ ہمیں اپنے گھروں میں اسلامی تعلیمات کو عام کرنے، بچوں کی تربیت پر توجہ دینے اور انہیں حلال اور جائز ذرائع سے زندگی گزارنے کی ترغیب دینے کی ضرورت ہے۔ معاشرے کو اس بات کا ادراک ہونا چاہیے کہ جوا ایک اجتماعی مسئلہ ہے، اور اس کے خاتمے کے لیے ہمیں مل جل کر کام کرنا ہوگا۔

اللہ تعالیٰ ہمیں اس فتنے سے محفوظ رکھے، ہمیں اپنی زندگی کو حلال طریقے سے گزارنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیں ان برائیوں سے دور رہنے کی ہمت دے جو ہماری دنیا اور آخرت دونوں کو برباد کر سکتی ہیں۔ آمین۔

 

Popular Categories

spot_imgspot_img