اتوار, جنوری ۲۶, ۲۰۲۵
-3 C
Srinagar

وزیر اعلیٰ کی صدارت میں اعلیٰ سطحی میٹنگ ،موسم سرماکیلئے محکمہ بجلی کی تیاری کا جائزہ

 کٹوتیوں میں شفافیت لانے اور کٹوتیوں کو کم کرنے پر زور

غیر متوقع اور طویل بجلی کی کٹوتیوں کو برداشت کرناعام صارفین کیلئے مشکل: عمر عبداللہ

سری نگر: وزیراعلیٰ عمرعبداللہ نے بدھ کوایک اعلیٰ سطح میٹنگ میں محکمہ بجلی کی موسم سرما کی تیاری کا جائزہ لینے کے دوران شفاف کٹوتیوں کو نافذ کرنے اور بجلی کی فراہمی میں کٹوتیوں کو کم کرنے پر زوردیا۔ سرکاری ذرائع نے بتایاکہ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بدھ کو سول سیکرٹریٹ جموں میں پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ (PDD) کی ایک جامع جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔اجلاس میں بجلی کی فراہمی میں درپیش چیلنجز، کٹوتیوں کے نظام الاوقات، محصولات کی وصولی اور سردیوں کے سخت موسم میں پاور سیکٹر کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے حکمت عملیوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔اپنے ریمارکس میں، وزیر اعلیٰ نے مصیبت میں کمی کو کم کرنے پر زور دیا تاکہ عوام بجلی کی ترقی کے محکمہ کی طرف سے مطلع کردہ بجلی کی کٹوتیوں کے شیڈول پر اعتماد کرنے لگے۔انہوں نے کہاکہ اعلان کردہ کٹوتی کے نظام الاوقات سے انحراف کو بالکل کم سے کم رکھا جانا چاہئے جبکہ لوگ منصوبہ بند کٹوتیوں کو قبول کرنے کےلئے تیار ہیں، ان کےلئے غیر متوقع اور طویل بجلی کی کٹوتیوں کو برداشت کرنا مشکل ہے.

۔انہوں نے ایک واضح اور قابل اعتماد کٹوتی پروگرام کی ضرورت کا اعادہ کیا، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ تکلیف دہ کٹوتیوں کو نایاب اور اچھی طرح سے بتایا جانا چاہئے۔میٹنگ میں وزیراعلیٰ کے مشیر ناصر اسلم وانی، چیف سکریٹری اتل ڈلو، وزیراعلیٰ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری دھیرج گپتا، پرنسپل سکریٹری پاور ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ راجیش ایچ پرساد، پرنسپل سکریٹری مالیات ستوش ڈی ویدیا، ڈسکام کے منیجنگ ڈائریکٹرز، پی ڈی دی کےسینئر افسران اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔کشمیر میں مقیم افسران نے عملی طور پر میٹنگ میں شمولیت اختیار کی۔ پرنسپل سکریٹری پی ڈی ڈی راجیش ایچ پرساد نے کلیدی شعبوں کا تفصیلی جائزہ پیش کیا جس میں بجلی کی فراہمی کی صورتحال، لوڈ کٹوتی پروگرام، محصول کی وصولی، بجلی کی خریداری کی معاشیات، اور کٹوتیوں کے نظام الاوقات کی نگرانی کے طریقہ کار شامل ہیں۔میٹنگ نے کشمیر کے اضلاع میں صارفین اور لوڈ پروفائلز کا بھی جائزہ لیا، صارفین کی تعداد اور لوڈ کی ضروریات کو پورا کرنے میں درپیش چیلنجوں پر توجہ مرکوز کی۔آمدنی کے رساو کو روکنے کے لیے ہدفی مداخلتوں اور میکانزم کے ذریعے مجموعی تکنیکی اور تجارتی (AT&C) نقصانات سے نمٹنے کے لیے حکمت عملیوں پر بات چیت کی گئی۔گزشتہ سال کے مقابلے اس سال بجلی کی دستیابی کا تقابلی تجزیہ بھی پیش کیا گیا۔وزیراعلیٰ نے یوٹی بجٹ، مرکزی اسپانسرڈ اسکیموں اور PMDP کے تحت جاری کاموں اور پروجیکٹوں کی فزیکل اور مالیاتی پیش رفت کا جائزہ لیا۔کلیدی مجوزہ منصوبوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے www.LCPJK.in پر کلک کرکے مانیٹرنگ آف لوڈ کرٹیلمنٹ پروگرام کا آغاز کیا، جو کہ بجلی کی کٹوتی کے نظام الاوقات میں شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔وزیر اعلیٰ نے صارفین کے مفادات کا تحفظ کرتے ہوئے قابل اعتماد بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے کٹوتی کے منصوبوں کی سخت نگرانی اور موثر عمل درآمد کا اعادہ کیا۔

Popular Categories

spot_imgspot_img