نئی دہلی: لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے ہندوستانی آئین کے 75 سال مکمل ہونے کے موقع پر آج تمام منتخب عوامی نمائندوں کو مشورہ دیا کہ دستور ساز اسمبلی میں مختلف نظریات کے حامل دانشوروں نے جس طرح سے ہر ایک آرٹیکل کے بارے میں عزت و وقار کے ساتھ غورو خوض کیا ہے،ہمیں بھی ایوانوں میں اپنے اتفاق یا اختلاف کا اظہار پورے وقار اور احترام کے ساتھ کرنا چاہیے
مسٹر برلا نے ایوان دستور کے سنٹرل ہال میں منعقدہ تاریخی یوم دستور پروگرام میں اپنے استقبالیہ خطاب میں یہ بات کہی۔ یوم آئین کے موقع پر صدر جمہوریہ دروپدی مرمو، نائب صدر جگدیپ دھنکڑ ، وزیر اعظم نریندر مودی اور مختلف سیاسی جماعتوں کے لیڈروں اور اراکین پارلیمنٹ کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے لوک سبھا اسپیکر نے کہا "میں آج یوم آئین منانے والے کروڑوں ہندوستانیوں کو تہہ دل سے مبارکباد پیش کرتا ہوں اور خوش آمدید کہتا ہوں ۔
آج سے 75 سال پہلے اس مقدس مقام پر ہمارا آئین منظور کیا گیا تھا۔ آج محترمہ صدر جمہوریہ کی قیادت میں پورا ملک آئین کے تئیں اظہار تشکر کر رہا ہے۔ آج کروڑوں ہم وطن آئین کی تمہید پڑھ کر ملک کو آگے لے جانے کا عہد کریں گے۔
لوک سبھا اسپیکر نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی تحریک سے سال 2015 میں ہم نے ہر سال 26 نومبر کو یوم دستور کے طور پر منانے کا تاریخی فیصلہ کیا تھا۔ ہمارا آئین ہمارے باباؤں کی برسوں کی استقامت، قربانی، علمی صلاحیت اور قابلیت کا نتیجہ ہے۔ تقریباً 3 سال کی محنت کے بعد اس سینٹرل ہال میں انہوں نے ایک ایسا آئین بنایا جو ملک کے جغرافیائی اور سماجی تنوع کو ایک دھاگے میں باندھتا ہے۔
مسٹر برلا نے کہا ’’آئین ساز اسمبلی میں مختلف نظریات کے حامل اراکین تھے۔ اس کے باوجود انہوں نے ہر آرٹیکل پر غور و خوض کیا، اپنے اتفاق اور اختلاف کا اظہار پورے وقار اور احترام کے ساتھ کیا اور ہمارا آئین مرتب کیا۔ ہمیں اپنے ایوانوں میں بامعنی اور باوقار مکالمے کی اس شاندار روایت کو اپنانا چاہیے۔‘‘
مسٹر برلا نے کہا کہ ہمارا آئین ملک میں سماجی و اقتصادی تبدیلیوں کا معمار رہا ہے۔ ڈیوٹی پر اپنے وقت کے دوران، ہم اجتماعی کوششوں کے ذریعے ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی طرف مضبوطی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ ان 75 برسوں میں ہماری پارلیمنٹ کے ذریعے عام لوگوں کی زندگیوں میں سماجی و اقتصادی تبدیلیاں لائی گئی ہیں جس سے عوام کا جمہوریت پر اعتماد مضبوط ہوا ہے۔
آئین نے ہماری جمہوریت کے تین ستون ’’مقننہ، ایگزیکٹو اور عدلیہ‘‘ کو باہمی ہم آہنگی کے ساتھ آسانی سے کام کرنے کے لیے موقع فراہم کیا ہے۔ ان 75 برسوں میں ان تینوں اداروں نے شاندار کام کیا اور ملک کی مجموعی ترقی میں اپنا اہم کردار ادا کیا۔
لوک سبھا اسپیکر نے کہا کہ بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر نے کہا تھا "ہمارا آئین ایک ایسا دستاویز ہونا چاہئے جو نہ صرف ہمارے ملک کی آزادی اور مساوات کا تحفظ کرتا ہو، بلکہ ہمارے ملک کے لوگوں کو ایک دوسرے کے ساتھ لانے میں بھی مدد کرتا ہو۔” ہمیں بابا صاحب کے ان الفاظ سے ہندوستانی سماج کے تئیں اپنے عظیم آئین سازوں کا رویہ سمجھنا چاہیے۔
مسٹر برلا نے کہا کہ ہمارا آئین ہمیں واسودھیو کٹمبکم یعنی پوری دنیا ایک خاندان ہے ، کے اصول پر عمل کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ آئینی اقدار کے تئیں ہماری گہری وابستگی نے عالمی سطح پر ہندوستان کی شبیہ کو مضبوط کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں تمام معزز اراکین پارلیمنٹ سے درخواست کروں گا کہ وہ اپنے علاقوں میں آئین کی منظوری کے 75 سال پورے ہونے کو عوام کی شرکت سے ایک تہوار کے طور پر منائیں تاکہ نیشن فرسٹ کے جذبے کو مزید تقویت مل سکے۔
یو این آئی