مصنف و کالم نگار
محمد عرفات وانی
کچھمولہ ترال پلوامہ کشمی
کچھمولہ گاؤں میں جہاں روزمرہ کی زندگی میں متعدد چیلنجز کا سامنا ہے، وہاں نوجوانوں کی فلاح و بہبود اور گاؤں کی ترقی کے لیے چند اہم مسائل پر توجہ دینا ضروری ہے۔ ان مسائل کو حل کرنا نہ صرف گاؤں کے معیارِ زندگی کو بہتر بنائے گا بلکہ مقامی افراد کو بھی ایک بہتر مستقبل کے لیے مواقع فراہم کرے گا۔ ان مسائل میں کھیل کے میدان کی کمی، تعلیمی اداروں کی حالت، صحت کی سہولتوں کی کمی، اور دیگر بنیادی ڈھانچوں کی ضرورت شامل ہے۔ یہاں ہم گاؤں کچھمولہ کے مختلف مسائل کا جائزہ لیتے ہیں اور ان کے ممکنہ حل کی تجویز پیش کرتے ہیں۔
1.کھیل کا میدان
کچھمولہ کے نوجوانوں کے لیے کھیل کا میدان نہ ہونا ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے۔ کھیل جسمانی صحت کے لیے نہ صرف ضروری ہے بلکہ ذہنی سکون اور ترقی میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ ہمارے گاؤں میں ایسے کئی کھلاڑی موجود ہیں جو مختلف کھیلوں میں مہارت رکھتے ہیں، جیسے شیخ ازیر,میر نصیر,شیخ ندیم, ملک سجاد,شیخ اشفاق،شیخ جاوید، افیاض مشتاق، میر عمر،لون فرہن،شیخ جنید،عاشق حسین شاہ،شیخ رئیس، بٹ ندیم، ڈار ندیم،مقصود، ملک یارور، سمیع اللہ،میر سمیر،طارق احمد شیخ، پیرذادہ افاق،عاشق احمد راتھر،پیرزادہ حنان،شیخ عابد اور دیگر۔ اگر انہیں اپنے گاؤں میں کھیلنے کے مواقع ملیں، تو وہ نہ صرف اپنی صلاحیتوں میں نکھار لائیں گے بلکہ بین الاقوامی سطح تک پہنچنے کا امکان بھی بڑھ جائے گا۔ اس کے علاوہ، کھیل کا میدان نوجوانوں کو جسمانی توانائی بڑھانے، ذہنی دباؤ کم کرنے، اور ٹیم ورک سیکھنے کا موقع فراہم کرے گا۔
2. تعلیمی اداروں کی بہتری
کچھمولہ میں موجود پرائمری سکول ابھی تک ابتدائی سطح تک محدود ہے، جس کی وجہ سے بچوں کو تعلیم کے مزید مواقع فراہم نہیں ہو پاتے۔ ہمیں اس سکول کو مڈل سکول میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ طلباء کی تعلیمی سطح میں بہتری آئے۔ مڈل سکول کی سطح پر جدید مضامین اور تدریسی طریقوں کا آغاز طلباء کی فکری صلاحیتوں کو جلا دے گا اور انہیں زندگی کی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تیار کرے گا۔
3.صحت کی سہولتوں کا فقدان
گاؤں میں صحت کی سہولتوں کا فقدان ایک اور اہم مسئلہ ہے۔ اگر ہمارے گاؤں میں ایک صحت کا مرکز یا ہسپتال قائم کیا جائے تو مقامی افراد کو فوری طبی امداد مل سکے گی، جس سے بیماریوں کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے گا۔ ہسپتال کا قیام نہ صرف صحت کی سہولت فراہم کرے گا بلکہ ایمرجنسی کی صورت میں فوری علاج کی سہولت بھی دے گا۔
4, پارک کا قیام
گاؤں میں پارک کے قیام کا وعدہ کیا گیا تھا، لیکن اس پر ابھی تک کوئی کام شروع نہیں ہو سکا۔ پارک کا قیام مقامی صحت میں بہتری لائے گا کیونکہ لوگ جسمانی سرگرمیوں میں مشغول ہو کر اپنی فٹنس کو بہتر بنا سکیں گے۔ اس کے علاوہ، پارک کا ماحول آلودگی کو کم کرے گا اور قدرتی خوبصورتی میں اضافہ کرے گا۔ یہ سماجی روابط اور ثقافت کی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔
5, ایٹ ایم کی سہولت
گاؤں میں اے ٹی ایم کی عدم موجودگی لوگوں کے لیے مالی معاملات میں مشکلات پیدا کرتی ہے۔ اے ٹی ایم کی سہولت گاؤں میں لوگوں کی مالی ضروریات کو آسان اور فوری طور پر پورا کرنے میں مددگار ثابت ہوگی۔ اس سے گاؤں کی معیشت میں بھی بہتری آئے گی اور لوگ بینک کی خدمات سے مستفید ہو سکیں گے۔
6.موبائل نیٹ ورک کا مسئلہ
کچھمولہ میں جیو سم کے ٹاور کی کمی کے باعث موبائل نیٹ ورک میں مشکلات پیش آتی ہیں۔ یہ مسئلہ خاص طور پر ایمرجنسی کی صورت میں سنگین بن سکتا ہے۔ گاؤں میں موبائل نیٹ ورک کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک نیا ٹاور لگانے کی ضرورت ہے تاکہ رابطے میں مشکلات دور کی جا سکیں۔
7. فضلہ کے انتظام کا مسئلہ
گاؤں میں فضلہ کے مناسب انتظام کا نہ ہونا ماحول اور صحت کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔ اگر فضلہ کو مناسب طریقے سے جمع اور ٹھکانے لگایا جائے تو نہ صرف گاؤں کا ماحول صاف و ستھرا رہے گا بلکہ عوامی صحت بھی بہتر ہو گی۔ اس کے لیے گورنمنٹ کو مناسب جگہ فراہم کرنی چاہیے جہاں فضلہ کو ٹھیک سے ٹھکانے لگایا جا سکے۔
8. زرعی سہولتوں کا فقدان
کسانوں کی معاشی حالت کو بہتر بنانے کے لیے زرعی سہولتوں کی ضرورت ہے۔ جدید ٹیکنالوجی، بہتر بیج، کھاد کی فراہمی اور پانی کی دستیابی کسانوں کے لیے ضروری ہیں۔ اگر یہ سہولتیں فراہم کی جائیں تو فصلوں کی پیداوار میں اضافہ ہوگا، کسانوں کی آمدنی میں بہتری آئے گی، اور دیہی معیشت میں بہتری ہوگی۔
9.میڈیکل شاپ کا قیام
گاؤں میں ایک میڈیکل شاپ کا قیام عوام کے لیے بہت اہم ہے۔ یہ شاپ معیاری ادویات فراہم کر کے لوگوں کی صحت کی سہولت میں اضافہ کرے گی۔ ساتھ ہی، قیمتوں پر کنٹرول رکھنے کے لیے حکومت کی سبسڈی اور قانونی تحفظ بھی ضروری ہو گا۔
10.محکمہ مویشی پالی
مویشی پالنا ہمارے گاؤں میں ضروری ہے کیونکہ یہ گاؤں کی معیشت کو مضبوط کرتا ہے، خوراک کی فراہمی بڑھاتا ہے، اور مویشیوں کی پرورش سے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ، یہ دودھ، گوشت، اور کھال جیسی مصنوعات فراہم کرتا ہے جو مختلف صنعتوں کے لیے اہم ہیں۔
11.ٹرانسپورٹ کی سروس
گاؤں میں ٹرانسپورٹ کی سروس انتہائی اہمیت کی حامل ہے، کیونکہ یہ طالب علموں کو تعلیمی اداروں تک رسائی فراہم کرتی ہے۔ اس کی بدولت، طلبہ وقت اور مالی وسائل کی بچت کرتے ہیں، جبکہ انہیں تعلیمی مواقع تک پہنچنے میں کوئی رکاوٹ نہیں آتی۔ مزید برآں، یہ سروس طلبہ کی سماجی و ثقافتی ترقی میں بھی معاون ثابت ہوتی ہے، کیونکہ یہ انہیں مختلف علاقوں کے بچوں سے میل جول کا موقع فراہم کرتی ہے۔ اس کے علاوہ، ٹرانسپورٹ کی باقاعدہ سروس طلبہ کی حفاظت کو یقینی بناتی ہے، خصوصاً خواتین کے لیے یہ ایک محفوظ اور قابل اعتماد ذریعہ بن جاتی ہے۔ نتیجتاً، گاؤں میں ٹرانسپورٹ کی موجودگی طلبہ کی تعلیمی اور ذاتی ترقی کے لیے سنگ میل ثابت ہوتی ہے۔
نتیجہ
کچھمولہ میں مذکورہ مسائل کا حل نہ صرف گاؤں کی ترقی کے لیے اہم ہے بلکہ مقامی افراد کی فلاح و بہبود کے لیے بھی ضروری ہے۔ گاؤں میں کھیل کے میدان، تعلیمی اداروں، صحت کی سہولتوں، پارک، اے ٹی ایم، موبائل نیٹ ورک، فضلہ کے انتظام، زرعی سہولتیں، اور میڈیکل شاپ کا قیام گاؤں کی مجموعی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔ ان مسائل کو حل کرنے کے لیے میں مصنف وانی عرفات حکومت سے فوری اقدامات کی درخواست کرتا ہوں تاکہ گاؤں کے باشندے بہتر زندگی گزار سکیں۔