ایئرکنڈیشنڈ 3 ٹائر کا کرایہ 2000روپے،ایئرکنڈیشنڈ2 ٹائر 2500روپے اور ایئرکنڈیشنڈ فرسٹ کلاس کاکرایہ3000روپے مقرر
نیوزڈیسک
سری نگردلی ہنوز دُور است کاقول اب قصئہ پارینہ بننے والا ہے ،کیونکہ جنوری2025میں نئی دہلی تا سری نگر آرام دہ اورجدیدسہولیات سے آراستہ’ وندے بھارت سلیپر ٹرین‘سروس شروع ہوجائیگی ۔نئی دہلی سے شام 7بجے روانہ ہونے والی یہ برق رفتار ٹرین اگلی صبح 8بجے سری نگر پہنچا کرے گی ،اور یوں مرکزی راجدھانی اور جموں وکشمیرکی گرمائی راجدھانی کے درمیان 800کلومیٹر کا فاصلہ محض13گھنٹوںمیں طے ہوجائے گا۔ وندے بھارت ایکسپریس دنیا کے بلند ترین چناب ریلوے پل سے گزرے گی۔جے کے این ایس کے مطابق نئی دہلی اور کشمیرکے درمیان براہ راست ریل سروس کی تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں ،اور اب محض تقریباً2ماہ بعد دلی ہنوز دور است والی بات تاریخ کے اوراق میں رہے گی ۔بتایا جاتاہے کہ جنوری2025میں نئی دہلی تا سری نگر وندے بھارت سلیپر ٹرین سروس شروع کی جائیگی اور اس اہم ترین ریل سروس کاافتتاح وزیراعظم نریندرمودی نئی دہلی میں’ وندے بھارت سلیپر ٹرین‘کو ہری جھنڈی دکھاکریں گے ۔ریلوے حکام کاکہناہے کہ اس جدیدترین ٹرین کو جموں وکشمیرکے محل وقوع اور یہاں کی موسمی صورتحال کو ملحوظ نظررکھ کر بنایاگیا ہے ۔اس جدید ٹرین کے اے سی(ایئرکنڈیشنڈ) 3 ٹائر میں 11کوچز ہوں گے، جبکہ اے سی (ایئرکنڈیشنڈ)2 ٹائر میں 4 کوچز ہوں گے، اور اے سی(ایئرکنڈیشنڈ) فرسٹ کلاس کا ایک کوچ ہوگا۔ریلوے حکام کا کہناہے کہ مسافروں بشمول سیاحوں ،طلبہ ،کاروباریوں اورعام شہریوں کیلئے راحت بخش اور آرام دہ ’ وندے بھارت سلیپر ٹرین‘ممکنہ طور پر شام 7بجے نئی دہلی سے روانہ ہواکرے گی اور اگلے صبح 8بجے سری نگر پہنچے گی ،اوریوں اس جدید ٹرین میں سوار مسافر800کلومیٹر کا سفرمحض13گھنٹوںمیں طے کریں گے ۔حکام کا یہ بھی کہناہے کہ نئی دہلی،سری نگر وندے بھارت سلیپر ٹرین، جو جنوری 2025 میں شروع ہونے والی ہے، جوہندوستان کے دارالحکومت نئی دہلی اور جموں و کشمیر کے درمیان طویل فاصلے کے سفر کو تبدیل کرنے کا وعدہ کرتی ہے۔ سفر کے کم اوقات، بہتر آرام اور جدید سہولیات کےساتھ، یہ رات بھر کی سروس کاروباری اور تفریحی مسافروں دونوں کو پورا کرے گی۔ریلوے حکام کے مطابق ’بھارت ارتھ موورز لمیٹڈ‘ کے ذریعہ تیار کردہوندے بھارت سلیپر ٹرین میں سفر کرنے والے مسافروں کادن کاکافی اہم اورقیمتی وقت بچ جائے گا،اور وہ کم وقت میں ہی اپنا سفر مکمل کرپائیں گے ۔حکام کہتے ہیں کہ چاہے آپ کاروباری مسافر ہوں یا سیاح، یہ شیڈول اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ آپ تازہ دم ہوں گے اور آنے والے دن کے لیے تیار ہوں گے۔ رات بھر سفر کرنے کی سہولت مسافروں کو اپنے وقت کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے کی اجازت دیتی ہے، جو روایتی، سست ٹرین خدمات پر ایک بڑا فائدہ ہے۔امبالہ کینٹ، لدھیانہ، جموں توی، اور شری ماتا ویشنو دیوی کٹرا جیسے بڑے اسٹیشنوں پر محدود اسٹاپ کے ساتھ، وندے بھارت سلیپر اہم شہروں کے ساتھ رابطے کو یقینی بناتے ہوئے تاخیر کو کم کرتا ہے۔یہ ٹرین ادھم پور،سری نگر،بارہمولہ ریل لنک(USBRL) کے ساتھ ساتھ چلے گی، جو جموں و کشمیر میں ریل رابطے کو بڑھانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ایک اہم راستہ ہے۔ یہ نیا راستہ نہ صرف سفر کے وقت کو کم کرتا ہے بلکہ مسافروں کے لیے ہموار اور تیز سفر کو بھی یقینی بناتا ہے۔ریلوے حکام کامزید کہناہے کہ وندے بھارت سلیپرٹرین مسافروں کیلئے مختلف بجٹوں کو پورا کرنے کے لیے لچکدار اختیارات پیش کرتا ہے۔جس کے تحت اے سی(ایئرکنڈیشنڈ) 3 ٹائر میں سفر کرنے والے مسافروں کا کرایہ 2000روپے،اے سی (ایئرکنڈیشنڈ)2 ٹائر میں سفر کیلئے2500روپے اور اے سی(ایئرکنڈیشنڈ) فرسٹ کلاس کاکرایہ3000روپے مقرر کیاگیاہے۔ہر کلاس اپ گریڈ شدہ سلیپر سہولیات سے لیس ہے، رات بھر آرام کو یقینی بناتی ہے۔ یہ متنوع آپشنز ٹرین کو مسافروں بشمول بجٹ سے آگاہ مسافروں سے لے کر پریمیم آرام کے متلاشی افراد تک کیلئے ایک وسیع رینج کےلئے ایک پرکشش انتخاب بناتے ہیں۔حکام کاکہناہے کہ وندے بھارت سلیپر کے متعارف ہونے سے جموں و کشمیر میں سیاحت پر نمایاں اثر پڑنے کی امید ہے۔ ٹرین کی تیزی، زیادہ آرام دہ سروس زیادہ سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرے گی، اس خطے کو مزید قابل رسائی بنائے گی اور اس کی سیاحت کی معیشت کو فروغ دے گی۔چاہے ایک فوری کاروباری سفر کے لیے ہو یا سری نگر کا تفریحی دورہ، یہ نئی سروس ہندوستان کے سب سے خوبصورت خطوں میں سے ایک کے زیادہ بار بار سفر کے مواقع فراہم کرتی ہے۔حکام کا یہ بھی کہناہے کہ اگرچہ ابتدائی طور پروندے بھارت سلیپر ٹرین نئی دہلی اور سری نگر کے درمیان چلے گی، لیکن اس سروس کو بارہمولہ تک بڑھانے کے منصوبے پہلے سے ہی چل رہے ہیں۔