جموں: جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے جمعے کے روز کہا کہ ریاستی درجے کی بحالی سے ہی حکومت کے لئے عوامی راحت کے کام کرنا اور تمام خطوں کو نمائندگی دینا ممکن ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ نیشنل کانفرنس نے جتنے بھی وعدئے کئے انہیں پورا کیا جائے گا۔
ان باتوں کا اظہار موصوف نے رام بن میں پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں سے خطاب کے دوران کیا۔
انہوں نے کہاکہ گذشتہ 10سال سے جموں وکشمیر کے عوام کے مسائل و مشکلات جوں کے توں پڑے ہوئے ہیں اور ان طویل عرصہ کے دوران لوگوں کو صرف سبز باغ دکھائے گئے اور زبانی جمع خرچ سے کام چلایا گیا۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ جموں وکشمیر کے عوام کو پہاڑ نما مسائل و مشکلات کا سامنا ہے اور اس کیلئے حکومت کو دن رات کام کرنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے عوام کو راحت پہنچانے کا وعدہ کیا ہے اور ہماری حکومت اپنے اس وعدے پر کاربند ہے۔ حکومت اور نومنتخب ممبران اسمبلی کی حد درجہ کوشش ہے کہ وہ لوگوں تک پہنچے اور ان کے مسائل و مشکلات کا ازالہ کریں۔
ان کے مطابق افسر شاہی اور عوامی منتخبہ عوامی میں زمین آسمان کا فرق ہوتا ہے اور لوگ عوامی حکومت کے قیام کے بعد تبدیلی محسوس کررہے ہیں، آج ہر ایک علاقے میں لوگوں کی بات سننے والے اور ان کو اُجاگر کرنے والے نمائندے 24گھنٹے دستیاب ہوتے ہیں۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہاکہ بجلی اور پینے کے پانی کی سپلائی میں بہتری اور فیس میں کمی، نوجوانوں کیلئے روزگار کے مواقع فراہم کرنا، پاسپورٹ اور نوکریوں کیلئے ویری فکیشن کے عمل کو آسان بنانا، نئی سڑکوں کی تعمیر اور پرانے رابطوں کی تجدید اور دیگر بنیادی ضروریات کی دستیابی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور یہ سب اُسی صورت میں آسانی سے ممکن ہوسکتا ہے جب جموں وکشمیر کا ریاست کا درجہ بحال کیا جائے گا۔
انہو ں نے کہاکہ ریاستی درجے کے بحالی سے ہی یہاں کی حکومت کیلئے عوامی راحت کے کام کرنا اور تمام خطوں کو نمائندگی دیناممکن ہوسکتا ہے۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے پارٹی سے وابستہ افراد پر زور دیا کہ وہ لوگوں کیساتھ قریبی رابطہ رکھیں اور آنے والے بلدیاتی اور پنچایتی اداروں کے انتخابات کیلئے آج سے ہی تیاری شروع کردیں۔