مارشل آو¿ٹ اور واک آو¿ٹ کے بعدبھاجپا ارکان کاانوکھا احتجاج
شوکت ساحل
سری نگر بھارتیہ جنتا پارٹی کے ممبران اسمبلی نے جمعہ کو جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے صحن(احاطے) میں اس وقت ایک متوازی اسمبلی چلائی ،جب پارٹی کے اراکین اسمبلی کو یا تو مارشل آو¿ٹ کیا گیا اورانہوں احتجاج میں واک آو¿ٹ کیا۔ بی جے ممبراسمبلی شام لال شرما، جنہوں نے اسپیکر کے طور پر کام کیا، نے قرارداد کے خلاف بولنے والے اراکین کو سنا۔ بی جے پی کے ایک ممبراسمبلی پون گپتا نے متوازی اسمبلی میں کہا، جس طرح ہمارے معزز اراکین کو مارشل آوٹ کیا گیا وہ غنڈہ گردی ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں اسپیکر سے ان کے تجربے کی وجہ سے بہت سی امیدیں تھیں، لیکن ہمارے ساتھ جس طرح کا سلوک کیا گیا وہ افسوسناک ہے۔بھاجپا ممبر نے ایوان کے اندر کارروائیوں کی مذمت کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر میں آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد پیدا ہونے والی پرامن صورتحال سے لوگ خوش ہیں۔ممبراسمبلی آر ایس پٹھانیا نے کہاکہیہ حقیقی اسمبلی ہے، آئیے یہاں عوامی مسائل پر بات کریں۔ اس موقع پر کئی دیگر اراکین اسمبلی نے بھی خطاب کیا۔ بی جے پی کے رکن اسمبلی چندر پرکاش گنگا نے ایوان میں پوسٹر لانے والے ارکان اسمبلی کو علیحدگی پسند قرار دیا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قانون سازوں کی اکثریت کو اس وقت باہر نکال دیا گیا جب انہوں نے جموں و کشمیر میں خصوصی حیثیت سے متعلق منظور کی گئی قرارداد کو واپس لینے کا مطالبہ کرنے کے لیے ایوان کے دائرے میں گھسنے کی کوشش کی۔ بعد ازاں بی جے پی کے اراکین اسمبلی نے واک آو¿ٹ کیا۔ بی جے پی کے تقریباً 12ارکان کو ایوان سے باہر نکال دیا گیا۔اسمبلی کمپلیکس کے لان میں ایک دائرے میں بیٹھے شام لال شرما ایوان کے اسپیکر ہونے کاشو کرتے ہوئے کرسی پر بیٹھ گئے جبکہ دیگر بی جے پی ایم ایل اے ایک ایک کرکے ایسے بول رہے تھے جیسے احاطے میں اسمبلی کا حقیقی اجلاس ہو رہا ہو۔شیام لال شرما نے کہاکہ نیشنل کانفرنس کشمیر میں دوبارہ خونریزی چاہتی ہے۔انہوںنے کہا کہ اب وہ بی جے پی ایم ایل اے آر ایس پٹھانیا کو بات کرنے کے لیے کہتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہیہ اصل اسمبلی ہے، وہ نہیں جو اندر ہے۔ممبراسمبلی شیام لال شرمانے کہاکہ ہم یہاں لوگوں کے مسائل اٹھانے آئے تھے لیکن ہم نے کاروبار کو بدلتے دیکھا۔ ہم یہاںایل جی کے خطاب پر بولنے کے لیے آئے تھے، لیکن ہم نے خصوصی حیثیت سے متعلق ایک قرارداد دیکھی۔آرایس پٹھانیا نے کہا کہ کوئی بھی قرارداد لانے سے پہلے ایوان کے ارکان کو 15دن پیشگی اطلاع دینی ہوتی ہے۔ بی جے پی کے دیگر ارکان ایک ایک کرکے ایسے بولے جیسے وہ حقیقی اجلاس میں بولے۔اسے پہلے ا سپیکر عبدالرحیم راتھر نے مارشلز سے کہا تھا کہ وہ انہیں ایوان میں داخل نہ ہونے دیں۔