سری نگر: وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ اسمبلی میں پی ڈی پی کی طرف سے دفعہ370 کی بحالی کے متعلق پیش کردہ قرار داد کی کوئی اہمیت نہیں ہےاور یہ "صرف کیمروں‘ کے لئے کیا جانے والا عمل ہے۔
انہوں نے کہا: ’اس معاملے پر ایوان نہ کہ ایک رکن غور اور بحت کرے گا‘۔
وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار پیر کو اسمبلی میں وحید پرہ کی طرف سے دفعہ 370 کی بحالی کے متعلق قرار داد پیش کرنے کے جواب میں کیا۔
اس قرار داد کی وجہ سے اسمبلی میں پہلے ہی دن ہنگامہ آرائی ہوئی۔
عمر عبداللہ نے کہا: ’ہمیں معلوم تھا کہ ایک ممبر اس کی تیاری کر رہا ہے… حقیقت یہ ہے کہ جموں و کشمیر کے لوگ 5 اگست 2019 کے فیصلوں کو تسلیم نہیں کرتے ہیں اگر وہ منظور کر لیتے تو آج نتائج مختلف ہوتے‘۔
انہوں نے کہا:’ایوان اس (دفعہ 370)کی عکاسی اور بحث کیسے کرے گا اس کا فیصلہ کوئی ایک رکن نہیں کرے گا آج لائی گئی قرارداد کی کوئی اہمیت نہیں بلکہ یہ صرف کیمروں کے لیے ہے‘۔
ان کا کہنا تھا: ’اگر اس کے پیچھے کوئی مقصد ہوتا تو وہ ہم سے پہلے اس پر بات کر لیتے‘۔
دریں اثنا پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے وحید پرہ کو اسمبلی میں یہ قرار داد لانے پر مبارکباد پیش کی۔
انہوں نے ’ایکس‘ پر اپنے ایک پوسٹ میں کہا: ’ مجھے دفعہ 370 کی منسوخی کے خلاف جموں وکشمیر اسمبلی میں قرارداد پیش کرنے پر وحید پرا پر فخر ہے، خدا آپ کو سلامت رکھے‘۔
یو این آئی