میڈرڈ:اسپین میں خوفناک سیلاب سے مرنے والوں کی تعداد 205 ہو گئی ہے۔ امدادی ٹیموں کے مطابق لاپتہ افراد کی بڑی تعداد کے باعث اس تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔
والینسیا کے علاقے میں امدادی خدمات کو مربوط کرنے والی ایجنسی نے بتایا کہ وہاں 202 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔ کاسٹیلا- لا- مانچا اور اندلس کے صوبوں کے حکام نے بتایا کہ تین افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ گاڑیوں اور ملبے کے جمع ہونے کی وجہ سے کئی سڑکیں اب بھی بند ہیں جس کی وجہ سے بعض صورتوں میں مکین گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ کچھ جگہوں پر اب بھی بجلی، پانی، یا فون کی خدمات کام نہیں کر رہی ہیں۔
منگل اور بدھ کو طوفان کی وجہ سے ہونے والے نقصان نے سونامی کے نتائج کی یاد دلا دی ہے۔ اس وقت زندہ بچ جانے والوں کو اپنا بکھرا ہوا سامان اٹھانے کے لیے چھوڑ دیا گیا تھا۔ وہ اپنے پیاروں کے لیے سوگ منا رہے تھے۔ والنسیا کے مضافات میں مسانسا کے رہائشی ایمیلیو کوارٹیرو نے کہا کہ صورتحال ناقابل یقین ہے۔ یہ ایک آفت ہے اور یہاں مدد بہت کم ہے۔ یہ سیلاب یورپ میں 50 سے زیادہ سالوں میں طوفان سے متعلق بدترین تباہی ہیں۔ ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ ویلنسیا کے کچھ حصوں میں منگل کو آٹھ گھنٹے تک ہونے والی بارش ایک سال میں ہونے والی بارش کی مقدار کے برابر ہے۔
ویلنسیا شہر سے تقریباً 85 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع دیہی قصبے بلنسیہ میں میگرو ندی کے کنارے پھٹ گئے۔ پانی کی سطح تین میٹر تک پہنچ گئی۔ گھر زیر آب آگئے۔ زیادہ تر گھر ایک منزل پر مشتمل تھے۔ بلنسیہ کے میئر نے کہا کہ شہر میں کم از کم چھ افراد کی موت ہوئی ہے۔ اس علاقے میں 12,000 لوگ آباد ہیں۔ ان افراد میں بھی زیادہ تر بوڑھے یا معذور ہیں جو محفوظ مقام تک پہنچنے سے قاصر ہیں۔ ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن نے جمعہ کے روز کہا کہ سیلاب سے متعلق موثر وارننگ سسٹم اس ہفتے سپین کے ویلنسیا کے علاقے میں ہونے والی تباہی کی سطح سے بچنے میں مدد کر سکتے ہیں۔
یواین آئی