سری نگر: بی جے پی جموں وکشمیر یونٹ کے جنرل سکریٹری اشوک کول کا کہنا ہے کہ جب جموں وکشمیر میں دہشت گردی ختم ہوگی تب ریاستی درجہ بحال ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ نے مناسب وقت پر ریاستی درجے کی بحالی کا وعدہ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ تب تک کوئی بات چیت نہیں ہوگی جب تک نہ وہ دہشت گردی کو مکمل طور پر ختم کرے گا۔
موصوف جنرل سکریٹری نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو یہاں پنڈت پریم ناتھ ڈوگرہ کے یوم پیدائش کے سلسلے میں منعقدہ ایک تقریب کے حاشیئے پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا: ’جموں وکشمیر میں دہشت گردی ختم ہوگی تو ریاستی درجہ بھی بحال ہوگا‘۔
ان کا کہنا تھا: ’ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ نے مناسب وقت پر ریاستی درجے کی بحالی کا وعدہ کیا ہے، جب مناسب وقت آئے تو ریاستی درجہ بھی بحال ہوگا‘۔
پاکستان کے ساتھ بات چیت کے بارے میں پوچھے جانے پر مسٹر کول نے کہا: ’اتل بہاری واجپائی جی نے کہا ہے کہ پڑوسیوں کو بدلا نہیں جاسکتا ہے لیکن جب تک پاکستان دہشت گردی کو بند نہیں کرے گا، وہاں جو کیمپ چل رہے ہیں ان کو بند نہیں کرے گا تب تک ان کے ساتھ بات کرنے کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے‘۔
انہوں نے کہا: ’کسی بھی فرد کو مارنا ایک غیر انسانی کام ہے‘۔
عمر عبداللہ کے دفعہ370 کی بحالی کے بارے میں ان کا کہنا تھا: ’یہ ان کے منشور میں ہے کہ دفعہ370 کو بحال کیا جائے گا ہمارے منشور میں اس کو ختم کرنا تھا تو ہم نے کیا‘۔
انہوں نے کہا: ’مجھے نہیں لگتا ہے کہ کوئی سرکار دفعہ370 کو بحال کرے گی‘۔
عمر عبداللہ کا ریاستی درجے کے لئے وزیر داخلہ سے ملاقات کے بارے میں اشوک کول نے کہا: ’یہ اچھی بات ہے کہ وہ اس سلسلے میں وزیر داخلہ سے ملے اور وزیر اعظم سے بھی مل رہے ہیں، یہ ان کا کام ہے‘۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا: ’کچھ عناصر نہیں چاہتے ہیں کہ جموں وکشمیر میں امن قائم ہوجائے وہ یہاں ترقی کے بجائے نوجوانوں کے ہاتھوں میں پتھر دیکھنا چاہتے ہیں‘۔
پنڈت پریم ناتھ ڈوگرہ کے بارے میں ان کا کہنا تھا: ’پنڈت جی ایک منجھے ہوئے اور سماج سے جڑے سیاست داں تھے‘۔