بدھ, دسمبر ۱۷, ۲۰۲۵
8.1 C
Srinagar

مودی نے گلوبل ساؤتھ پر فوجی تنازعات کے برے اثرات پر تشویش کا اظہار کیا

وینٹیانے: وزیر اعظم نریندر مودی نے گلوبل ساؤتھ کے ممالک پر یورپ اور مغربی ایشیا میں جاری فوجی تنازعات کے برے اثرات پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے جمعہ کے روز اس بات کا اعادہ کیا کہ مسائل کا حل میدان جنگ نہیں ہے، اس لیے انسانی ہمدردی کا نقطہ نظر رکھتے ہوئے ہمیں مذاکرات اور سفارت کاری کے راستے پر آنا ہو گا۔
مسٹر مودی نے یہاں 19ویں مشرقی ایشیا چوٹی کانفرنس میں اپنے خطاب میں توسیع پسندی کی پالیسی پر بھی سخت حملہ کیا اور زور دیا کہ مسائل کو حل کرنے کی کوششوں میں خودمختاری، علاقائی سالمیت اور بین الاقوامی قوانین کا احترام کرنا ضروری ہے۔
اپنے خطاب کے آغاز میں، وزیر اعظم نے "ٹائفون یاگی” سے متاثرہ لوگوں کے تئیں اپنی گہری تعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ اس مشکل وقت میں ہندوستان نے آپریشن سدبھاؤ کے ذریعے انسانی امداد فراہم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مشرقی ایشیا سمٹ ہندوستان کی ایکٹ ایسٹ پالیسی کا ایک اہم ستون ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان نے ہمیشہ آسیان اتحاد اور مرکزیت کی حمایت کی ہے۔ ہندوستان کے انڈو پیسیفک ویژن اور کواڈ تعاون کے مرکز میں بھی آسیان ہے۔ ہندوستان کے "انڈین پیسیفک اوشین انیشیٹو” اور "ہند بحر الکاہل پر آسیان کے نقطہ نظر” کے درمیان گہری مماثلتیں ہیں۔ ایک آزاد، کھلا، جامع، خوشحال اور قواعد پر مبنی ہند بحرالکاہل، پورے خطے کے امن اور ترقی کے لیے بہت ضروری ہے۔ بحیرہ جنوبی چین کا امن، سلامتی اور استحکام پورے ہند بحرالکاہل خطے کے مفاد میں ہے۔
مسٹرمودی نے کہا، ہمارا ماننا ہے کہ سمندری سرگرمیاں یو این سی ایل او ایس کے تحت کی جانی چاہئیں۔ جہاز رانی اور فضائی نقل و حمل کی آزادی کو یقینی بنانا ضروری ہے۔ ایک ٹھوس اور موثر ضابطہ اخلاق بنایا جانا چاہیے اور اس میں علاقائی ممالک کی خارجہ پالیسی پر لگام نہیں لگانی چاہیے۔ ہمارا موقف ارتقاء کا ہونا چاہیے، توسیع پسندی کا نہیں۔

یواین آئی

Popular Categories

spot_imgspot_img