ممبئی، 9 اکتوبر ( یو این آئی ) مہنگائی پر گہری نظر رکھتے ہوئے ریزرو بینک آف انڈیا نے مسلسل 10 ویں مرتبہ پالیسی شرحوں کو بغیر کسی تبدیلی کے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے سود کی شرح میں کمی کی توقع کر رہے عام لوگوں کو مایوسی ہوئی ہے مئی 2022 سے 250 بیسس پوائنٹس تک لگاتار چھ بار شرحوں میں اضافے کے بعد اپریل 2023 میں شرح میں اضافے کا سلسلہ روک دیا گیا تھا اور یہ اب بھی اسی سطح پر ہے آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے جمعرات کو مانیٹری پالیسی کمیٹی کی تین روزہ میٹنگ کے بعد رواں مالی سال کی چوتھی دو ماہی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ نئی تشکیل شدہ مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) نے اکثریتی ووٹ سے فیصلہ کیا ہے مانیٹری پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ کمیٹی کے چھ میں سے پانچ ارکان نے اس فیصلے کی حمایت کی ہے۔ اس کے پیش نظر تمام اہم پالیسی ریٹ بشمول ریپو ریٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی اور مانیٹری پالیسی کے رخ کو غیر جانبدار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
کمیٹی کے اس فیصلے کے بعد فی الحال پالیسی ریٹ میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا۔ ریپو ریٹ 6.5 فیصد، اسٹینڈرڈ ڈپازٹ فیسیلٹی ریٹ (ایس ڈی ایف آر) 6.25 فیصد، مارجنل اسٹینڈنگ فیسیلٹی ریٹ (ایم ایس ایف آر) 6.75 فیصد، بینک ریٹ 6.75 فیصد، فکسڈ ریزرو ریپو ریٹ 3.35 فیصد، کیش ریزرو ریشو 4.50 فیصد پر لیکویڈیٹی ریشو 18 فیصد پر مستحکم ہے۔