ممبئی: تجربہ کار بالی ووڈ اداکارہ آشا پاریکھ آج 82 برس کی ہو گئیں۔ 2 اکتوبر 1942 کو ایک متوسط گجراتی خاندان میں پیدا ہونے والی آشا پاریکھ نے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز بطور چائلڈ آرٹسٹ 1952 میں ریلیز ہونے والی فلم آسمان سے کیا۔ دریں اثنا، پروڈیوسر ہدایت کار ومل رائے ایک تقریب کے دوران آش پاریکھ کے ڈانس سے متاثر ہوئے اور انہیں اپنی فلم باپ بیٹی میں کام کرنے کی پیشکش کی۔ سال 1954 میں ریلیز ہونے والی یہ فلم ٹکٹ ونڈو پر ناکام ثابت ہوئی، اس دوران آشا پاریکھ نے کچھ فلموں میں چھوٹے کردار کیے، لیکن ان کی ناکامی نے انہیں گہرا صدمہ پہنچایا اور انہوں نے فلم انڈسٹری کو چھوڑ کر ایک بار پھر اپنی پڑھائی پر دھیان دیا۔
سال 1958 میں آشا پاریکھ نے اداکارہ بننے کے لیے فلم انڈسٹری کا رخ کیا لیکن پروڈیوسر ڈائریکٹر وجے بھٹ نے آشا پاریکھ کو اپنی فلم گونج اٹھی شہنائی میں کام دینے سے انکار کر دیا۔ تاہم اگلے ہی دن ان کی ملاقات پروڈیوسر ڈائریکٹر ناصر حسین سے ہوئی جنہوں نے ان کی صلاحیتوں کو پہچانا اور انہیں اپنی فلم دل دے کے دیکھو میں کام کرنے کی پیشکش کی۔ سال 1959 میں ریلیز ہونے والی اس فلم کی کامیابی کے بعد آشا پاریکھ فلم انڈسٹری میں اپنی شناخت بنانے میں کسی حد تک کامیاب ہوئیں۔
سال 1960 میں آشا پاریکھ کو ایک بار پھر پروڈیوسر ڈائریکٹر ناصر حسین کی فلم جب پیار کسی سے ہوتا ہے میں کام کرنے کا موقع ملا۔ فلم کی کامیابی نے آشا پاریکھ کو ایک اسٹار کے طور پر قائم کیا۔ ان فلموں کی کامیابی کے بعد آشا پاریکھ پروڈیوسر ڈائریکٹر ناصر حسین کی پسندیدہ اداکارہ بن گئیں اور انہوں نے انہیں اپنی کئی فلموں میں کام کرنے کا موقع دیا۔ ان میں پھر وہ دل لایا ہوں، تیسری منزل، بہاروں کے سپنے، پیار کا موسم اور کارواں جیسی سپر ہٹ فلمیں شامل ہیں۔