انتخابی مہم زوروں پر
دعوﺅں ،وعدوں ،الزامات ،جوابی الزامات کا درجہ حرارت نقطئہ عروج پر
شوکت ساحل
سرینگر: اسمبلی انتخابات کا تیسرا اور آخری مرحلہ یکم اکتوبر (منگلوار کو ) اختتام پذیر ہوجا ئے گا ۔اس طرح 90نشستوں کے لئے 907امیدواروں کی سیاسی قسمت کا فیصلہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں میں قید ہوجائے گا ۔اس دوران آخری مرحلے کے لئے انتخابی مہم زوروں سے جاری ہے ۔ہر کوئی سیاسی جماعت اپنے امیدواروں کے حق میں عوام سے منڈیٹ طلب کرنے کے لئے جلسے اور جلوسوں کا اہتمام کررہی ہے جبکہ آزاد امیدوار بھی اپنی قسمت آزمائی کے لئے عوام سے ووٹ اور سپورٹ مانگ رہے ہیں ۔شمالی کشمیر کے تین اضلاع بارہمولہ ،بانڈی پورہ اور کپوارہ میں ان دنوں جمہوری تہوار کے نتیجے میں جشن کا سماں دیکھنے کو مل رہا ہے ۔قدر آور سیاسی پارٹیوں کے رہنما اپنے امیدواروں کے حق میں جوشیلے خطاب کرنے میں مصروف ہیں جبکہ عوام سے طرح طرح کے وعدے بھی کئے جارہے ہیں ۔دعوﺅں ،وعدوں کیساتھ ساتھ الزامات اور جوابی الزامات کا درجہ حرارت میںنقطئہ عروج پر ہے ۔شمالی کشمیر کے تین اضلاع میں عوامی مینڈیٹ حاصل کرنے کےلئے امیدوار رات دیر گئے تک انتخابی مہم چلا رہے ہیں جسکی وجہ سے یہاں جشن کا سماں ہے ۔دلچسپ نعر ے اور پارٹی ترانوں سے شمالی کشمیر کی فضا ءگونج رہی ہے ۔جموں صوبے میں بھی اسی طرح کی صورتحال دیکھنے کو مل رہی ہے ۔آج وزیر اعظم نریندر مودی دوبارہ جموں کا رخ کریں گے اور انتخابی ریلی سے خطاب کر یں گے جبکہ کانگریس کی سٹار کمپینیئر پرینکا گاندھی بھی جموں وارد ہورہی ہے ،جو اپنی پارٹی کے امیدواروں کے حق میں انتخابی ریلیوں سے خطاب کریں گی۔یاد رہے کہ آخری مرحلے کی ووٹنگ کے لئے انتخابی مہم29ستمبر کو اختتام پذیر ہوجائے گی ۔ جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کے تیسرے اور آخری مرحلے کے لیے 37 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئے ہیں جبکہ عہدیداروں نے بتایا کہ جانچ کے دوران449 امیدواروں کے کاغذات درست پائے گئے۔قابل ذکر ہے کہ پہلے دو مراحل میں50حلقوں میں ہوئی ووٹنگ کے نتیجے میں 458امیدواروں کی سیاسی قسمت کا فیصلہ ہوچکا ہے ۔حکام نے بتایا کہ جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے آخری مرحلے میں ہونے والے40 حلقوں سے امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال کے دوران37 امیدواروں کے کاغذات مسترد کر دیے گئے۔یاد رہے کہ کاغذات نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ16 ستمبر تھی۔ ان 40نشستوں پر یکم اکتوبر کو پولنگ ہوگی۔عہدیداروں نے بتایا کہ جانچ کے دوران 449 امیدواروں کے کاغذات درست پائے گئے۔جموں ضلع میں 113، بارہمولہ میں107، کپواڑہ میں75، بانڈی پورہ میں46، کٹھوعہ میں38، ادھم پور میں38 اور سانبہ میں 32 امیدوار میدان میں ہیں۔جموں و کشمیر کی90 رکنی اسمبلی کے لیے تین مرحلوں میں انتخابات 18 ستمبر، 25 ستمبر مکمل ہوچکے ہیں جبکہ یکم اکتوبر کو آخری مرحلے کے لئے ووٹ ڈالے جائیںگے، نتائج کا اعلان 8 اکتوبر کو کیا جائے گا۔ادھر ضلع بانڈی پورہ میں قانون ساز اسمبلی کے عام اِنتخابات کے تیسرے اور آخری مرحلے میں یکم اکتوبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے جس میں ضلع بھر میں زائد اَز 2.59 لاکھ رائے دہندگان اَپنے حق رائے دہی کا اِستعمال کرنے کے اہل ہیں۔ضلع تین اسمبلی حلقوں سوناواری، بانڈی پور اور گریز پر مشتمل ہے جہاں کُل 2,59,893 رائے دہندگان ہیں جن میں 1,32,679مرد ،1,27,208 خواتین اور 6 خواجہ سرا ر ووٹر زشامل ہیں۔الیکشن کمیشن آف اِنڈیا ( اِی سی آئی )نے رائے دہندگان کی سہولیت کے لئے ضلع میں 312 پولنگ سٹیشن قائم کئے گے ہیں جن میں 46 شہری اور 266 دیہی پولنگ سٹیشن شامل ہیں۔ضلع کے تینوں اسمبلی حلقوں میں سے اسمبلی حلقہ 14 ۔سوناواری میں سب سے زیادہ 1,21,276رجسٹرڈ رائے دہندگان ہیں جن میں 61,473مرد ، 59,799خواتین اور 4 خواجہ سرا ووٹرز شامل ہیں۔ اِس حلقے میں کُل 137 پولنگ سٹیشن ہیں جن میں 23 شہری اور 114 دیہی پولنگ سٹیشن شامل ہیںجو اِس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ ہر رجسٹرڈ ووٹر کو جمہوری عمل میں حصہ لینے کا موقعہ ملے۔حلقہ اِنتخاب 15۔بانڈی پورمیں 1,16,326 رائے دہندگان ہیں جس میں سے 59,483 مرد، 56,841 خواتین اور 2 خواجہ سرا رائے دہندگان شامل ہیں۔ حلقے میںرائے دہندگان کی سہولیت کے لئے 144 پولنگ سٹیشن قائم کئے گئے ہیں جس میں 23 شہری اور 121 دیہی پولنگ سٹیشن شامل ہیں۔اسمبلی حلقہ16۔گریز 22,291 رجسٹرڈ ووٹروں کے ساتھ آخری نمبر پر ہے جن میں 11,723 مرد اور 10,568 خواتین ووٹرز شامل ہیں۔اِس حلقے میں اِنتخابی عمل کو آسان بنانے کے لئے 31 دیہی پولنگ سٹیشن قائم کئے گئے ہیں۔ضلع میں ووٹنگ صبح 7بجے شروع ہوگی اور شام 6بجے اِختتام پذیر ہوگی۔





