جمعہ, ستمبر ۲۰, ۲۰۲۴
19.4 C
Srinagar

کشمیر میں کئی علاحدگی پسند لیڈر انتخابی سیاست میں شامل ہو رہے ہیں

سری نگر: ایک اہم پیش رفت میں وادی کشمیر میں علاحدگی پسند لیڈر اور ان کے خاندان کے افراد قومی دھارے والی سیاسی جماعتوں میں شرکت کر رہے ہیں بلکہ ان میں سے بعض انتخابی میدان میں کود پڑے ہیں۔یہ تبدیلی کالعدم جماعت اسلامی کے کئی حلقوں سے اپنے ارکین کو آزاد امید وار کے طور پر کھڑا کرنے کے بعد دیکھنے کو مل رہی ہے۔ سال 1987 کے اسمبلی انتخابات کے بعد پہلی بار جماعت اسلامی کے اپنے اراکین انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں جس کو یہاں سیاسی مبصرین جموں و کشمیر کی سیاست میں ‘نظریاتی تغیر’ سے تعبیر کرتے ہیں۔

سید سلیم گیلانی وہ ممتاز علاحدگی پسند لیڈر ہیں جو حال ہی میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) میں شامل ہوکر جموں و کشمیر کے مین سٹریم سیاسی منظر نامے پر نمودار ہوئے۔وہ میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی والے اعتدال پسند حریت کانفرنس سے طویل مدت تک وابستہ تھے۔

سلیم گیلانی جموں وکشمیر نیشنل پیپلز پارٹی کے سربراہ تھے اور میر واعظ گروپ کے ایک رکن تھے۔ انہیں سال 2005 میں حریت کانفرنس نے وطن واپسی کے لئے کشمیری پنڈتوں کے ساتھ بات چیت کرنے کے لئے ایک مصالحت کار کی حیثیت سے نامزد کیا تھا۔ انہوں نے سال 2015 میں میر واعظ کی قیادت والی حریت سے کنارہ کشی اختیار کی تھی۔سلیم گیلانی نے پی ڈی پی میں شامل ہونے کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا: ‘کشمیر مسئلے کے حل اور قیدیوں کی رہائی کے متعلق پی ڈی پی کا عزم میرے اپنے ذاتی عقائد کے مطابق ہے’۔

گذشتہ ہفتے انجمن شرعی شیعان جموں وکشمیر اور حریت کانفرنس کے رکن آغا سید حسن موسوی کے فرزند آغا سید منتظر نے پی ڈی پی میں شمولیت اختیار کی اور پارٹی نے ان کو بڈگام اسمبلی حلقے کے لئے منڈیٹ دیا ہے۔آغا منتظر نے پی ڈی پی میں شامل ہونے پر کہا: ‘میں پسماندہ نوجوانوں کے لئے آوز بلند کروں گا’۔دیگر ممتاز علاحدگی پسند لیڈروں، جنہوں نے مین اسٹریم جماعتوں میں شمولیت اختیار کی، میں غلام نبی شاہین جو رکن پارلیمان عبد الرشید شیخ عرف انجنیئر رشید کی عوامی اتحاد پارٹی کے مہم چلا رہے ہیں اور جاوید حبی جو سابق علاحد گی پسند لیڈر ڈاکٹر غلام محمد حبی کے فرزند ہیں، خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔محبوس علاحدگی پسند لیڈر بشیر احمد بٹ جو پیر سیف اللہ کے نام سے مشہور ہیں’ کے بھائی الطاف احمد بٹ کو عوامی اتحاد پارٹی نے پلوامہ کی راج پورہ اسمبلی سیٹ سے کھڑا کیا ہے۔بشیر احمد بٹ مرحوم سید علی گیلانی کے نزدیکی ساتھیوں میں سے تھے۔

جماعت اسلامی نے کم سے کم چار ممبروں کو آزاد امید واروں کی حیثیت سے کھڑا کیا ہے۔ جماعت کے سابق جنرل سکریٹری غلام قادر لون کے فرزند نے بھی شمالی کشمیر کے لنگیٹ اسمبلی حلقے سے لڑنے کا اعلان کیا ہے۔کشمیر کی تمام سیاسی جماعتوں نے حریت لیڈروں یا ان کے رشتہ داروں اور جماعت اسلامی کے الیکشن میں حصہ لینے کا خیر مقدم کیا ہے۔پی ڈی پی کا جماعت اسلامی پر پابندی ہٹانے کا بھی مطالبہ ہے۔

Popular Categories

spot_imgspot_img