جمعہ, جون ۶, ۲۰۲۵
29 C
Srinagar

جہالت کا درس ۔۔۔۔۔

دنیا میں صرف مسلم ممالک کے اندر ہی زیادہ بگاڑ کیوںپایا جارہا ہے اور اس بگاڑ کےذمہ دار کون لوگ ہیں؟۔امت مسلمہ سے وابستہ لوگ ہی کیونکہ سازشوں کا شکار ہو رہے ہیں۔ ان سوالات کے جوابات آج تک کوئی بھی مسلم عالم نہیں دے سکا ،نہ ہی وہ اس حوالے سے کوئی خاص کوشش کی جاتی ہے کہ اس بگاڑ کا خاتمہ کیا جائے۔وہ بخوبی جانتے ہیں کہ اس بگاڑ کے لئے وہ خود ذمہ دار ہیں ،وہ لوگوں کو آخرت کی درس دیتے ہیں لیکن خود دنیا کے پیچھے بھاگ رہے ہیں، اس طرح نہ صرف وہ اپنے آپ کو دھوکہ دے رہے ہیں بلکہ وہ پوری اُمت کو تباہ و برباد کرنے میں خوب کردار ادا کررہے ہیں۔حالیہ ایام کے دوران حیدر آباد کے چند اہلحدیث مساجد میں اُمت کے دیگر علما ءحضرات کی کتابیں پائی گئیں، جس کے بعد جمعیت کے امیر نے تمام ایماءمساجد اور انتظامیہ کمیٹی کے ارکان کے نام ایک چٹھی لکھی تھی، جس میں یہ تحریر کیا گیا تھا کہ کسی بھی مسجد میں کسی اور طبقے سے وابستہ عالم کی کتاب ،تفسیر یا ترجمہ نہ رکھا جائے بقول اُن کے اس سے جماعت میں بگاڑ پیدا ہونے کا خطرہ ہے اور ایمان کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔یہ چٹھی آج کل شوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے اور لوگ اس پر مختلف رائے دے رہے ہیں۔جہاں تک مسلم سماج سے وابستہ لوگوں کا تعلق ہے ،وہ سب اس بات پر متفق ہیں کہ اللہ،رسولﷺ،قران اور کعبہ ایک ہے لہٰذا ہر ایک کا ایمان ان ہی باتوں کے ارد گرد گھوم رہا ہے۔

جہاں تک جموں کشمیر کا تعلق ہے، یہاں سب سے زیادہ طبقے مسلم برادری میں پائے جاتے ہیں۔اہلحدیث،اہل سُنت والجماعت،شعیہ ،سنی،تبلیغی،جماعتی ،بریلوی،بہاوئی نہ جانے کون کون سے فرقے ہیں اور ان فرقوں میں بھی درجنوں جماعتیں پائی جاتی ہیں۔ہر محلے میں دو سے چار مساجد پائی جاتی ہیں ،دو چار درسگاہ موجود ہیں لیکن انسانیت کی تعلیم روز بروز ختم ہوتی جارہی ہے۔جہالت اور شدت پسندی کا درس دیا جاتا ہے، خاص کر بچوں کے ذہنوں میں بگاڑ پیدا کیا جارہا ہے۔حد تو یہ ہے کہ سبھی جماعتیں اور فرقے روز بروز ترقی کرتے ہیں ،ان کے لیڈران عالی شان محل تعمیر کرتے ہیں اور اونچی قسم کی گاڑیاں خریدتے ہیں، ان کے پاس بڑے بڑے دفاتر ہیں۔یہ لوگ سرکاری اور غیر سرکاری سطح پر اپنا اثر و رسوخ بڑھاتے ہیں ،لیکن جو لوگ ان کے آگے پیچھے گھومتے رہتے ہیں، اُن کے گھروں میں مشکل سے چولہا جلتا ہے۔کہا جا رہا ہے کہ مسلم امت کو تقسیم کرنے کے لئے یہودی و نصارا کا درپردہ ہاتھ ہے ،وہ اُمت میں بگاڑ پیدا کرنے کے لئے جماعت پر جماعت بنواتے ہیں اور ہر ایک کو اپنی الگ الگ بولی لگانےکے لئے رقومات فراہم کرتے ہیں۔ اس طرح عام مسلمان کے دل و دماغ سے اصل اسلامی جذبہ ختم کیا جارہا ہے جس میں انسانیت ،روحانیت،شرافت و صداقت اور انصاف کے رموز موجود ہیں۔لوگوں کو چاہیے وہ ان علماءنماتاجروں سے خبردار رہیں جو اپنی دنیا سنوارنے کی خاطر مختلف دینی جماعتوں کی آڑ میںمختلف ذرائع سے مال و جائداد جمع کرتے ہیں اور عام لوگوں کو گمراہ کرتے ہیں۔

 

Popular Categories

spot_imgspot_img