ڈوڈہ: جموں وکشمیر کے پیر پنچال ضلع ڈوڈہ کے ڈیسا نامی جنگلی علاقے میں پیر کی شام ملی ٹنٹوں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان گولیوں کے تبادلے کے دوران فوج کے افسر سمیت 4 جوان جاں بحق ہوگئے ۔
#WATCH | J&K: The Indian Army uses a helicopter to carry out a search operation in the forests of Doda as the hunt for terrorists in the region is on.
Four Indian Army personnel including an Officer have been killed in action during an encounter with terrorists in Doda. pic.twitter.com/a7ydfOgusG
— ANI (@ANI) July 16, 2024
موصولہ اطلاعات کے مطابق ڈوڈہ کے جنگلی علاقے میں سیکیورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے مابین گذشتہ شب شدید گولیوں کا تبادلہ ہوا ہے۔سیکیورٹی فورسز نے ایک وسیع علاقے کو محاصرے میں لے کر فرار ہونے کے سبھی راستوں پر پہرے بٹھا دئے ۔
ڈوڈہ کے جنگلی علاقے دیسا میں پیر کی شام کو سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے مابین شدید گولیوں کا تبادلہ ہوا تھا۔دفاعی ذرائع نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ فائرنگ کے تبادلے میں ایک افسر سمیت 5 فوجی اہلکار شدید زخمی ہوگئے۔ذرائع نے بتایا کہ زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے، چار جوان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔ اور ایک جوان آرمی اسپتال میں زندگی کی جنگ لڑ رہا ہے۔مرنے والوں میں ایک افسر بھی شامل ہے ۔
پولیس نے پیر کو بتایا کہ گولی باری ڈیسا کے جنگلاتی علاقے میں شروع ہوئی۔ ابتدائی طور پر فائرنگ کے تبادلے کی اطلاع ملی جس کے بعد سیکورٹی فورسز نے محاصرے اور تلاشی کی کارروائی شروع کی۔علاقے میں سرچ آپریشن کو مزید تیز کر دیا گیا ہے۔ پولیس اور فوج کے اعلیٰ افسران موقع پر ہی آپریشن کی نگرانی کر رہے ہیں۔
اس سے قبل وائٹ نائٹ کور کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر ہندوستانی فوج نے ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے جانکاری دی تھی کہ، مخصوص انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر، ہندوستانی فوج اور جموں کشمیر پولیس کی طرف سے ڈوڈہ کے شمالی علاقے میں ایک مشترکہ آپریشن جاری ہے اور عسکریت پسندوں کے ساتھ تصادم رات تقریباً نو بجے شروع ہوا تھا جس میں شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ پوسٹ میں فوجیوں کے زخمی ہونے کی بھی جانکاری دی گئی تھی۔
ذرائع نے بتایا کہ پیر کی صبح سیکورٹی فورسز نے ڈوڈہ کے کئی جنگلی علاقوں کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مقامی لوگوں نے سیکیورٹی فورسز کو اطلاع فراہم کی کہ جنگلی علاقے میں کئی بندوق برداروں کو دیکھا گیا جس کے بعد سلامتی عملے نے جنگلی علاقے کومحاصرے میں لے لیا۔علاقے میں فوجی ہیلی کاپٹروں کے ذریعے نگرانی بھی کی جارہی ہے ،تاکہ حملہ آوروں کی تلاش کو یقینی بنایا جارہا ہے ۔
اس سلسلے میں مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔ ایجنسیز