ہاتھرس: اترپردیش کے ضلع ہاتھرس کےسکندارا مئو علاقے میں منگل کو ایک ستسنگ پروگرام کے دوران بھگدڑ مچنے سے 60 سےز یادہ افراد کی موت ہوگئی۔ مرنے والوں میں زیادہ تر خواتین شامل ہیں۔
وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے چیف سکریٹری اور ڈائرکٹرجنرل آف پولیس سمیت تمام اعلی افسران کو ہاتھرس جانے اور زخمیوں کو مناسب علاج فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے۔وزیر اعلی خود راحت و رسان کی پل پل کی جانکاری لے رہے ہیں۔
ہاتھرس کے ڈی ایم آشیش کمار پٹیل نے میڈیا نمائندوں سے بات چیت میں کہا کہ سکندراراؤ تحصیل مگل گڑھی نیشنل ہائی وے پر پھلرئی گاؤں میں آج ایک مذہبی انعقاد کے اختتام پر امس کے درمیان باہر نکلنے کی جلدی میں بھگدڑ مچ گئی جس میں کئی افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کمیونٹی ہیلتھ سنٹر سے ملی جانکاری کے مطابق 50 سے 60 لوگوں کی اس حادثے میں موت ہوگئی حالانکہ مہلوکین کی صحیح تعداد کی جانکاری بعد میں مل سکے گی۔ انہوں نے کہ اہ یہ ایک پرائیویٹ پروگرام تھا جس کی اجازت ایس ڈی ایم سے لی گئی تھی اور پروگرام کے پیش نظر سبھی ممکنہ انتظامات کئے گئے تھے۔
اس سے پہلے ایٹہ کے سینئر ایس پی اور چیف میڈیکل افسر نے 27 مہلوکین کی لاشیں یہاں پہنچنے کی تصدیق کی تھی۔ایٹہ کے سینئر ایس پی راجیش کمار سنگھ نے میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ پڑوسی ضلع ہاتھرس میں بھگوان شیو کے ستسنگ پروگرام کے دوران بھگدڑ مچنے سے 27 افراد کی موت ہوئی ہے جن کی لاشیں یہاں میڈیکل کالج بھیج گئی ہیں۔ جن میں 24 خواتین دو بچے اور ایک مرد شامل ہیں۔ جن کی شناخت کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس سے زیادہ کی جانکاری انہیں نہیں ہے۔
اس درمیان یوگی آدتیہ ناتھ کی ہدایت پر لکھنؤ سے کابینی وزیر لکشمی نارائن چودھری اور سندیپ سنگھ موقع واردات پر پہنچ چکے ہیں ۔پولیس ذرائع کے مطابق تحصیل میں مغل گڑھی نیشنل ہائی وے پر پھلرئی گاؤں میں آج مانو منگل ملن سدبھاونا سماگم سمیتی نامی ادارے نے ستسنگ پروگرام کا انعقاد کیا تھا۔ جس میں بڑی تعداد میں عقیدت مند جمع ہوئے تھے۔ پروگرام کے دوران بھگدڑ مچنے سے کئی افراد زخمی ہوئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کئی زخمیوں کو ہاتھرس کےعلاوہ ایٹہ اور علی گڑھ ضلع میں شفت کیا گیا ہے۔ مرنے والوں میں خواتین کی تعداد زیادہ ہے۔
ہاتھرس حادثے میں مودی، راہل، مایاوتی اور اکھلیش نے غم کا اظہار کیا
اترپردیش کے ضلع ہاتھرس میں ایک مذہبی پروگرام کے دوران مچی بھگدڑ میں عقیدت مندوں کی ہلاکت پر وزیر اعظم نریندر مودی، اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی، سماج وادی پارٹی صدر اکھلیش یادو اور بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) سپریمو مایاوتی سمیت متعدد سیاسی شخصیات نے غم کا اظہار کیا ہے۔
مودی نے حادثے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے مہلوکین کی روح کی تسکین کی دعا کی اور اہل خانہ کے تئیں تعزیت کااظہار اور زخمیوں کے جلد از جلد صحت یابی کی آروز کی۔
کانگریس کے سابق صدر و لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے دکھ کر اظہار کرتےہوئے ایکس پر لکھا’ اترپردیش کے ہاتھرس میں ستسنگ کےد وران مچی بھگدڑ سے کئی عقیدت مندوں کی موت کی خبر کافی تکلیف دہ ہے۔ سبھی مغموم اہل خانہ کو اپنی گہری تعزیت کا اظہار کرتےہوئے زخمیوں کے جلد صحت یاب ہونے کی توقع کرتا ہوں۔ حکومت اور انتظامیہ سے اپیل ہے کہ زخمیوں کو ہر ممکن علاج اور متاثرہ کنبوں کو راحت فراہم کرائیں۔ انڈیا کے سبھی کارکنوں سے اپیل ہے کہ راحت اور بچاؤ میں اپنا تعاون دیں۔
سماج وادی پارٹی(ایس پی) سربراہ اکھلیش یادو نے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ زخمیوں کو فورا اچھی سے اچھی میڈیکل سہولیت فراہم کی جائے۔ بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے ایکس پر لکھا’ یوپی کے ضلع ہاتھرس میں ستسنگ کے دوران مچی بھگدڑ میں کافی تعداد میں لوگوں کی ہوئی موت و متعدد زخمیوں اور آگرہ میں بھی بدھ/بھیم کتھا کےد وران ایک شخص کا قتل کافی تکلیف دہ ہے۔ حکومت ان واقعات کی جانچ کر مناسب کاروائی اور متاثرہ کنبے کی مالی مددکرے۔
قابل ذکر ہے کہ ضلع ہاتھرس کے سکندرا مئو علاقے میں منگل کو ایک ستسنگ پروگرام کے دوران بھگدڑ مچنے سے 60 سے زیادہ افراد کی موت ہوگئی۔ مرنے والوں میں زیادہ تر خواتین شامل ہیں۔
یواین آئی