سپریم کورٹ میں اتراکھنڈ کا حلف نامہ، پتنجلی آیوروید-دیویا فارمیسی کے 14 پروڈکٹس کے لائسنس معطل

سپریم کورٹ میں اتراکھنڈ کا حلف نامہ، پتنجلی آیوروید-دیویا فارمیسی کے 14 پروڈکٹس کے لائسنس معطل

نئی دہلی: سپریم کورٹ کی سرزنش کے بعد اتراکھنڈ حکومت نے دیویا فارمیسی اور پتنجلی آیوروید لمیٹڈ کے 14 مصنوعات کے مینوفیکچرنگ لائسنس کو فوری اثر سے معطل کر دیا ہے۔

حکومت نے سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اتراکھنڈ اسٹیٹ لائسنسنگ اتھارٹی نے 15 اپریل کو معطلی کا حکم جاری کیا۔ یہ حلف نامہ اتھارٹی کی جانب سے اس کے جوائنٹ ڈائریکٹر متھیلیش کمار نے داخل کیا ہے۔

ریاستی حکومت نے جن مصنوعات کے مینوفیکچرنگ لائسنس کو فوری طور پر معطل کیا ہے، ان میں ‘سواساری گولڈ’، ‘سواساری وٹی، برونکوم’، ‘سواساری پرواہی’، ‘سواساری اولیہ’، ‘مکتا وٹی ایکسٹرا پاور’، ‘لیپیڈوم’، ‘بی پی گرٹ’، ‘مدھوگرٹ’، ‘مدھوناشینی وٹی ایکسٹرا پاور’، ‘لیومرت ایڈوانس’، ‘لیووگرٹ’، ‘آئی گرٹ گولڈ’ اور ‘پتنجلی درشٹی آئی ڈراپ’ شامل ہیں۔

جوائنٹ ڈائریکٹر نے غیر ارادی طور پر عدالتی احکامات کی تعمیل نہ کرنے پر غیر مشروط معافی مانگ لی ہے۔ اس کے ساتھ عدالت کو یقین دلایا ہے کہ وہ (اتھارٹی) جان بوجھ کر کوئی ایسا کام نہیں کرے گی جس سے عدالت عظمیٰ کے کسی حکم کی نافرمانی یا اس کا وقار مجروح ہوگا۔

جوائنٹ ڈائریکٹر نے عدالت عظمیٰ کو بتایا، ‘وہ صورتحال اور معاملے کی سنگینی سے پوری طرح واقف ہیں۔ انہوں نے ہمیشہ اپنے فرائض کو اپنی بہترین صلاحیت اور قانون کے مطابق ادا کرنے کی کوشش کی ہے۔”

اتراکھنڈ حکومت نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ وہ دیویا فارمیسی یا پتنجلی آیوروید لمیٹڈ کے خلاف قانون میں طے شدہ طریقہ کار کے مطابق یا اس عدالت عظمیٰ کی ہدایات کے مطابق تمام مناسب یا مزید اقدامات کرتی رہے گی۔

جسٹس ہیما کوہلی اور جسٹس احسن الدین امان اللہ کی بنچ (سپریم کورٹ کی) 30 اپریل کو حکومت کے حلف نامے پر غور کرے گی۔

سپریم کورٹ نے انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) کی 2022 کی درخواست سے متعلق توہین عدالت کیس کی سماعت کرتے ہوئے اتراکھنڈ حکومت سے جواب طلب کیا تھا۔ انہیں اس سلسلے میں اسے ایک حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

آئی ایم اے نے اپنی درخواست میں پتنجلی آیوروید پر الزام لگایا ہے کہ وہ کووڈ ویکسینیشن مہم اور ادویات کے جدید نظام (ایلوپیتھی) کو بدنام کر رہی ہے۔

اس معاملے میں پتنجلی آیوروید کے بانی یوگ گرو سوامی رام دیو اور کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر آچاریہ بال کرشنا نے توہین عدالت کے لیے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگ لی ہے۔

کمپنی کی جانب سے مختلف اخبارات میں بھی اشتہارات کے ذریعے معافی مانگی گئی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.