بھارت، جمہوریت کی ماں

بھارت، جمہوریت کی ماں

ملک میں عام انتخابات کا پہلا مرحلہ نہایت ہی احسن طریقے سے اختتام پذیر ہوا۔ای وی ایم میں ملک کی مختلف سیاسی شخصیات کی سیاسی تقدیر بند ہوگئی اور چار جون کو ہی اب پتہ چلے گا کہ کون سیاسی لیڈر مقدر کا سکندر بن گیا اور کس کو لوگوں نے اپنی نما ئندگی کرنے کا حق دیا۔بھارت دنیا کا ایک بہت بڑا جمہوری ملک ہے جہاں کروڈوں لوگ رہتے ہیں جن کی زبان ،ثقافت،تہذیب و تمدن او ر مذہب الگ الگ ہیں لیکن جہاں تک ملک کے اس جمہوری جشن کا تعلق ہے ،اس میں تقریبا سبھی لوگ یہ جان کر شد و مد سے شرکت کرتے ہیں کہ اسی جمہوری عمل سے وہ نہ صرف اپنے بہتر مستقبل کا تعین کریں گے بلکہ اپنے ملک کی تعمیر و ترقی اور خوشحالی کی بنیاد بھی رکھیں گے۔ان ہی باتوں کو مد نظر رکھ کر ملک کے با اختیار ادارے الیکشن کمیشن نے ملک میں عام انتخابات بہتر ڈھنگ سے منعقد کرانے اور ان کے دوران ووٹروں اور عملے کو تمام تر سہولیات فراہم رکھنے کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے ہیں۔
ملک میں ہورہے، ان انتخابات کو احسن طریقے سے منعقد کرانے اور ووٹروں کو ووٹ کی حقیقی قیمت سے آگاہ کرانے کی خاطر نہ صرف پورے ملک میں انتخابی کمیشن مختلف طریقوں سے مُہم چلائی بلکہ اکثر شہروں اور دیہی علاقوں میں نکڑ ناٹک کی وساست سے عام ووٹران کو باخبر کیا گیا ۔جہاں تک ووٹنگ کے پہلے مرحلے کا تعلق ہے اس میں اچھی خاصی تعداد میں ووٹران نے اپنے ووٹ کا استعمال کیا تاہم یہ شکایتیں بھی موصول ہوئی ہیں کہ چند اُمید وار، ووٹروں کو روپئے پیسے اور دیگر چیزوں کی لالچ دیکر اپنے حق میں ووٹ دینے کے لئے مجبور کرتے تھے، جو جمہوری عمل کے لئے صحت مند علامت ہرگز نہیں ہو سکتا ہے۔ہمارے سامنے ہمسایہ ملک کی مثال واضح ہے جہاں نہ صرف مال و دولت دیکر سرمایہ دار لوگ حکومت پر قابض ہو گئے ہیں بلکہ وہاں کی فوج اور دیگر سرکاری انتظامیہ نے جمہوری عمل کو ہی اغوا کر کے وہاں کے لوگوں کے جذبات اور جمہوری احساسات کا دن دھاڑے خون کیا جس کی وجہ سے اس ملک کا امن اور استحکام درہم برہم ہو کے رہ گیا اور وہاں کے لوگ غربت و افلاس کی چکی میں پس رہے ہیں۔
بہر حال ہم اپنے اُس ملک کی بات کر رہے ہیں جو واقعی پوری دینا میں جمہوریت کی ماں کہلاتا ہے، اگر اس ملک کی جمہوریت میں کسی بھی قسم کی کمی رہ جائے گی تو پوری دنیا کی جمہوریت اثر انداز ہو کے رہ جائے گی۔ملک کے انتخابی کمیشن پر یہ ذمہ داری عائد ہو جاتی ہے کہ وہ ملک میں بہتر اور مظبوط جمہوری نظام کو پروان چڑھانے کی خاطر ہر طرح کا بندوبست کریں اور کسی بھی سیاسی جماعت یا لیڈر کو جمہوریت کے بنیادی اصولوں کے ساتھ کھلواڑ کرنے کی اجازت نہ دے اور نہ ہی انتخابات کے دوران روپیوں پیسوں کا ہیر پھیر کرنے کی کسی کو اجازت دے، تاکہ ملک میں ایک صاف و شفاف اور عوام دوست سرکار وجود میں آسکے جو نہ صرف ملک کی تعمیر و ترقی اور خوشحالی میں مزید اضافہ کرے بلکہ ملک میں مذہبی بھائی چارہ اور ہم آہنگی قائم رہ سکے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.