پارلیمانی انتخابات 2024: اننت ناگ ۔راجوری نشست، سابق خاتون وزیر اعلیٰ سمیت9امیدواروں نے کاغذاتِ نامزدگی داخل کئے

پارلیمانی انتخابات 2024: اننت ناگ ۔راجوری نشست، سابق خاتون وزیر اعلیٰ سمیت9امیدواروں نے کاغذاتِ نامزدگی داخل کئے

شاہ ہلال

اننت ناگ۔راجوری پارلیمانی نشست میں اب تک نو امیدواروں نے انتخابات میں حصہ لینے کے لیے کاغذات نامزدگی داخل کیے۔سابق خاتون وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی، این سی کے امیدوار میاں الطاف احمد لاروی اور اپنی پارٹی کے امیدوار ظفر اقبال منہاس ان 9 امیدواروں میں شامل ہیں جنہوں نے اننت ناگ راجوری پارلیمانی حلقہ سے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کیے ہیں۔ اس حلقے میں 7 مئی کو تیسرے مرحلے کے تحت پولنگ ہو رہی ہے۔

پی ڈی پی، این سی اور اپنی پارٹی کے امیدواروں کے علاوہ آزاد امیدوار گلشنہ اختر، سجاد احمد ڈار عرف سجاد نورآبادی، جاوید احمد ڈار، شیخ عمران، دلیپ کمار پنڈتا اور جے کے این پی ایف کے مظفر احمد شیخ میدان میں ہیں۔قابل ذکر ہے کہ سابق وزیراعلیٰ غلام نبی آزاد نے آخری موقعہ پراس حلقے سے الیکشن نہ لڑنے کا فیصلہ لیا جبکہ بھاجپا اورکانگرنس نے بھی یہاں سے اپنے اُمیدوار میدان میں نہیں اُتارے ہیں ۔بی جے پی نے عوام سے این سی ،پی ڈی پی اور کانگریس کو ووٹ نہ دینے کی اپیل کی ہے جبکہ کانگریس انت ناگ راجوری حلقے میں نیشنل کانفرنس کی حمایت کا اعلان کرچکی ہے۔ اپنی پارٹی اور پیپلز کا نفرنس کے علاوہ دیگر کچھ جماعتوںنے یہاں سے الیکشن لڑنے کااعلان کیا ہے ۔

ریٹرننگ آفیسر کی جانب سے 12اپریل کو اننت ناگ راجوری لوک سبھا نشست کیلئے انتخابی نوٹیفکیشن جاری کئے جانے کے بعدجمعرات کو موصوف کے دفتر کے باہر سیاسی لیڈروں اورکارکنوں کا خاصا رش دکھائی دیا ،کیونکہ نیشنل کانفرنس کے نامزد اُمیدوارمیاں الطاف احمد اورپی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کیلئے ریٹرننگ آفیسر کے دفترمیں حاضر ہوئے ۔دونوں اُمیدواروں کیساتھ اُن کی پارٹیوں کے سینئر لیڈران اوربڑی تعدادمیں کارکنان بھی تھے ۔

نیشنل کا نفرنس کے نامزد اُمیدوار میاں الطاف احمدپارٹی کے نائب صدر عمرعبداللہ سمیت کئی سینئر لیڈروں نیز ریاستی کانگریس کے سابق صدر جی اے میرکے ہمراہ یہاں پہنچے اورانہوںنے اننت ناگ راجوری لوک سبھا نشست کیلئے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا۔اسکے علاوہ پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی بھی اپنی پارٹی کے سینئر لیڈروں اوربڑی تعدادمیں کارکنوں کے ہمراہ ریٹر ننگ آفیسر برائے پارلیمانی حلقہ اننت ناگ ،راجوری کے دفترمیں پیش ہوئیں ،اورانہوںنے اس لوک سبھا سیٹ کیلئے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا۔

غلام احمد میر کا دعویٰ:سری نگرسینئر کانگریس لیڈر غلام احمد میر نے امید ظاہر کی ہے کہ نیشنل کانفرنس کے امیدوار میاں الطاف احمد اننت ناگ – راجوری لوک سبھا سیٹ سے بھاری اکثریت سے کامیاب ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ میاں الطاف اس سیٹ کے لئے سب سے بہترین امید وار ہیں۔موصوف کانگریس لیڈر نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔ وہ میاں الطاف احمد کے ہمراہ تھے جنہوں نے مذکورہ سیٹ کے لئے کاغذات نامزدگی جمع کئے۔

انہوں نے کہا: ‘جموں و کشمیر کی انڈیا لائنس کی پارٹیوں، خواہ وہ چھوٹی پارٹیاں ہیں یا بڑی پارٹیاں ہیں، کی طرف سے میاں الطاف احمد سب سے بہترین امید وار ہیں۔ان کا کہنا تھا: ‘امید ہے کہ وہ بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کریں گے۔قابل ذکر ہے کہ سابق وزیراعلیٰ غلام نبی آزاد نے آخری موقعہ پراس حلقے سے الیکشن نہ لڑنے کا فیصلہ لیا جبکہ بھاجپا اورکانگرنس نے بھی یہاں سے اپنے اُمیدوار میدان میں نہیں اُتارے ہیں

۔بی جے پی نے عوام سے این سی ،پی ڈی پی اور کانگریس کو ووٹ نہ دینے کی اپیل کی ہے جبکہ کانگریس انت ناگ راجوری حلقے میں نیشنل کانفرنس کی حمایت کا اعلان کرچکی ہے۔ اپنی پارٹی اور پیپلز کا نفرنس کے علاوہ دیگر کچھ جماعتوںنے یہاں سے الیکشن لڑنے کااعلان کیا ہے ۔اپنی پارٹی نے اس نشست کیلئے ظفر منہاس کو اپنا اُمیدوار نامزدکیا ہے ۔

خیال رہے اننت ناگ راجوری لوک سبھا نشست کیلئے اُمیدواروںکی جانب سے اپنے پرچہ نامزدگی داخل کرانے کی آخری تاریخ 19اپریل2024مقرر ہے ۔20اپریل کوکاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال ہوگی ،اُمیدوار اپنے فارم22اپریل تک واپس لیکر الیکشن سے دستبردارہوسکتے ہیںجبکہ اننت ناگ راجوری پارلیمانی حلقے میں 7مئی 2024کو تیسرے مرحلے میں ووٹ ڈالے جائیں گے ۔ دریں اثنا، سال2019 میں، نیشنل کانفرنس کے امیدوار حسنین مسعودی نے کانگریس کے رہنما غلام احمد میر اور پی ڈی پی کی محبوبہ مفتی کو شکست دے کر انتخاب جیت لیا تھا۔

حسنین مسعودی نے40180 ووٹ حاصل کیے جبکہ33504 ووٹ غلام احمد میر کے حق میں ڈالے گئے حسنین مسعودی نے6676 ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ حد بندی کے بعد اننت ناگ۔راجوری کا یہ نئی پارلیمانی حصہ آبادی کے اختلاط کا ایک نیا امتزاج بنانے کے لیے نئی حد بندی کے عمل کے لحاظ سے ایک اہم ہے۔اس پارلیمانی حلقے میں کل رائے دہندگان کی تعداد 18لاکھ30ہزار294ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.