بارہمولہ کالج میں مجوزہ ریلوے لائن کی نشاندہی کے بعد قصبے کے لوگوں میں غصہ کی لہر

بارہمولہ کالج میں مجوزہ ریلوے لائن کی نشاندہی کے بعد قصبے کے لوگوں میں غصہ کی لہر

سری نگر: شمالی کشمیر کے قصبہ بارہمولہ میں قائم ایک قدیم ترین کالج کے گرائونڈ میں مجوزہ ریلوے لائن کی نشاندہی کے ایک روز بعد قصبے کے لوگوں میں غم و غصہ کی لہر پھیل گئی ہے۔
بتادیں کہ لائن آف کنٹرول کے نزدیک واقع قصبہ اوڑی تک پہنچنے کے لئے یہ مجوزہ بارہمولہ – اوڑی ریلوے لائن قصبہ بارہمولہ، شیری، گانٹمولہ، بونیار، لمبر اور لگامہ علاقوں کے اہم مقامات سے گذرے گی۔
مرکزی حکومت کی طرف سے پہلے ہی منظور شدہ یہ 50 کلو میٹر طویل بارہمولہ – اوڑی ریلوے لائن، زیر تعمیر اودھم پور – سری نگر – بارہمولہ ریل لنک پروجیکٹ کے توسیع کے طور پر کام کرے گی اور مکمل ہونے کے بعد ایل او سی کے قریب ہندوستانی ریلوے نیٹ ورک کو وسعت دے گی۔
ڈگری کالج بارہمولہ کے گرائونڈ میں جمعرات کو ریلوے لائن کی نشاندہی کے بعد، قصبے کے سول سوسائٹی ارکان مجتمع ہوئے اور اس اقدام کے خلاف غم و غصے کے اظہار کے لئے گرائونڈ میں ایک میٹنگ تجویز کی تاہم مقامی حکام کی جانب سے سول سوسائٹی ارکان کے ساتھ میٹنگ کے بعد اس اجلاس کو ملتوی کر دیا گیا۔
سول سوسائٹی بارہمولہ کے ممبران بشمول ٹریڈرز فیڈریشن بارہمولہ، بار ایسو سی ایشن بارہمولہ، اوقاف اسلامیہ بارہمولہ کے سرکردہ اراکین اور بارہمولہ قصبے کی مختلف کھیلوں کی تنظیموں اور انجمنوں کے ارکین پر مشتمل ایک اعلیٰ سطحی وفد نے ضلع مجسٹریٹ بارہمولہ کے ساتھ ملاقات کی اور انہیں قصبے کے مشہور گرائونڈ ‘کالج گرائونڈ’ جس میں ریلوے لائن کی نشاندہی کی گئی ہے، کے متعلق مقامی لوگوں کے تحفظات سے آگاہ کیا۔
مجوزہ ریلوے ٹریک، اگر تعمیر کیا جاتا ہے، تو کالج کے سپورٹس گرائونڈ کو دو حصوں میں منقسم کرے گا۔
یہ گرائونڈ بارہمولہ میں شائقین کھیل کے لئے واحد کھیل کا میدان ہے۔
سول سوسائٹی بارہمولہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا: ‘میٹنگ میں ضلع مجسٹریٹ بارہمولہ نے یقین دہانی کی وہ اس معاملے کے متعلق حکومت اور اعلیٰ ریلوے حکام کے ساتھ بات کریں گے اور اس کھیل کے میدان کو قصبے کی نسل نو کے لئے محفوظ رکھا جائے گا’۔
بیان میں کہا گیا: ‘ضلع مجسٹریٹ نے وفد کو بتایا کہ وہ ریلوے ٹریک کے لئے کالج گرائونڈ کے متصل ہی متبادل اراضی فراہم کرانے کی کوشش کریں گے’۔
میٹنگ کے بعد سول سوسائٹی اراکین نے کہا کہ وہ مزید کوئی کارروائی کرنے سے قبل اس سلسلے میں کچھ دن انتظار کریں گے۔
گرد وارا پربندھک کمیٹی بارہمولہ کے صدر نے کہا کہ اس فیصلے، اگر اس کو عملی جامہ پہنایا گیا، تو نہ صرف کمیونٹی کو اس کی تفریحی جگہ سے محروم کرے گا بلکہ ہزاروں شائقین کھیل کی خواہشات اور خوابوں کو بھی شدید دھچکہ لگے گا۔
کھیلوں کے شیدائیوں کا خیال ہے کہ مجوزہ ریلوے ٹریک کو کالج گرائونڈ کے بیچوں بیچ تعمیر کرنا جسمانی تندرستی، معاشرتی ہم آہنگی اور افراد بالخصوص نوجوانوں کی ہمہ گیر ترقی میں کھیلوں کی اہمیت کو سمجھنے کی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.