وادی میں سردی کا موسم اگر چہ اختتام کو پہنچنے والا ہے لیکن اپنی کروٹ بدلتے ہوئے اس موسم نے اہلیاں وادی کو زبردست خوش کیا ہے اور پہاڑی علاقوں میں زور دار برف جبکہ میدانی علاقوں میں بارشیںہو رہیں ہیں۔جنوری کا مہینہ اگر چہ کافی زیادہ خشک رہا اور وادی کے اطراف و اکناف میں لوگوں نے برف وباراں کے لئے دعائیہ مجالس کا اہتمام کیا اور توبہ و استغفارکیا ۔ان مجالس کے چند دنوں بعد ہی برف وباراں ہوئی لیکن پھر بھی عام لوگ اس بات سے پریشان ہو رہے ہیں کہ آنے والے ایام یعنی گرمیوں کے دوران پانی کی قلت ہو گی اور عام لوگوں کو خشک سالی سے گذرنا پڑے گا اور پھلوں و فصلوں کو نقصان ہونے کا اندیشہ ہے۔قدرت کا کھیل سب سے نرالاہوتا ہے وہ جب چاہئے سب کچھ تبدیل کر سکتا ہے کیونکہ حقیقی معنوں میں وہی قادر ہے ۔
انسان صرف تدبیر کر سکتا ہے اور قدرت کے دیئے ہوئے انمول خزانوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ ان پر اللہ کا شکر بجا لاسکتا ہے۔گذشتہ دو دنوں سے نہ صرف وادی کے میدانی علاقوں میں مسلسل بارشیںہورہی ہیں بلکہ پہاڑی علاقوں میں اچھی خاصی برف باری بھیہو رہی ہے۔اس برف باری سے نہ صرف سال بھردرکار پانی کی ضرورت پوری ہو جائے گی بلکہ فی الحال اس برف سے وادی آرہیںسیاح لطف اندوز ہو رہے ہیں ۔وادی کے صحت افزاءمقامات پر سینکڑوں کی تعداد میں سیاح موجود ہیں ،جن کی بدولت وادی کے سیاحتی شعبے میں رونق بحال ہو چکی ہے۔ مختلف جگہوں پرسرمائی کھیلوں کا انعقاد بھی ہو رہا ہے اور کھیلوں انڈیا پروگرام کے تحت صحت افزاءمقام گلمرگ میں مختلف سرمائی کھیلوںمیں کھلاڑی حصہ لینے کیلئے مصروف ہیں کھیل شعبے سے وابستہ افسران ان کھیلوں کے بہتر انعقاد کے لئے گلمرگ میں ڈھیرہ جمائے بیٹھئے ہیں تاکہ ملک کے مختلف کھلاڑی اگلے برس زیادہ تعداد میں یہاں تشریف آور ہو سکےں اس طرح ان مقامات پر کام کر رہیں مزدور ،ہوٹل مالکان اور دیگر لوگ بہتر ڈھنگ سے روزی روٹی کما سکیں۔
یہاں یہ بات کہنا بھی بے حد ضروری ہے کہ ملک کے نامور کرکٹ کھلاڑی اور ممبر پارلیمنٹ سچن ٹنڈولکر بھی اپنے اہل خانہ کے ہمراہ وادی کے دورے پر آگئے ہیں جن کی بدولت محکمہ سیاحت میں مزید جان آئیے گی اور ان کے یہاں آنے سے ملک کے مختلف حصوں سے بہت زیادہ تعدادمیں سیاح وارد کشمیر ہو جائیں گے اور اس طرح روز گار کے موقعے یہاں کے لوگوں کو فراہم ہو نے کی اُمید ہے۔وادی میں سرمائی کھیلوں کا انعقاد تب تک ناممکن ہے جب تک نہ اچھی خاصی برف ہو جائےگی ۔ دھیر سے ہی صحیح لیکن پہاڑی علاقوں میں اچھی خاصی برف ہوئی ہے جس پر اہل وادی کو اللہ کا شکر بجا لانے کے ساتھ ساتھ یہ اُمید بھی رکھنی چاہئے کہ وادی کے عوام کی تعمیر و ترقی اور خوشحالی یقینی بن جائے گی اور روز گار کے وسائل بھی میسر ہونگے اور اچھی خاصی پیداوار برآمدہوگی ۔لوگوں کی ذمہ داری بن جاتی ہے کہ وہ سرکار اور انتظامیہ کو اچھے کاموں میں ساتھ دیں تاکہ دہائیوں سے لگے زخموں کی مرہم ہو سکیں جس کے لئے وزیر اعظم اور اُن کے ساتھی بھی فکر مند اور کوشاں ہیں۔





