آدیس ابابا: اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) نے کہا ہے کہ ایتھیوپیا میں متعدد قدرتی اور انسان ساختہ آفات کی وجہ سے جاری سنگین انسانی صورتحال کے درمیان بڑے پیمانے پر نقل مکانی اور متعدد بیماریوں کے پھیلنے کا سلسلہ جاری ہے۔
یونیسیف نے ایتھوپیا کے انسانی بحران پر اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کہا ہے کہ مشرقی افریقی ملک میں انسانی صورتحال بنیادی طور پر جاری تنازعات، بیماریوں کے پھیلنے اور بدلتے ہوئے موسم کی وجہ سے خراب ہوئی ہے۔ یونیسیف نے کہا، "حال ہی میں، النینو کی وجہ سے آنے والے سیلاب سے اس میں اضافہ ہوا ہے، جس کا گہرا اثر کمزور افراد، خاص طور پر بچوں پر پڑ رہا ہے”۔
النینو کا اثر خاص موسمی اثر ہے جو اس وقت ہوتا ہے جب وسطی اور مشرقی بحر الکاہل میں سمندری درجہ حرارت معمول سے زیادہ ہوتا ہے۔ اگر آسان زبان میں سمجھا جائے تو اس اثر کی وجہ سے درجہ حرارت بہت زیادہ ہو جاتا ہے۔ اس کی وجہ سے مغربی بحرالکاہل میں موجود گرم سطح کا پانی خط استواء کے ساتھ مشرق کی طرف بڑھنا شروع ہو جاتا ہے۔ ایسے میں خوفناک گرمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور خشک سالی کی صورتحال پیدا ہوتی ہے۔
اطلاعات کے مطابق، سیلاب سے جنوب مشرقی ایتھوپیا کے کچھ علاقوں میں 15 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہيں، اور 60 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہوئے ہیں، جس کے نتیجے میں 57 افراد ہلاک اور ہزاروں جانور مر چکے ہیں۔ اس کے علاوہ انفراسٹرکچر اور فصلوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
یونیسیف کے مطابق صومالیہ کے علاقے میں شدید بارشوں سے سیلابی صورتحال پیدا ہوئی ہے، جس سے لاکھوں افراد بے گھر ہو گئے ہیں اور سیلابی پانی کی وجہ سے کئی کمیونٹیز پھنس گئی ہیں۔ یونیسیف نے کہا کہ فنڈنگ کی کمی ملک بھر میں بڑھتی ہوئی انسانی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اس ردعمل میں رکاوٹ بن رہی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ "یونیسیف ایتھوپیا میں بچوں، نوجوانوں، عورتوں اور مردوں کی انسانی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے فنڈنگ کی اپیل کرتا ہے۔”
یو این آئی