سری نگر: وادی کشمیر کو ملک کے ساتھ جوڑنے والی 270 کلو میٹر طویل سری نگر- جموں قومی شاہراہ پر یک طرفہ ٹریفک کی نقل و حمل بحال ہے اور آج یعنی ہفتے کو چھوٹی گاڑیوں کو جموں سے سری نگر آنے کی اجازت ہے۔
ٹریفک حکام نے بتایا کہ قومی شاہراہ پر فی الحال چھوٹی گاڑیوں کو ہی یک طرفہ چلنے کی اجازت ہے جبکہ بڑی گاڑیوں جیسے ٹرکوں اور بسوں کو چلنے کی اجازت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ آج یعنی ہفتے کو چھوٹی گاڑیوں کو جموں سے سری نگر جانے کی اجازت ہے۔حکام نے بتایا کہ قومی شاہراہ پر ٹریفک کی دو طرفہ نقل و حمل کو یقینی بنانے کے لئے جنگی بنیادوں پر کام جاری ہے۔
ادھر وادی کو صوبہ جموں کے راجوری اور پونچھ اضلاع کے ساتھ جوڑنے والے مغل روڈ پر بھی ٹریفک کی یک طرفہ نقل و حمل ہی جاری ہے اور گاڑیوں کو سری نگر سے جموں جانے کی اجازت ہے۔قابل ذکر ہے کہ قومی شاہراہ جو کشمیر کے لئے شہہ رگ کی حیثیت رکھتی ہے، کا بند ہونا اہلیان وادی بالخصوص میوہ صنعت سے وابستہ طبقے کے لئے سوہان روح بن جاتا ہے۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ قومی شاہراہ کے بند ہونے کے ساتھ ہی جہاں وادی کے بازاروں میں اشیائے ضروری بالخصوص اشیائے خورد و نوش کی قلت پیدا ہوجاتی ہے وہیں گراں بازاری آسمان چھونے لگتی ہے جس کی وجہ سے عام لوگوں کا جینا از بس مشکل ہوجاتا ہے۔