نیویارک: پینٹاگون نے اعلان کیا ہے کہ اتوار کو تجارتی بحری جہاز کو ہائی جیک کرنے کی کوشش یمنی حوثیوں نے نہیں بلکہ صومالی قزاقوں نے کی تھی۔ پینٹاگون کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل پیٹرک رائیڈر نے کہا کہ ہم جائزہ لے رہے ہیں لیکن ابتدائی اشارے یہ بتاتے ہیں کہ یہ پانچ افراد صومالی ہیں۔ یہ واضح ہے کہ یہ واقعہ بحری قزاقی سے منسلک ہے۔
العربیہ کی رپورٹ کے مطابق امریکی بحریہ کے ایک جنگی جہاز نے اتوار کے روز تجارتی ٹینکر سینٹرل پارک سے ایک تکلیف دہ کال کا جواب دیا۔ اس تجارتی ٹینکر کو مسلح افراد نے قبضے میں لے لیا تھا۔ امریکی فوج کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں کو امریکی جنگی جہاز میسن پر منتقل کیا گیا تھا اور سینٹرل پارک اور اس کا عملہ محفوظ تھا۔
روس کے صدر کے خصوصی نمائندے برائے ماحولیاتی تحفظ اور نقل و حمل سرگئی ایوانوف نے پیر کے روز کہا کہ مشرق وسطیٰ میں بحری جہازوں کے قبضے کے واقعات صومالی بحری قزاقی کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل کا باعث بن سکتے ہیں۔ ایوانوف نے خود کو یمنی باغی کہنے والے افراد کی طرف سے بحری جہازوں پر قبضے کی کوششوں کو تشویشناک قرار دیا۔
یواین آئی