سرینگر :لفٹینٹ گورنر مسٹر منوج سنہا نے آج ورچوئل موڈ کے ذریعے ”Mulaqat-Live Public Grievance Hearing “ کے دوران شہریوں سے بات چیت کی ۔ شہریوں کا انتخاب جموں و کشمیر کے مربوط شکایات کے ازالے اور نگرانی کے نظام پر جمع کرائی گئی شکایات کی بنیاد پر کیا جاتا ہے ۔
بات چیت کے دوران لفٹینٹ گورنر نے درخواست گزاروں کی کئی شکایات کا موقع پر ہی ازالہ کیا ۔
عوامی شکایات کا ازالہ کرتے ہوئے لفٹینٹ گورنر نے محکموں اور ضلعی انتظامیہ کو ہدایت دی کہ وہ سائلو میں کام کرنے کے رحجان کو ختم کریں اور شہریوں کی شکایات کو کوارڈینیشن کے ذریعے حل کرنے کیلئے ایک فعال طریقہ اختیار کریں ۔
لفٹینٹ گورنر نے کہا ” ہر شہری کیلئے قابلِ رسائی اور معیاری عوامی خدمات ہماری ترجیح ہے ۔ جے کے آئی جی آر اے ایم ایس پر مجموعی طور پر تصرف کی شرح 97 فیصد تک پہنچ گئی ہے جو کہ لوگوں کے ادارہ جاتی اعتماد میں اضافہ کی نشاندہی کرتی ہے ۔ “
لفٹینٹ گورنر نے افسران سے کہا کہ ہمیں صرف موجودہ کامیابیوں کی عکاسی نہیں کرنی چاہئیے بلکہ مستقبل کی تشکیل کیلئے ایک مضبوط نظام بنانے کی کوشش کرنی چاہئیے ۔
گاندر بل سے تعلق رکھنے والے مسٹر سجاد احمد شیخ کی جانب سے پیٹھ پورہ خانان کے سرکاری پرائمری سکول کی عمارت کو پہنچنے والے نقصان کی شکایت کا جواب دیتے ہوئے لفٹینٹ گورنر نے پرنسپل سیکرٹری سکول ایجوکیشن اور ڈائریکٹر سکول ایجوکیشن کو ہدایت دی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ کوئی بھی اسکول کسی بھی خستہ حال ڈھانچے میں کام نہیں کرے گا ۔
ریاسی کے علاقے دگہ ارناس میں ایک ڈسپنسری میں صحت کے مناسب عملے کی عدم دستیابی کے معاملے پر توجہ دیتے ہوئے لفٹینٹ گورنر نے ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کو ہدایت دی کہ وہ علاقے میں صحت کے عملے کو معقول بنانے کیلئے ایک جامع مشق کریں اور ایک ہفتے کے اندر رپورٹ پیش کریں ۔
اننت ناگ سے تعلق رکھنے والے مسٹر بلال ڈار نے لوگری پورہ پہلگام میں غیر فعال فلٹریشن پلانٹ کے مسئلہ پر لفٹینٹ گورنر کی توجہ مبذول کرائی ۔ لفٹینٹ گورنر نے ڈپٹی کمشنر کو اس سلسلے میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جانا چاہئیے کہ حکومتی اثاثے ناکارہ نہ ہوں اور اسے لوگوں کی فلاح و بہبود کیلئے استعمال کیا جائے ۔
پرانے قصبے کشتواڑ میں بارش کے دوران سیوریج کے پانی کے اوور فلو سے متعلق شکایت پر اے ڈی ڈی سی نے چئیر کو بریفنگ دی کہ یہ معاملہ پہلے ہی میونسپل کونسل اور دیگر متعلقہ ایجنسیوں کے ساتھ اٹھایا جا چکا ہے جس پر لفٹینٹ گورنر نے حکام کو ہدایت دی کہ اس طرح کے مسائل کو حل کرنے کیلئے وہ قبل از وقت رویہ اختیار کریں ۔
لفٹینٹ گورنر نے ضلعی انتظامیہ اور محکموں کی طرف سے گذشتہ ملاقات کے دوران دی گئی ہدایات پر کی گئی کارروائی کے بارے میں آگاہی حاصل کی ۔
انہوں نے بڑھاپے اور بیوہ پینشن اور دیگر سماجی بہبود کی اسکیموں کی منظوری میں التوا کی ضلع وار حیثیت کا بھی جائیزہ لیا ۔
بعد میں لفٹینٹ گورنر نے گاندھی جینتی کیلئے محکموں اور ضلعی انتظامیہ کی طرف سے کئے گئے انتظامات اور یکم اور2 اکتوبر کو ہونے والے بڑے پروگراموں سے پہلے کی تیاریوں کا جائیزہ لیا ۔
سیکرٹری عوامی شکایات محترمہ ریحانہ بتول نے ایل جی ملاقات کی کارروائی چلائی ۔
اب تک جے کے آئی جی آر اے ایم ایس پر 353008 درخواستیں موصول ہوئی تھیں اور ان میں سے 343484 کو 97 فیصد کے مجموعی تصرف کی شرح کے ساتھ حل کیا گیا ہے ۔
اس موقع پر چیف سیکرٹری ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ داخلہ ، لفٹینٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری ، انتظامی سیکرٹریز ، ڈویژنل کمشنرز ، ڈپٹی کمشنرز ، ایس ایس پیز ، ایچ او ڈیز اور دیگر سینئر افسران ذاتی طور پر اور ورچوئل موڈ کے ذریعے بات چیت کے دوران موجود تھے ۔