اس سے قبل وزیر خارجہ ڈاکٹر اے کے عبدالمومن نے محترمہ حسینہ کے دورہ ہندوستان کے حوالے سے جمعرات کو وزارت خارجہ کی طرف سے منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں یہ اطلاع دی تھیں۔ اس سوال کے جواب میں کہ آیا بنگلہ دیش میں آئندہ انتخابات پر وزیر اعظم کے دورہ ہند کے دوران بات چیت کی جائے گی، وزیر خارجہ نے کہا “مجھے نہیں معلوم، ہم علاقائی امن اور استحکام چاہتے ہیں۔ ہم آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے لیے پرعزم ہیں۔ ہم الیکشن میں کسی قسم کی دھاندلی نہیں چاہتے۔
انہوں نے کہا کہ ہم شفاف انتخابات چاہتے ہیں۔ اگر کوئی ہماری طرف مدد کا ہاتھ بڑھا سکتا ہے تو ہم اسے خوش آمدید کہتے ہیں لیکن اگر کوئی ’ماتبری‘ کا کردار ادا کرے گا تو ہم اسے برداشت نہیں کریں گے۔ ہم ایک آزاد اور خودمختار ملک ہیں۔ بنگ بندھو کی بیٹی شیخ حسینہ کسی سے نہیں ڈرتی۔ ہم کسی دباؤ میں نہیں ہیں کیونکہ ہم بالکل واضح ہیں کہ ہم حسینہ کا ہی انتخاب کریں گے۔ دوسرے اسے پسند کریں یا نہ کریں، یہ ان کا مسئلہ ہے۔ ہم کسی کے دباؤ کے سامنے نہیں جھکیں گے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ شیخ حسینہ کی مودی سے ملاقات کے دوران کنیکٹیویٹی، تیستا پانی کی تقسیم پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔





