قبل از وقت اقدامات کی ضرورت

قبل از وقت اقدامات کی ضرورت

وادی کی میوہ صنعت جموں کشمیر کی اقتصادیات کے لئے ریڈھ کی ہڈی تصور کی جاتی ہے کیونکہ اس صنعت سے نہ صرف جموں کشمیر کی اقتصادی حالت مضبوط اور پائیدار ہو جاتی ہے بلکہ بے روزگاری کو کم کرنے میں بھی اس صنعت کا اہم رول بنتا ہے۔یہ خبر پہلی ہی منظر عام پر آچکی ہے کہ رواں برس سیبوں کی پیداوار میں 50فیصد کمی آچکی ہے اور اس حوالے سے ماہرین موسمیات خراب موسمی صورتحال ،غیر معیاری ادویات کی خرید فروخت اور سڑک رابطوں کی کمی کو ذمہ دار ٹھہراتے ہیں ۔وادی کی نصف آبادی میوہ صنعت کے ساتھ براہ راست منسلک ہے۔

گزشتہ چند برسوں کے دوران خراب موسمی حالات اور سرینگر۔جموں شاہراہ کی مرمت سے اس صنعت کوکافی زیادہ نقصان پہنچا ہے۔جہاں ایک طرف غیر معیاری ادویات کی وادی میں آمد اور موسی تبدیلی نے میوہ صنعت سے وابستہ افراد کو مسائل و مشکلات میں مبتلا کیا ،وہیں سرینگر جموں شاہراہ پر جاری کام نے رہی سہی کسرپوری کر دی ہے۔باغ مالکان کا کہنا ہے کہ کیمیائی ادویات کے استعمال کے باوجو د بھی سیبوں پر بیماری لگ جاتی ہے اور اچھے گریڈ کا مال بہت ہی کم برآمد ہو رہا ہے جہاں تک سالانہ خرچے کا تعلق ہے، اس سے کم آمدنی باغ مالکان کو حاصل ہورہی ہے۔

اب چونکہ یہ مال ملک کی مختلف منڈیوں میں سرینگر۔جموں شاہراہ کےذریعے سے ہی جاتا ہے لیکن یہ سڑک بار بار بند ہونے سے بھی مال یا تو راستے میں ہی خراب ہوجاتا ہے یا پھر وقت پر ان منڈیوں تک نہیں پہنچ پاتا ہے ،جسے بعد میں کم قیمت پر بھیجنا پڑتا ہے۔گزشتہ برس اس سلسلے میں چیف سیکریٹری کو کئی بار از خود مداخلت کرنی پڑی اور خود مال بردار ٹرکوں کو اپنی اپنی منزل تک پہچانے کے لئے ان جگہوں کا دورہ کرنا پڑا ،جہاں سڑک کی مرمت ہوتی تھی ۔انہیں اس بارے میں کہیں میٹنگیں متعلقہ ذمہ داروں کے ساتھ کرنی پڑیں۔جہاں تک امسال کا تعلق ہے کہ یہ باتیں سامنے آچکی ہیں کہ سیبوں کی پیداوار میں 50فیصد کی کمی ہو چکی ہے جس وجہ سے اس اہم صنعت سے وابستہ افراد میں تشویش پایا جارہا ہے۔

اب چونکہ سیب درختوں سے اُتارنے کا م شروع ہو چکا ہے اور اس مال کو بغیر کسی طوالت کے ملک کی مختلف منڈیوں تک پہنچانے کے لئے انتظامیہکو قبل از وقت ضروری اقدامات اُٹھانے چاہئے اور پہلے ہی ان باتوں پر غور کرنا چاہئے تاکہ عین وقت پر کسی قسم کی رکاوٹ پیدا نہ ہو ں۔اگر ممکن ہو سکے سڑک بند ہونے کی بنا پر خصوصی پروازوں کا انتظام کرنا چائے تاکہ صحیح وقت پر مال مختلف منڈیوں تک بغیر کسی پریشانی کے پہنچ پائے۔محکمہ باغبانی کے اعلیٰ حکام پر بھی یہ ذمہ داری عائد ہو تی ہے کہ وہ غیر معیاری ادویات فروخت کرنے والی کمپنیوں اور ڈیلروں کے خلاف سخت کارروائی کریں تاکہ باغ مالکان کو بار بار نقصانات سے دو چار نہ ہونا پڑے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.