جمعہ, جون ۶, ۲۰۲۵
21.4 C
Srinagar

امن کی فضا اور اعتماد سازی

 

وادی کشمیر میں ان دنوں اسکولوں میں گرمائی تعطیلات جاری ہیں ۔حج 2023کا فریضہ انجام دینے کے بعد حجاج کرام کی واپسی کا سلسلہ بھی شروع ہوچکا ہے ۔عید ِ قربان کے روح پرور اجتماعات بھی منعقد ہوئے اور قربانی کا گوشت کی تقسیم کاری کیساتھ ساتھ سیر وتفریح بھی ہوچکی ہے ۔اب معمول کی سرگرمیاں دوبارہ شروع ہورہی ہیں ۔سرکاری ملازمین پیر سے اپنی ڈیوٹی انجام دیں گے ۔مزدور طبقہ اور نجی سطح پر کام کرنے والے افراد بھی معمول کی مصروفیات میں مشغول ہورہے ہیں ۔سالانہ امرناتھ یاترا2023کا آغاز ہوچکا ہے ۔یاترا کے لئے تمام تر انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں ۔سیکیورٹی اہلکاروں کے دستے تعینات کئے گئے ،طبی عملے کو الرٹ پر رکھا گیا جبکہ جموں وکشمیر پولیس نے کسی ہنگامی صورت ِ حال کے دوران امرناتھ یاتریوں کی سہولیت کے لئے” ماﺅنٹین ریسکیو ٹیم “ (ایم آر ٹی) بھی تشکیل دی ہے ۔یاترا کا سلسلہ بہن ۔بھائی کے مقدس تہوار رکشابندھن تک جاری رہے گا ۔جموں وکشمیر میں گزشتہ پانچ برسوں سے صدر راج قائم ہے اور سیاسی جماعتوں کا اس حوالے سے الگ الگ موقف ہے ۔کچھ کا ماننا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی ) جموں وکشمیر میں منتخب ہوئے بغیر نظام ِ امورات چلا رہی ہے اور من پسند فیصلے کررہی ہے ۔جبکہ بعض کا ماننا ہے کہ مرکز نے جموں وکشمیر میں اپنا کنٹرول سنبھال رکھا ہے اور مودی حکومت براہ راست جموں وکشمیر پر حکمرانی کررہی ہے ۔

کوئی کہتا ہے کہ جموں وکشمیر میں مودی حکومت کے تاریخ ساز اور بہادرانہ فیصلہ جات کی وجہ سے قیام امن یقینی بن گیا ،تو کوئی کہتا ہے کہ اس امن کو مزید تقویت بخشنے کے لئے اعتماد سازی کے اقدامات ناگزیر ہے ۔جو یہ دعوے کررہا ہے کہ جموں وکشمیر میں امن قائم ہوچکا ہے ،ان کے دعوے صحیح کتنے ہیں اور غلط کتنے ،زمینی صورتِ حال سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے اور جو یہ کہتے ہیں کہ یہاں قبرستان کی خاموشی ہے ،اُن کے لئے بھی زمینی صورتحال چشم کشا کے مترادف ہے ۔

تاہم صورت ِ حال جیسی بھی ہو، اعتماد سازی کے اقدامات ناگزیر ہوتے ہیں ۔ جمہوری نظام میں جمہوری عوامی منتخبہ حکومت عوام کا حق ہے اور جموں وکشمیر کے عوام گزشتہ پانچ برسوں سے اس حق سے محروم ہیں ۔اب وقت آگیا ہے کہ جموں وکشمیر میں اقتدار کی منتقلی عوام کے منڈیٹ پر کی جائے ۔اس طرح کے اعتماد سازی کے اقدامات ضروری ہے ۔تاکہ عوام اپنے مسائل کا حل اپنے منتخب نمائندوں کے ذریعے کریں ۔گوکہ جموں وکشمیر میں الیکشن کرانا ،الیکشن کمیشن آف انڈیا کی ذمہ داری ہے ۔

تاہم جموں وکشمیر کی انتظامیہ اور مرکزی حکومت پر بھی اس حوالے سے اپنی ذمہ داری نبھانی ہوگی ۔الیکشن کمیشن آف انڈیا کو یہ باور کرانا ہوگا ،کہ جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کے لئے صورت ِ حال موزون ہے ۔یہ ایک آئینی اور جمہوری عمل ہے جبکہ آئینی حق سے اب جموں وکشمیر کے عوام کو زیادہ دیر تک محروم نہیں رکھا جاسکتا ہے ۔کیوں کہ تاخیر سے بد گمانی پیدا ہورہی ہے ،جسکی وجہ سے بعض اوقات منفی سوچ بھی پیدا ہوتی ہے ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img