ہفتہ, دسمبر ۱۳, ۲۰۲۵
10 C
Srinagar

فوڈ سیفٹی کا دن ملاوٹ کے ساتھ

ملک میں فوڈسیفٹی کا دن نہایت ہی دھوم دھام سے منایاگیا اوراس حوالے سے مختلف محکموں سے وابستہ افسران اور ذمہ داران نے صارفین کو فوڈسیفٹی سے باخبر کیا ۔ملک میں اس وقت سب سے اہم اور پریشان کُن بات صارفین کو جو درپیش ہے، وہ یہ کہ بازورں میںغیر معیاری خوراک کی دستیابی ہے۔بازاروں میں دستیاب ا شیا ءخوردنی میں ملاوٹ پائی جاتی ہے اور ان کے کھانے سے لوگوں کی صحت خراب ہو رہی ہے۔ملک میں مختلف قسم کی مہلک بیماریوں کا جہاں تک تعلق ہے، ان کا گراف روزبروزبڑھتا جارہا ہے ۔

ماہرین صحت کا ماننا ہے کہ ان بیماریوں کی سب سی بڑی وجہ غیر معیاری خوراک ہے۔پرانے ایام میں ملک میں اکثر لوگ خود ہی کھانے پینے کی چیزیں تیار کرتے تھے ،سبزیاں ہو یا دال چاول ،دودھ ہو یا گھئی مکھن ، مصالحہ جات ہیں،یا تیل ہر ایک چیز بنا کسی ملاوٹ کے دستیاب ہوتی تھی۔ان سب چیزوں کے استعمال سے لوگوں کی صحت اچھی رہتی تھی اور کسی بھی قسم کی بیماری کا اندیشہ نہیں رہتا تھا۔خدا نہ خواستہ اگر کسی انسان کے اندر کسی مہلک بیماری کا کوئی زرہ موجود ہوتاتھا،تو جنگلی جڑی بوٹیاں کھانے سے یا قدرتی سبزیاں کھانے سے وہ اندر ہی اند ر ختم ہو جاتا تھا۔آج انسان بازاروں میں دستیاب صاف و شفاف کھانے سے بھی بیمار ہو تا ہے۔تیز رفتاری کے اس زمانے میں انسان ہر اےک چیز جلدی تیار کرنا چاہتا ہے۔

سبزیوں،پھلوں اور میوہ جات میں طرح طرح کی کیمیائی کھادیں استعمال کی جاتی ہیں۔مختلف ادویات کا چھڑکاﺅ ان پھلوں اور سبزیوں پر کیا جاتا ہے۔تیل ،پینے کے پانی اور مشروبیات میں مختلف قسم کے (پرزرویٹیو)ملائے جاتے ہیں، اس طرح یہ سب کچھ انسانی جسم میں داخل ہو جا تا ہے اور انسان مہلک امراض میں مبتلاءہو رہا ہے۔اکثر لوگ اب گھروں کے بجائے ہوٹلوں اور ریسٹورنٹوں میں کھانے پینے کو ترجیح دیتے ہیں، جہاں ٹیسٹنگ پاﺅڈر کا استعمال لذت کیخاطر کھانے پینے میں ملائی جاتی ہے،جو کہ سراسر زہر ہے۔وادی میں شادی بیاہ کی تقریب ہو یاپھر اور کوئی مجلس وازہ وان کے بغیر ان تقریبات کو مکمل نہیں سمجھا جاتا ہے، یہ وازوان بنا ٹیسٹنگ پاﺅڈر کے تیار نہیں ہو جاتا ہے۔

جہاں تک مرغوں ، بھیڑ و بکریوںاور دیگر جانورں کا تعلق ہے، ان کو بھی بازاری چارہ اور انگریزی ادویات کھلائی جاتی ہیں۔ دودھ کی زیادہ پیداوار حاصل کرنے کے لئے گائیوں کو بھی کیمیائی کھاد کھلائی جاتی ہے۔ غرض ہر چیز میں براہ راست ملاوٹ ہو رہی ہے۔اس کے باوجود اگر ملک کے لوگ فوڈ سیفٹی سے متعلق باتیں کریں گے تو یہ سراسر غلط اور نادانی ہے۔اس کے علاوہ کسی بھی اعلیٰ معیاری قسم کے کھانے پینے کی چیز کا نقل بازاروں میں بکتا ہے ۔ملاوٹ کے اس کام میں ہر انسان اپنی اپنی جگہ ذمہ دار ہے۔

جب تک نہ لوگ خود ایمانداری سے کام لیکرکھانے پینے کی چیزوں کو یہ سمجھ کر بغیر کسی ملاوٹ کے فروخت نہیں کریں گے کہ ان کے کھانے سے انسانی زندگی کوخطرہ ہے تب تک فوڈ سیفٹی ممکن نہیں ہو پائے گی۔یہاں سرکار اور انتظامیہ پر بھی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ کیمیائی کھادیں،مہلک ادویات،ٹیسٹنگ پاﺅڈر،نقلی ادویات اور نقلی چیزیں بنانی والی کمپنیوں کوبند کرے تاکہ انسانی جان بھی محفوظ رہ سکے اور فوڈ سیفٹی کا دن منانے کی ضرورت بھی نہ پڑے۔

Popular Categories

spot_imgspot_img