جھیل ڈل میں ہزاروں کی تعداد میں مچھلیاں مردہ پائی گئیں

جھیل ڈل میں ہزاروں کی تعداد میں مچھلیاں مردہ پائی گئیں

سری نگر، 26 مئی : سری نگر کے شہرہ آفاق جھیل ڈل میں ہزاروںکی تعداد میں مچھلیوں کو مردہ پایا گیا جس سے مقامی لوگوں میں تشویش کی لہر پھیل گئی ہے۔
تاہم ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ ایک قدرتی واقعہ ہے جو خاص طور پرآلودہ آبی ذخائر میں ہوسکتا ہے۔
مقامی لوگ یہ دیکھ کر ششدر رہ گئے جب انہوں نے جھیل ڈل میں ہزاروں کی تعداد میں مچھلیوں کو مردہ پایا۔
انہوں نے کہا کہ ہم یہ مردہ مچھلیاں پانی پر تیرتے دیکھکر پریشان ہوگئے۔
ایک مقامی باشندے بتایا کہ ہم نے جھیل میں مختلف مقامات پر بڑی تعداد میں مچھلیوں کو مردہ پایا جس سے ہم پریشان ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ مرہ مچھلیوں کے ڈھیر کے پاس بد بو بھی آر ہی تھی۔
دریں اثنا شیر کشمیر زرعی یونیورسٹی شالیمار کے شعبہ فشریز کے ایک ماہر فراز احمد نے یو این آئی کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک قدرتی واقعہ ہے جو ان آبی ذخائر میں ہوتا ہے جو آلودہ ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پانی میں آکسیجن کی کمی ہونے کی وجہ سے ایسا ہوتا ہے جو کوئی زیادہ پریشان کن معاملہ نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا: ‘ایک طرف موسم ابر آلود ہے اور درج حرارت بھی بڑھ رہا ہے جس کے نتیجے میں آکسیجن کی کمی ہوتی ہے جس سے یہ مسئلہ پیش آیا ہوگا’۔
انہوں نے کہا کہ آلودگی اور گھاس پھوس بڑھنے سے جھیل میں آکسیجن کی مقدار کم ہوتی ہے۔
بعض ذرائع کے مطابق نگین جھیل میں بھی اس نوعیت کا ایک واقعہ پیش آیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ قبل اسی جھیل میں ‘الیگیٹر گار’ مچھلی پائی گئی تھی جس نے پائے جانے سے جو حکام اور ماہرین کے لئے فکر مندی کا باعث اور تحقیق طلب معاملہ بن گیا تھا وہیں ماہرین یہ خدشات بھی ظاہر کئے تھے کہ اس مخصوص مچھلی کے موجودگی سے مقامی مچھلیوں کے وجود کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔

یو این آئی

Leave a Reply

Your email address will not be published.