بدھ, دسمبر ۱۷, ۲۰۲۵
12.9 C
Srinagar

پاک، چین سے معمول کے تعلقات کے لئے سرحد پر امن، دہشت گردی سے آزاد ماحول ضروری: وزیراعظم مودی

ہیروشیما، 19 مئی: وزیر اعظم نریندر مودی نے پاکستان اور چین کے ساتھ عام پڑوسیوں کی طرح تعلقات رکھنے کی خواہش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے لیے سرحد پر امن و استحکام اور دہشت گردی اور دشمنی سے پاک ماحول ضروری ہے۔
مسٹر مودی نے یہ بات جاپان، پاپوا نیو گنی اور آسٹریلیا کے دورے پر روانہ ہونے سے قبل نئی دہلی میں جاپانی اخبار نکی ایشیا کو دیے گئے انٹرویو میں کہی۔ آج یہاں شائع ہونے والے اس انٹرویو میں مسٹر مودی نے امرت کال میں روس-یوکرین تنازعہ، روس-بھارت کاروبار، کواڈ اور شنگھائی تعاون تنظیم، چین اور پاکستان، ہندوستان میں انتخابات اور ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے ہدف کے بارے میں بھی بات کی۔
مسٹر مودی جاپان کے وزیر اعظم فومیو کشیدا کی دعوت پر آج رات ہیروشیما کے تاریخی شہر پہنچے جہاں وہ ہفتہ اور اتوار کو جی-7 چوٹی کانفرنس اور کواڈ چوٹی کانفرنس میں شرکت کریں گے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ وہ جی-7 سربراہی اجلاس میں گلوبل ساؤتھ کے 125 ترقی پذیر ممالک کی ضروریات اور خدشات کی اٹھانے کی کوشش کریں گے اور اس سال ہندوستان کی سربراہی میں جی-20 گروپ کے ساتھ تال میل کو بڑھانے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ توانائی، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور سپلائی چین جیسے شعبوں میں عالمی تبدیلیوں اور چیلنجوں پر بات کرنے کے منتظر ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ”میں ان چیلنجوں سے نمٹنے میں ایک قابل اعتماد شراکت دار کے طور پر ہندوستان کے کردار پر زور دوں گا۔ میٹنگ میں ہندوستان کا تجربہ مضبوطی سے گونجے گا۔
مسٹر مودی نے کہاکہ "گلوبل ساؤتھ کے ایک رکن کے طور پر کسی بھی کثیرالجہتی ماحول میں متنوع آوازوں کے درمیان ایک پل کے طور پر کام کرنا اور ایک تعمیری اور مثبت ایجنڈے میں تعاون کرنا ہمارے مفاد میں ہے۔”
واضح رہے کہ ہندوستان نے دسمبر میں انڈونیشیا سے جی-20 کی صدارت سنبھالی تھی۔ اس کے فوراً بعد جنوری میں اس نے وائس آف دی گلوبل ساؤتھ سمٹ کا آن لائن انعقاد کیا، جس میں 125 ممالک کو راغب کیا گیا جس میں زیادہ متوازن نمائندگی کے لیے بین الاقوامی اداروں میں اصلاحات کی بہت سے ممالک کی خواہش پر زور دیا گیا۔
انٹرویو میں مسٹر مودی نے اپنے دو قریبی پڑوسیوں چین اور پاکستان کے ساتھ ہندوستان کے خراب تعلقات پر بھی بات کی۔ چین کے ساتھ ہمالیہ کی سرحد پر جاری تعطل کے درمیان انہوں نے کہاکہ "ہندوستان اپنی خودمختاری اور عزت کے دفاع کے لیے پوری طرح تیار اور پرعزم ہے۔” سرحدی کشیدگی نے پورے بورڈ میں دوطرفہ تعلقات کو کشیدہ کر دیا ہے، خاص طور پر 2020 کے جھڑپ کے بعد سے جس میں 20 ہندوستانی اور بڑی تعداد میں چینی فوجی ہلاک ہوئے تھے – جوہری ہتھیاروں سے لیس پڑوسیوں کے درمیان دہائیوں میں پہلی مہلک لڑائی تھی۔
مسٹر مودی نے کہاکہ "چین کے ساتھ معمول کے باہمی تعلقات کے لیے سرحدی علاقوں میں امن و سکون ضروری ہے۔ ہندوستان اور چین کے تعلقات کی مستقبل کی ترقی صرف باہمی احترام، باہمی حساسیت اور باہمی مفادات پر مبنی ہو سکتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان اور چین کے تعلقات کو ‘معمول’ کرنے سے وسیع خطہ اور دنیا کو فائدہ ہوگا۔

Popular Categories

spot_imgspot_img