بدھ, دسمبر ۱۷, ۲۰۲۵
9.6 C
Srinagar

سائنسی ترقی میں نمایاں رول

بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی میں ہر شعبہ آگے بڑھ رہا ہے اور ملک میں ترقی ہو رہی ہے ۔ عالمی ممالک کے شانہ بہ شانہ اس ملک کا شعبہ سائنس بھی نہایت ہی تیز رفتاری کے ساتھ کام کر رہا ہے۔وزیر اعظم نے حکومت سنبھالتے ہی ”جئے وگیان جئے انوسندھان“ کا نعرہ بلند کیا تھا۔آج لگ رہا ہے کہ اس نعرے کی بدولت بھارت مختلف شعبوں میں خود کفیل بن رہا ہے۔جہاں تک بھارتی سائنسدانوں کا تعلق ہے، وہ دن رات لیبارٹریوں میں وقت گزار کر نت نئے تجروبے کر رہے ہیں جس سے ملک کے عوام کو بہت زیادہ فائدہ مل رہا ہے۔فصلوں کی پیداوار کا معاملہ ہو یا پھرصحت شعبے کا تعلق ہوملک کے سائنس دانوں نے نئی نئی ایجادات سامنے لاکر ملک کے ہر فرد کو براہ راست فائدہ پہنچایا ہے۔سائنس اشاعتوں کی عالمی درجہ بندی میں بھارت تیسرے درجے پر ہے، جس سے ملک کے ہر فرد کا سر فخر سے اُونچا ہو گیا ہے۔

امریکہ کے نیشنل سائنس فاونڈیشن کے سائنس اور انجینئرنگ انڈیکٹرز کی حالیہ رپورٹ میں بھارتی حکومت کی یہ کہ کر تعریف کی گئی ہیں کہ سال 2020 کے دوران بھارتی سائنس دانوں نے 149213 تحقیقی پیپر شائع کئے ہیں جو گزشتہ دس برسوں میں دوگنا ہے کیونکہ سال 2010میں ایسے تحقیقی اشاعتوں کی تعد اد 60555 تھی۔یہ موجودہ مرکزی حکومت کی دور اندیشی اور قابلیت کا ثمر ہے کہ ملک کے سائنس شعبے سے تعلق رکھنے والے ریسرچ اسکارلرمحنت لگن اور جان فشانی سے کام کررہےہیں اور اس طرح ملک کی کلہم ترقی کے لئے اپنی ذہانت بروکار لاکر آگے بڑھنے کی کوشش کرتے ہیں ۔موجودہ مرکزی سرکار نے بھی فراخدلی سے کام لیکر سائنس اور ٹیکنالوجی کے لئے لگ بھگ بیس فیصد بجٹ میں اضافہ کیا ہے۔

جہاں تک جموں کشمیر یوٹی کا تعلق ہے یہاں بھی مختلف سرکاری یونیورسیٹیوں میں نئے سائندان اُبھر کر سامنے آرہے ہیں، جو مختلف معمالات پر تجروبے کر کے کوئی نئی تحقیق سامنے لانے کی کوششوں میں مصروف ہیں لیکن وادی میں ابھی بھی ایسی جدید لیبارٹریوں کی کمی ہے، جہاں یہ نئے اسکالر آرام سے اپنا تحقیقی کام انجام دے سکےں۔کسی یونیور سٹی میں اگر چہ جدید قسم کی مشینیں ہیں لیکن ان کو چلانے والے ماہراستاد نہیں ۔اس قسم کی شکایتیں بھی مل رہی ہےں کہ ان نئے اسکالروں کو درکار پیسے بھی صحیحوقت پر نہیں مل رہے ہیں۔لہٰذا وہ بہتر ڈھنگ سے کام نہیں کر پاتے ہیں۔بہرحال اس بات میں شک کی کوئی گنجایش نہیں ہے کہ ملک سائنس کے شعبے میں روز بہ روز ترقی کررہاہے اور آنے والے چند برسوں میں بھارت کا نام تحقیقی معاملات میں پہلے نمبر پردنیا بھر میں ہو گا۔یہ تب ہی ممکن ہے جب اس اہم شعبے سے تعلق رکھنے والے ذمہ دار افراد ملک کی سائنسی ترقی کو مد نظر رکھ کر ایمانداری سے اپنا کام انجام دیں اور کوتاہیوں سے پرہیز کر یں کیونکہ سائنسی ترقی میں ان ریسرچ اسکالروں کا اہم رول بنتا ہے۔

Popular Categories

spot_imgspot_img